ٹک ٹاک پر دوستی کا ہولناک انجام

ٹک ٹاک پر دوستی کا ہولناک انجام — ملتان جیل کے پولیس اہلکار نے نوجوان کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیو سے بلیک میل کیا


اسلام آباد (نیوز ڈیسک)
سوشل میڈیا کے دور میں جہاں ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز تفریح اور اظہار کا ذریعہ بن چکے ہیں، وہیں ان کے غلط استعمال کے واقعات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ میں راولپنڈی کے ایک نوجوان کو ملتان جیل کے پولیس اہلکار نے زیادتی کا نشانہ بنایا، نازیبا ویڈیو بنائی اور بعد ازاں اسی ویڈیو کے ذریعے مسلسل بلیک میل کر کے رقم وصول کرتا رہا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق، جیل خانہ جات کے ملازم نے پہلے نوجوان سے ٹک ٹاک کے ذریعے دوستی اور ہمدردی کے بہانے رابطہ کیا۔ چند ہفتوں کی بات چیت کے بعد اس نے اپنی ذاتی زندگی، طلاق اور تنہائی کا ذکر کر کے اعتماد حاصل کیا۔ بعد ازاں اس نے راولپنڈی کے نوجوان کو ملتان آنے کی دعوت دی، اور ملاقات سے انکار پر مالی مشکلات کا بہانہ بنا کر پانچ ہزار روپے اور بعد میں مزید رقم وصول کی۔

جون میں دونوں کی ملاقات راولپنڈی کی کمرشل مارکیٹ میں ہوئی جہاں ملزم نے اسے لنچ اور بعد میں اسلام آباد جانے کی دعوت دی۔ رات دیر ہونے کا جواز پیش کرتے ہوئے اہلکار نے کہا کہ وہ اڈیالہ جیل نہیں جا سکتا، لہٰذا فیض آباد کے ایک ہوٹل میں رکنے کی تجویز دی۔ متاثرہ نوجوان کے مطابق، وہ تھکن کے باعث سو گیا، اور جب جاگا تو اہلکار برگر لے کر واپس آیا اور زبردستی کھانے پر مجبور کیا، جس میں مبینہ طور پر بے ہوشی کی دوا شامل تھی۔

ہوش میں آنے پر اسے علم ہوا کہ اس کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور اس کی ویڈیو بھی ریکارڈ کر لی گئی ہے۔ بعد ازاں ملزم نے ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی دے کر اسے ایزی پیسہ کے ذریعے 65 ہزار روپے ادا کرنے پر مجبور کیا۔

بلیک میلنگ سے تنگ آ کر متاثرہ نوجوان نے نیو ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق، واقعہ تقریباً چار ماہ پرانا ہے، تاہم تفتیش کے دوران مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے اپنی سرکاری حیثیت اور وردی کا ناجائز فائدہ اٹھا کر جرم کیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے مجرموں کو مثالی سزا دی جانی چاہیے تاکہ کوئی بھی شخص سرکاری عہدے کا غلط استعمال نہ کرے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، اور متاثرہ نوجوان کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔

Leave a Comment