📰 عنوان:
پاک افغان کشیدگی پر ایرانی صدر کی بڑی پیشکش — “ایران ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے”
تفصیلی خبر:
تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) پاک افغان سرحدی کشیدگی کے تناظر میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم رہ سکے۔
ایرانی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام صدیوں پرانے مذہبی، ثقافتی اور تجارتی رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران بطور “دوست ہمسایہ” ایک غیر جانبدار کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ذرائع کے مطابق تہران نے اسلام آباد اور کابل کو باضابطہ طور پر ایک “امن ڈائیلاگ” کے انعقاد کی تجویز بھی دی ہے، جس کا مقصد سرحدی جھڑپوں، تجارتی رکاوٹوں اور دہشت گردی سے متعلق معاملات پر بات چیت کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
سفارتی ماہرین کے مطابق ایران کی یہ پیشکش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاک افغان تعلقات میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، خصوصاً سرحدی خلاف ورزیوں اور اسمگلنگ کے معاملات نے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو متاثر کیا ہے۔
اسلام آباد کی جانب سے اس پیشکش پر غور جاری ہے، تاہم ابتدائی ردعمل مثبت بتایا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر ایران کا ثالثی کردار کامیاب ہوتا ہے تو خطے میں ایک نئے سفارتی توازن اور استحکام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
