عنوان: غزہ پھر نشانے پر — اسرائیلی حملے دوبارہ شروع
خبر کی تفصیل:
غزہ (نیوز ڈیسک) مشرقِ وسطیٰ میں ایک بار پھر کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے کیونکہ اسرائیل نے غزہ پر نئے فضائی حملے دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔ عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق رات گئے اسرائیلی طیاروں نے شمالی اور وسطی غزہ کے متعدد علاقوں پر بمباری کی، جس سے درجنوں مکانات زمین بوس ہوگئے اور کئی بے گناہ فلسطینی جاں بحق یا زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق حملوں کا نشانہ جبالیا، خان یونس اور دیر البلح کے علاقے بنے جہاں رہائشی آبادیوں پر شدید بمباری کی گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق متعدد خواتین اور بچے بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
اسرائیلی فوج نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بمباری کا ہدف حماس کے عسکری ٹھکانے اور راکٹ لانچنگ سائٹس تھیں۔ تاہم، مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ بمباری زیادہ تر رہائشی علاقوں میں ہوئی جہاں کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان نے اسرائیلی کارروائیوں کو “جنگی جرم” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر حملے جاری رہے تو وہ جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے تازہ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے تمام فریقین سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران پہلے ہی تباہ کن سطح پر پہنچ چکا ہے۔
گزشتہ سال سے جاری اس جنگ میں اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ ہزاروں مکانات ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
نتیجہ:
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوبارہ آغاز نے خطے میں ایک بار پھر خوف اور عدم استحکام کی فضا پیدا کر دی ہے۔ عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ فوری طور پر امن مذاکرات کو بحال کرے تاکہ فلسطینی عوام کے لیے جاری یہ انسانی المیہ ختم ہو سکے۔
