تھکن اور سستی: وجوہات اور اس سے نجات کے طریقے
ہر انسان کبھی نہ کبھی ایسی کیفیت سے گزرتا ہے جب جسم میں ایک عجیب سی سستی اور تھکن محسوس ہوتی ہے۔ ایک ایسا وقت آتا ہے جب جسم کا ہر حصہ بوجھ بن جاتا ہے اور ذہن بھی کسی کام میں دلچسپی نہیں لیتا۔ اس وقت انسان کو بستر سے اٹھنا تک مشکل لگتا ہے، اور بس سکون کی حالت میں رہنے کی خواہش بڑھ جاتی ہے۔ جب ذمے داریاں بھی ہوں تو اس کیفیت میں شرمندگی اور ندامت کا احساس بھی ساتھ آتا ہے۔ یہ تھکن کیوں پیدا ہوتی ہے؟ ماہرین طب کے مطابق اس کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، جو جسمانی اور ذہنی دونوں عوامل پر مبنی ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تھکن کی بنیادی وجوہات جسمانی اور ذہنی دونوں ہو سکتی ہیں۔ جسمانی وجوہات میں نیند کی کمی، کم حرکت والی زندگی، اور بعض وٹامنز و معدنیات کی کمی شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر انسان اپنے جسم کو فولاد یا وٹامن ڈی سے محروم رکھے تو وہ سستی اور تھکن کا شکار ہو سکتا ہے۔
ذہنی وجوہات بھی اہم ہیں، جن میں تناؤ، بے چینی، اور ڈپریشن شامل ہیں۔ جب ذہن پر منفی خیالات کا بوجھ پڑتا ہے، تو انسان کو تھکن اور کاہلی محسوس ہونے لگتی ہے، اور اس کے مثبت جذبے ختم ہو جاتے ہیں۔
زندگی کے طرزِ زندگی کا براہِ راست اثر جسمانی اور ذہنی حالت پر پڑتا ہے، اور یہ طے کرتا ہے کہ انسان دن کے دوران چست رہے گا یا سست۔ نیند، خوراک، ذہنی سکون، اور آرام کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے۔
غذا:
آج کل بیشتر لوگ پروسیس شدہ غذاوں کا استعمال کرتے ہیں، جن میں میدے، چینی، اور نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ غذائیں فوراً توانائی فراہم کرتی ہیں، لیکن ان میں اہم غذائیت کی کمی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں تھکن اور سستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے ایسی غذائیں کھائیں جو آپ کو معدنیات، وٹامنز، پروٹین، اور صحت مند چکنائیاں فراہم کر سکیں۔ پھل، سبزیاں، اور ثابت اناج ایسی غذائیں ہیں جو توانائی اور تندرستی فراہم کرتی ہیں۔
نیند:
نیند انسان کی زندگی میں نہایت اہمیت رکھتی ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق، نیند کے دوران جسم خاص طور پر دماغ اپنی مرمت کرتا ہے اور توانائی بحال کرتا ہے۔ اگر انسان سات گھنٹے سے کم نیند لے تو وہ تھکن کا شکار ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر افراد کو بہتر محسوس کرنے کے لیے سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے۔
ذہنی دباؤ:
آج کی تیز رفتار زندگی میں لوگ ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جب جسم میں کورٹیسول (دباؤ کا ہارمون) کی سطح بڑھ جاتی ہے، تو انسان توانائی کی کمی محسوس کرتا ہے اور سستی کا شکار ہو جاتا ہے۔ ورزش، نماز، اور گہرے سانس لینا ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں اور اس دباؤ کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
طبی وجوہات
: کبھی کبھار تھکن کی وجہ کچھ بیماریوں یا طبی مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ جیسے ہائپوتھائیرائڈزم، خون کی کمی، یا ذیابیطس جیسی بیماریاں انسان کو تھکن کا شکار بناتی ہیں۔ اگر آپ روزانہ تھکن محسوس کرتے ہیں تو کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ بیماری کی تشخیص ہو سکے۔
آخرکار، تھکن اور سستی کی وجوہات کئی ہو سکتی ہیں، لیکن صحیح طرزِ زندگی اپنانے اور مناسب علاج سے آپ اس پر قابو پا سکتے ہیں۔