پاکستان نے جلدی مرض فنگل انفیکشن کی نئی دوا ایجاد کرلی — ماہرین کا اہم انکشاف

عنوان: پاکستان نے جلدی مرض فنگل انفیکشن کی نئی دوا ایجاد کرلی — ماہرین کا اہم انکشاف

کراچی (این این آئی): پاکستان نے جلدی امراض خصوصاً فنگل انفیکشن کے علاج میں ایک بڑی پیش رفت حاصل کرلی ہے۔ مقامی ماہرینِ امراضِ جلد نے ملک میں پہلی بار فنگل انفیکشن کے علاج کے لیے ایک نئی دوا تیار کی ہے، جو دو مؤثر دواؤں کے امتزاج سے تیار کی گئی ہے۔

ماہر امراضِ جلد ڈاکٹر شمائل ضیا کے مطابق سردیوں کے خشک موسم میں جلدی امراض تیزی سے بڑھ جاتے ہیں، جن میں فنگل انفیکشن سرفہرست ہے۔ یہ مرض عام طور پر پسینے، زیادہ نمی، یا صفائی کا خیال نہ رکھنے کے باعث ہوتا ہے اور جلد، ناخن، بال، منہ حتیٰ کہ جسم کے اندرونی حصوں تک پھیل سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فنگل انفیکشن کی علامات میں جلد پر سرخ دائرے نما نشان، شدید خارش، اور متاثرہ حصے پر جلن شامل ہیں۔ یہ انفیکشن ایک شخص سے دوسرے شخص میں بھی منتقل ہوسکتا ہے، اسی لیے احتیاط اور علاج نہایت ضروری ہے۔

ڈاکٹر شمائل ضیا نے کہا کہ ذیابطیس کے مریضوں، کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، اور زیادہ پسینہ آنے والے لوگوں میں یہ مرض عام پایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق سرد موسم میں جلد کی خشکی کے باعث ہاتھوں، پیروں اور ایڑیوں میں دراڑیں پڑنا عام بات ہے، جس سے دیگر انفیکشنز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ناریل کا تیل سردیوں میں جلد کے لیے بہترین قدرتی موسچرائزر ہے جو جلد کو محفوظ رکھتا ہے۔ مزید کہا کہ خواتین کو چہرہ گورا کرنے والی کیمیکل کریمز کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ان میں موجود خطرناک اجزا مرکری (Mercury) اور آرسینک (Arsenic) جلدی کینسر اور چھائیوں جیسے مسائل پیدا کرتے ہیں۔

ڈاکٹر شمائل ضیا نے مشورہ دیا کہ فنگل انفیکشن سے بچاؤ کے لیے جسم کو خشک اور صاف رکھنا، سانس لینے والے کپڑے پہننا، اور اینٹی فنگل دواؤں کے درست استعمال سے علاج ممکن ہے۔

یہ پیش رفت پاکستان میں جلدی امراض کے علاج میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی اور مقامی سطح پر تیار ہونے والی دوا سے علاج کی لاگت میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔

Leave a Comment