جرمنی میں برڈ فلو کے بڑھتے خطرات — ایک لاکھ 30 ہزار مرغیاں اور بطخیں تلف کرنے کا حکم
برلن (نیوز ڈیسک) — جرمنی میں برڈ فلو کی نئی خطرناک لہر کے بعد حکام نے وائرس پر قابو پانے کے لیے تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار پرندوں کو تلف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برلن کے نواحی علاقوں میں موجود دو بڑے فارموں میں بیماری کی تصدیق کے بعد فوری کارروائی کا حکم دیا گیا۔
دو فارموں میں وائرس کی تصدیق
برینڈن برگ کے مائرکش اوڈر لینڈ ضلع کی انتظامیہ کے مطابق، ایک فارم میں 80 ہزار بطخیں جبکہ دوسرے میں 50 ہزار برائلر مرغیاں موجود تھیں۔
ضلعی حکام کے بیان میں کہا گیا کہ:
“متاثرہ پرندوں کو عوامی صحت اور جانوروں کی فلاح کے پیش نظر تلف کرنے کا فیصلہ ناگزیر تھا۔”
ویٹرنری حکام کے مطابق، برڈ فلو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی زونز قائم کیے جا رہے ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں میں پولٹری کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پورے ملک میں الرٹ — خطرناک رفتار سے پھیلاؤ
جرمنی کی مختلف ریاستوں نے برڈ فلو کے تیزی سے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ایمرجنسی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ فارمز پر پرندوں کو کھلی فضا میں چھوڑنے پر پابندی لگا دی گئی ہے، جبکہ خصوصی نگرانی مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیرِ زراعت ایلویس رائینر نے جمعے کے روز میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ:
“گزشتہ دو ہفتوں کے دوران انفیکشنز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، اور اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو پولٹری انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔”
ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
جرمنی کے قومی ادارہ برائے حیوانی امراض تحقیق فریڈرش لیفلر انسٹی ٹیوٹ (FLI) نے برڈ فلو کی موجودہ صورتحال کو “انتہائی خطرناک” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وائرس کے مزید پھیلنے کا قوی امکان موجود ہے۔
ادارے کے ماہرین کے مطابق، برڈ فلو کی حالیہ لہر نہ صرف پولٹری سیکٹر بلکہ جنگلی پرندوں اور ماحولیاتی توازن کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔
برڈ فلو — یورپ کے لیے بڑھتا ہوا چیلنج
یاد رہے کہ یورپ کے کئی ممالک، جن میں فرانس، نیدرلینڈز اور ڈنمارک شامل ہیں، حالیہ مہینوں میں برڈ فلو کے پھیلاؤ سے دوچار ہو چکے ہیں۔
جرمن حکام کا کہنا ہے کہ اگر وائرس پر قابو نہ پایا گیا تو پولٹری مصنوعات کی برآمدات اور سپلائی چین پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
