عنوان: رافیل طیاروں کی نئی ڈیل اور پاکستانی پائلٹس کی تربیت کی خبروں پر بھارت تلملا اٹھا
اسلام آباد (این این آئی): پاکستان اور ایک یورپی ملک کے درمیان رافیل طیاروں کی ممکنہ خریداری اور پاکستانی پائلٹس کی تربیت سے متعلق خبروں نے بھارتی میڈیا اور حکومتی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان خطے میں اپنی فضائی صلاحیت کو نئی سطح پر لے جانے کے لیے جدید جنگی طیاروں کی تیاری اور تربیت کے عمل میں مصروف ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی پائلٹس کو ایک یورپی ملک میں جدید لڑاکا طیاروں، خصوصاً رافیل طیاروں کے آپریشنل نظام پر تربیت دی جا رہی ہے۔ اگرچہ پاکستانی وزارتِ دفاع نے اس خبر کی باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی، تاہم دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی فضائیہ کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ہم عصر بنانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رافیل طیاروں کی ٹیکنالوجی تک پاکستانی پائلٹس کی رسائی بھارت کے لیے ایک “خطرناک اشارہ” ہے، کیونکہ یہ طیارے بھارتی فضائیہ کے اسلحہ خانے کا اہم حصہ سمجھے جاتے ہیں۔ بھارتی ٹی وی چینلز اور دفاعی تجزیہ کاروں نے اس خبر پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی یہ پیش رفت جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتی ہے۔
دوسری جانب دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کا مقصد کسی خاص ملک کے خلاف تیاری نہیں بلکہ خطے میں دفاعی خودمختاری اور فضائی توازن برقرار رکھنا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان نے گزشتہ چند برسوں میں اپنے مقامی طیارہ ساز پروگرام جیسے JF-17 تھنڈر بلاک-3 میں بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، اور اب نئی بین الاقوامی شراکت داریوں کے ذریعے مزید جدید ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستانی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کا تلملاہٹ ظاہر کرتی ہے کہ وہ پاکستان کی دفاعی ترقی کو ہمیشہ شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ایک سینئر دفاعی تجزیہ کار کے مطابق:
“پاکستان کی فضائیہ کسی بھی غیر متوقع خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا حق رکھتی ہے۔ بھارت کی بےچینی اس کی اپنی دفاعی حکمتِ عملی کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے۔”
واضح رہے کہ رافیل طیارے فرانس کی کمپنی داسو ایوی ایشن تیار کرتی ہے، اور ان کی خریداریاں عالمی سطح پر حساس دفاعی معاہدوں کے زمرے میں آتی ہیں۔ اگر پاکستان اس عمل کا حصہ بنتا ہے تو یہ خطے کے دفاعی توازن میں ایک نئی جہت پیدا کرے گا۔
