ظالم بادشاہ
ایک زمانے میں ایک شہر میں ایک بادشاہ حکمرانی کرتا تھا جو اپنی زیادتی اور ظلم کے لئے مشہور تھا۔ وہ لوگوں کو بے دردی سے سزا دیتا اور ان سے کام کروا کر انہیں ستاتا تھا۔ کسانوں اور مویشیوں پر ظلم کا یہ عالم تھا کہ وہ خود کو بے بس اور مجبور محسوس کرتے تھے۔ ایک دن بادشاہ کا قاصد ایک گاؤں میں آیا اور وہاں کے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ اپنے مویشی بادشاہ کے دربار میں لے آئیں تاکہ ان کا شمار ہو سکے۔
گاؤں کا ایک کسان، جس کے پاس ایک خوبصورت اور تندرست بیل تھا، بہت پریشان تھا۔ وہ جانتا تھا کہ اگر بادشاہ کے قاصد نے اس کا بیل لے لیا تو وہ اس کا اتنا برا حال کریں گے کہ وہ مزید کام کا نہ رہے گا۔ اس لئے اس نے اپنے بیل کی ٹانگ توڑ دی تاکہ بادشاہ کے لوگ اس پر نظر نہ ڈالیں۔ اس کا خیال تھا کہ اگر اس کا بیل زخمی ہو گیا تو بادشاہ اسے نہیں لے گا۔
بادشاہ خود شکار کی غرض سے اسی علاقے میں آیا تھا۔ رات کو وہ گاؤں میں ٹھہرا اور کسان کو اپنے بیل کے ساتھ دیکھ کر حیران ہوا۔ بادشاہ نے کسان سے پوچھا، “یہ کیا کیا تم نے؟ تم نے اپنے بیل کو زخمی کیوں کیا؟” کسان نے جواب دیا، “اے بادشاہ، یہ میرے لئے واحد ذریعہ معاش ہے۔ اگر یہ بیل تندرست ہوتا تو آپ کے لوگ اسے ضرور لے جاتے اور پھر میری زندگی مشکل ہو جاتی۔ میں نے اسے زخمی کیا تاکہ وہ آپ کے لوگوں کے قبضے سے بچ سکے۔”
بادشاہ نے کسان کی بات سن کر کہا، “تو کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ طریقہ صحیح ہے؟ حضرت خضر علیہ السلام نے بھی ایک کشتی کے تختے توڑے تھے تاکہ ظالم بادشاہ اسے نہ چھین سکے۔”
کسان نے سر جھکاتے ہوئے جواب دیا، “حضرت خضر کا عمل بے قصور لوگوں کی حفاظت کے لئے تھا، اور میں بھی اپنے بیل کی حفاظت کر رہا ہوں۔ بادشاہ کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے، اگر میں اپنے بیل کو بچا نہیں پاؤں گا تو میری زندگی بے فائدہ ہو گی۔”
بادشاہ نے کسان کی باتوں میں سچائی دیکھ کر اپنی غلطیوں کا احساس کیا۔ اس نے کسان کو معاف کر دیا اور اس کے بیل کو بھی واپس کر دیا۔ پھر اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی حکمرانی کے طریقوں کو تبدیل کرے گا تاکہ لوگوں کی زندگی بہتر ہو سکے۔
کسان کو اس کی سخاوت کا شکر گزار ہوتے ہوئے بادشاہ نے کہا، “یہ بات تم نے مجھے سکھا دی، اب میں اپنے ظلم کو ختم کروں گا۔ تمہارے جیسے انسانوں کی زندگی میں بھی کچھ سکون آئے گا۔”
یاد رکھو، بچوں! زندگی میں دوسروں کے دکھوں کو سمجھنا اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا بہت ضروری ہے۔ ہر انسان کو اس کا حق ملنا چاہئے اور ہمیں ہر حال میں سچ کا ساتھ دینا چاہئے۔
Urdu Hashtags: #ظلم_کے_خلاف #انسانیت_کی_خدمت #ظالم_بادشاہ #غریبوں_کی_مدد #حق_کی_جیت #خود_کو_دوسروں_کی_مدد_کے_لیے_تبدیل_کریں #غصہ_کے_بجائے_محبت #اچھی_زندگی_کے_لیے_علم #سچ_کی_فتح
English Hashtags: #AgainstTyranny #ServiceToHumanity #CruelKing #HelpThePoor #VictoryOfTruth #ChangeYourselfToHelpOthers #LoveOverAnger #KnowledgeForBetterLife #TruthPrevails