صدی کے سب سے خطرناک سمندری طوفان “میلیسا” نے جمیکا میں تباہی مچا دی
جمیکا (ویب ڈیسک) — بحیرۂ کیریبین سے اٹھنے والا خوفناک سمندری طوفان “میلیسا” جمیکا سے ٹکرا گیا، جس نے جزیرے کے بیشتر حصوں کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔ بین الاقوامی موسمیاتی ماہرین کے مطابق یہ صدی کا سب سے طاقتور سمندری طوفان قرار دیا جا رہا ہے، جس کی رفتار 250 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹس کے مطابق، طوفان نے ساحلی علاقوں میں درجنوں مکانات تباہ کر دیے، سیکڑوں درخت اکھاڑ پھینکے اور بجلی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم کر دیا۔ کنگسٹن، پورٹ مور، اور مانٹیگو بے جیسے اہم شہروں میں مواصلاتی نظام بند ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
جمیکا کے وزیرِاعظم نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے تمام ریسکیو ٹیموں کو متحرک کر دیا ہے۔ امدادی کارکنوں کے مطابق، کئی علاقے مکمل طور پر سمندر میں ڈوب چکے ہیں اور وہاں پہنچنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ طوفان کے باعث جانی نقصان کی حتمی تعداد تاحال سامنے نہیں آ سکی، تاہم متعدد افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
طوفانی بارش اور تیز ہواؤں کے باعث کئی پل اور سڑکیں بہہ گئیں جبکہ ہوائی اڈے بند کر دیے گئے ہیں۔ درجنوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور بندرگاہوں پر بحری جہازوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق “میلیسا” طوفان جمیکا میں تباہی پھیلانے کے بعد اب کمزور ہو کر کیٹیگری فور میں داخل ہو چکا ہے، مگر اب بھی خطرناک ہے اور اس کا اگلا ہدف کیوبا بتایا جا رہا ہے۔
عالمی ماحولیاتی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آئندہ برسوں میں اس نوعیت کے تباہ کن طوفانوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
فی الحال جمیکا میں مواصلاتی نظام کی بندش کے باعث تفصیلی نقصان کا درست اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، تاہم امدادی ادارے مقامی سطح پر ریلیف کیمپ قائم کر رہے ہیں اور شہریوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
📎 مزید خبریں اور تفصیلات جاننے کے لیے وزٹ کریں:
👉 جعفر ایکسپریس پر راکٹ حملے کی تازہ خبر یہاں پڑھیں
