عنوان:
علما کا ضمیر خریدنا کسی کے بس کی بات نہیں، طاہر اشرفی کا دوٹوک بیان
تفصیل:
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — معروف مذہبی اسکالر اور وزیرِاعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی، علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ علما کا ضمیر خریدا نہیں جا سکتا، کیونکہ وہ قرآن و سنت کے پابند اور دینِ اسلام کے محافظ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ علما کسی سیاسی یا مالی دباؤ میں آ کر حق بات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر اشرفی نے کہا کہ دینِ اسلام کے خدمت گزار علما ہمیشہ حق اور انصاف کے علمبردار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی اسلام اور وطن کے خلاف سازشیں ہوئیں، علما نے صفِ اول میں رہ کر ان کا مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر علما کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، مگر انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ ایماندار علما کے ضمیر نہ بکنے والے ہوتے ہیں۔ “ہم اپنے ضمیر، ایمان اور ملک کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔”
طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ پاکستان کے علما نے ہمیشہ امن، بھائی چارے، اور مذہبی رواداری کا پیغام دیا ہے۔ “ہمیں نفرت نہیں بلکہ اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے، تاکہ ملک دشمن عناصر کے عزائم ناکام بنائے جا سکیں۔”
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جھوٹے پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں اور ایسے افراد سے ہوشیار رہیں جو مذہب کے نام پر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
طاہر اشرفی نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کرے جو علما کے کردار کو متنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان کا مؤقف تھا کہ علما ہمیشہ ملک کی سلامتی، استحکام، اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے دعاگو رہیں گے اور کسی قیمت پر حق بات سے منہ نہیں موڑیں گے۔