🦷 کیا دانتوں کا گرنا خطرے کی گھنٹی ہے؟ جانیں ماہرین کی رائے
دانت صرف مسکراہٹ کی خوبصورتی کے لیے نہیں، بلکہ ہماری مجموعی صحت کا بھی اہم حصہ ہیں۔ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ بڑھاپے میں دانتوں کا گرنا ایک عام بات ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ دانتوں کا گرنا دراصل جسم کے اندر چھپے ہوئے کسی بڑے مسئلے کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ دانت کیوں گرتے ہیں، اس کے پیچھے کون سے خطرناک عوامل چھپے ہوتے ہیں، اور ماہرین اس بارے میں کیا مشورہ دیتے ہیں۔
🔹 دانتوں کے گرنے کی عام وجوہات
دانتوں کے گرنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، لیکن سب سے عام یہ ہیں:
- مسوڑھوں کی بیماریاں (Gum Diseases):
 ماہرین کے مطابق تقریباً 70 فیصد بالغ افراد کسی نہ کسی حد تک مسوڑھوں کی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔
 اگر مسوڑھوں میں انفیکشن بڑھ جائے تو وہ ہڈی کو کمزور کر دیتا ہے جو دانتوں کو سہارا دیتی ہے، نتیجہ — دانت ہلنا اور گرنا۔
- کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی:
 جسم میں کیلشیم یا وٹامن ڈی کی کمی ہڈیوں کے ساتھ ساتھ دانتوں کو بھی کمزور کرتی ہے۔
 یہ مسئلہ خاص طور پر ان لوگوں میں عام ہے جو دودھ، دہی یا دھوپ میں وقت نہیں گزارتے۔
- ذیابطیس (Diabetes):
 شوگر کے مریضوں میں انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے مسوڑھوں کی بیماری تیزی سے بڑھتی ہے۔
 یہی وجہ ہے کہ ماہرین شوگر کے مریضوں کو باقاعدگی سے دانتوں کا معائنہ کروانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
- نکوٹین اور تمباکو کا استعمال:
 سگریٹ نوشی یا نسوار جیسی عادات دانتوں کی جڑوں کو متاثر کرتی ہیں، مسوڑھوں میں خون کی روانی کم ہو جاتی ہے،
 اور آہستہ آہستہ دانت اپنی مضبوطی کھو بیٹھتے ہیں۔
- ہارمونی تبدیلیاں (خاص طور پر خواتین میں):
 خواتین میں حمل یا مینوپاز کے دوران ہارمونی تبدیلیاں دانتوں کی صحت پر براہِ راست اثر ڈال سکتی ہیں۔
🔹 ماہرین کیا کہتے ہیں؟
پاکستانی اور بین الاقوامی ماہرینِ دندان کا کہنا ہے کہ:
“دانتوں کا گرنا ایک خطرے کی گھنٹی ہے — یہ صرف دانتوں کا نہیں بلکہ مجموعی صحت کا اشارہ ہوتا ہے۔”
ڈاکٹر فوزیہ احمد (ماہر دندان، لاہور) کے مطابق:
“اگر کسی شخص کے دانت بغیر کسی حادثے کے گرنے لگیں تو فوراً ماہر دندان یا فزیشن سے رجوع کرنا چاہیے۔
یہ دل، شوگر یا ہڈیوں کی کسی بیماری کا ابتدائی سگنل بھی ہو سکتا ہے۔”
ڈاکٹر ندیم بلال (ڈینٹل سرجن، کراچی) کا کہنا ہے:
“مسوڑھوں میں ہلکی سوجن یا خون آنا بھی خطرے کی پہلی نشانی ہے۔
اگر اس وقت علاج کروا لیا جائے تو دانتوں کو گرنے سے بچایا جا سکتا ہے۔”
🔹 دانتوں کو گرنے سے بچانے کے مؤثر طریقے
ماہرین کے مطابق اگر چند آسان باتوں پر عمل کیا جائے تو دانت عمر بھر مضبوط رہ سکتے ہیں:
- روزانہ دو مرتبہ برش کریں، خاص طور پر سونے سے پہلے۔
- نمک یا ماؤتھ واش سے کلی کریں تاکہ بیکٹیریا ختم ہوں۔
- ہر 6 ماہ بعد دانتوں کا معائنہ کروائیں۔
- سگریٹ یا نسوار کا استعمال مکمل طور پر ترک کریں۔
- کیلشیم، وٹامن D اور وٹامن C والی غذائیں (دودھ، انڈے، مالٹے، سبزیاں) روزمرہ خوراک میں شامل کریں۔
- شوگر کے مریض اپنے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھیں تاکہ مسوڑھوں کی صحت برقرار رہے۔
🔹 کیا دانتوں کا گرنا واپس آ سکتا ہے؟
بدقسمتی سے، جو دانت قدرتی طور پر گر جائے، وہ واپس نہیں آتا۔
البتہ، جدید سائنس نے اس کا متبادل فراہم کیا ہے۔
ڈینٹل امپلانٹ، فکسڈ برج یا مصنوعی دانت کے ذریعے نہ صرف آپ کی مسکراہٹ بحال کی جا سکتی ہے بلکہ چبانے کی صلاحیت بھی واپس لائی جا سکتی ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ “اگر جلد علاج شروع کیا جائے تو دانتوں کی کمی کو مکمل طور پر پورا کیا جا سکتا ہے،
لیکن تاخیر نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔”
🔹 نتیجہ: دانتوں کا گرنا معمولی نہیں
ماہرین کا متفقہ مؤقف ہے کہ دانتوں کا گرنا صرف عمر یا قسمت کا مسئلہ نہیں، بلکہ یہ اکثر کسی بڑی بیماری یا غذائی کمی کی علامت ہوتا ہے۔
اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کے دانت ہلنے لگے ہیں یا مسوڑھوں سے خون آتا ہے تو اسے معمولی نہ سمجھیں —
یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب بروقت علاج آپ کو بڑی مشکل سے بچا سکتا ہے۔
🌿 آخری پیغام:
“دانت مسکراہٹ کی پہچان ہیں،
ان کی حفاظت دراصل اپنی صحت اور اعتماد کی حفاظت ہے۔”
