عنوان:
امریکا پوری دنیا تباہ کرسکتا ہے، صدر ٹرمپ کا بڑا دعویٰ
واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے پاس اتنی فوجی طاقت ہے کہ وہ پوری دنیا کو تباہ کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دشمنوں نے امریکا کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو انہیں “ایسا جواب دیا جائے گا جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔”
ٹرمپ نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے پاس دنیا کے سب سے جدید جوہری اور دفاعی نظام موجود ہیں، اور اگر امریکا چاہے تو چند منٹوں میں کسی بھی ملک کو مکمل طور پر مفلوج کر سکتا ہے۔ ان کے بقول، “ہم امن چاہتے ہیں، لیکن اگر کوئی ہمیں چیلنج کرے گا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔”
یہ بیان عالمی سطح پر ایک نئی بحث کا سبب بن گیا ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق، ٹرمپ کے اس دعوے نے نہ صرف امریکا کی پالیسیوں پر سوال اٹھا دیا ہے بلکہ عالمی سلامتی کے لیے بھی تشویش پیدا کر دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ طاقت کے ایسے دعوے عالمی تعلقات میں تناؤ پیدا کر سکتے ہیں، خصوصاً ان ممالک کے ساتھ جو امریکا کی پالیسیوں پر پہلے ہی نکتہ چینی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، امریکی میڈیا نے اس بیان کو “انتخابی مہم کی شدت” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ اپنے حامیوں کو متحرک کرنے کے لیے طاقت اور قوم پرستی پر مبنی بیانات دے رہے ہیں۔ تاہم ان کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات امریکا کی سفارتی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر مختلف ممالک نے بھی اس بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی امن کے لیے بڑی طاقتوں کو ذمہ دارانہ رویہ اپنانا چاہیے، کیونکہ دنیا پہلے ہی جنگوں، تنازعات اور معاشی بحرانوں سے گزر رہی ہے۔
اختتامیہ:
ٹرمپ کا یہ بیان ایک بار پھر دنیا کو یاد دلاتا ہے کہ طاقت کا مظاہرہ اگر حد سے بڑھ جائے تو وہ امن کے بجائے خطرہ بن سکتا ہے۔ دنیا کو ایسے بیانات نہیں بلکہ مذاکرات اور امن کی ضرورت ہے، تاکہ آنے والی نسلیں ایک محفوظ دنیا میں سانس لے سکیں۔