2050 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا — نئی عالمی ریسرچ رپورٹ کا انکشاف
(حارث اسٹوریز رپورٹ)
ایک حالیہ بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2050 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ دیگر مذاہب خصوصاً عیسائیت میں شرحِ پیدائش اور مذہبی وابستگی کے تناسب میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
🔹 ریسرچ رپورٹ کی تفصیلات
امریکی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ عالمی آبادی میں مسلمان تقریباً 26 فیصد ہیں، جب کہ 2050 تک یہ تناسب بڑھ کر 31 فیصد سے تجاوز کر جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو اگلی تین دہائیوں میں اسلام دنیا کا سب سے زیادہ مانا جانے والا مذہب بن جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی اہم وجوہات میں:
- مسلم ممالک میں شرحِ پیدائش کا زیادہ ہونا۔
- نوجوان آبادی کا تناسب زیادہ ہونا۔
- مغربی ممالک میں اسلام قبول کرنے کے رجحان میں اضافہ شامل ہیں۔
🔹 مغربی دنیا میں اسلام کی مقبولیت
رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ یورپ، امریکہ، اور آسٹریلیا جیسے ممالک میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کئی غیر مسلم نوجوان اسلام کے سماجی انصاف، امن، اور برابری کے اصولوں سے متاثر ہو کر اسے قبول کر رہے ہیں۔
گزشتہ چند سالوں میں اسلام قبول کرنے والوں کی شرح میں 70 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
🔹 ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق اسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ اس کی جامع اور واضح زندگی کے اصول ہیں۔
معاشرتی توازن، خاندانی نظام کی مضبوطی، اور روحانی سکون کی تلاش جیسے عناصر لوگوں کو اسلام کی جانب مائل کر رہے ہیں۔
🔹 نتیجہ
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو 2050 کے بعد دنیا میں ہر تین میں سے ایک شخص مسلمان ہوگا، اور اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔
🌙 اسلام کی تیزی سے بڑھتی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ امن، اتحاد، اور ایمان پر مبنی تعلیمات آج کے دور میں بھی انسانیت کے لیے رہنمائی فراہم کر رہی ہیں۔
🔗 مزید تفصیلات کے لیے وزٹ کریں:
https://harisstories.com
