سپریم کورٹ نے افغان شہری کو پاکستانی خاتون سے شادی پر شہریت دینے کا فیصلہ معطل کر دیا
(حارث اسٹوریز رپورٹ)
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم مقدمے میں پشاور ہائیکورٹ کا وہ فیصلہ معطل کر دیا ہے جس کے تحت ایک افغان شہری کو پاکستانی خاتون سے شادی کی بنیاد پر پاکستانی شہریت دینے کا حکم دیا گیا تھا۔
🔹 معاملے کی تفصیل
کیس کی تفصیلات کے مطابق افغان شہری نے ایک پاکستانی خاتون سے شادی کی تھی اور اس بنیاد پر شہریت حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
پشاور ہائیکورٹ نے درخواست منظور کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو حکم دیا تھا کہ افغان شہری کو پاکستانی شہریت دی جائے۔
تاہم وفاقی حکومت نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ
“پاکستانی شہریت ایک حساس اور قانونی معاملہ ہے، جو صرف شادی کی بنیاد پر خودکار طور پر نہیں دی جا سکتی۔”
🔹 سپریم کورٹ کا موقف
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ
“شادی کرنا ایک سماجی معاہدہ ہے، لیکن شہریت کا تعلق ریاستی پالیسی سے ہے۔ اس کے لیے مخصوص قانونی تقاضے پورے کرنا لازمی ہیں۔”
عدالت نے مزید کہا کہ حکومت کو شہریت کے اجراء سے متعلق قوانین کے مطابق فیصلہ کرنے کا پورا اختیار حاصل ہے، اس لیے پشاور ہائیکورٹ کا حکم عارضی طور پر معطل کیا جاتا ہے۔
🔹 آئندہ سماعت
سپریم کورٹ نے معاملے کی مزید سماعت آئندہ ہفتے کے لیے مقرر کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے واضح کیا کہ شادی کی بنیاد پر شہریت کا حصول قانونی عمل سے مشروط ہے اور اس حوالے سے جلد حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔
🔹 قانونی ماہرین کی رائے
قانونی ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ مستقبل میں ایسے تمام کیسز کے لیے نظیر (precedent) بن سکتا ہے، جہاں غیر ملکی شہری پاکستانی شہریوں سے شادی کے بعد شہریت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
📘 نتیجہ:
سپریم کورٹ کا یہ اقدام پاکستان میں شہریت کے قوانین کے درست اطلاق کو یقینی بنانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے، تاکہ ریاستی پالیسی کو سماجی رشتوں کے دباؤ سے الگ رکھا جا سکے۔
🔗 مزید پڑھیں:
https://harisstories.com
