صلاح الدین ایوبی: تاریخ کا ایک عظیم سپہ سالار
صلاح الدین ایوبی (1137-1193) اسلامی تاریخ کے ایک عظیم سپہ سالار اور حکمران کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ اپنے عزم، حکمت اور عدل کے باعث نہ صرف مسلم دنیا بلکہ غیر مسلم دنیا میں بھی عزت اور احترام کے مستحق سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی زندگی اور کارنامے نہ صرف تاریخ بلکہ انسانیت کے لیے بھی ایک مثال ہیں۔
صلیبی جنگوں میں کامیابی
صلاح الدین ایوبی کو سب سے زیادہ شہرت تیسری صلیبی جنگ میں ان کی کامیابیوں کی وجہ سے ملی۔ انہوں نے بیت المقدس کو 1187ء میں فتح کیا، جو کئی دہائیوں سے صلیبیوں کے قبضے میں تھا۔ یہ فتح نہ صرف عسکری فتح تھی بلکہ ان کے عدل اور رحم دلی کا مظہر بھی تھی۔ جب بیت المقدس فتح ہوا، تو انہوں نے شہر کے عیسائی شہریوں کو نہ صرف زندہ رہنے دیا بلکہ ان کی جان و مال کی حفاظت بھی کی، جو اس وقت کے جنگی اصولوں کے لحاظ سے بے مثال تھا۔
دشمنوں کے ساتھ رحمدلی
صلاح الدین اپنی دشمنوں کے ساتھ نرم دلی اور رحم کے لیے مشہور تھے۔ وہ میدان جنگ میں نہ صرف بہادر تھے بلکہ اپنے کردار اور اخلاق کی بدولت دوست اور دشمن دونوں کے دل جیت لیتے تھے۔ رچرڈ شیر دل، جو صلیبیوں کا مشہور سپہ سالار تھا، خود صلاح الدین کی بہادری اور رحم دلی سے متاثر ہوا۔ ایک موقع پر، جب رچرڈ بیمار ہوا، صلاح الدین نے نہ صرف اسے طبی امداد فراہم کی بلکہ تحائف بھی بھیجے۔
ایک متحد امت کا خواب
صلاح الدین ایوبی کا سب سے بڑا کارنامہ مسلم دنیا کو متحد کرنا تھا، جو اس وقت اندرونی اختلافات اور کمزوریوں کا شکار تھی۔ انہوں نے اپنی ذہانت اور حکمت عملی سے مختلف قبائل اور مسلم ریاستوں کو ایک مقصد کے تحت اکٹھا کیا، جو صلیبیوں کے خلاف جہاد تھا۔
عدل و انصاف کا نمونہ
ایک حکمران کے طور پر صلاح الدین ایوبی اپنی رعایا کے ساتھ انصاف اور رحم کا مظاہرہ کرتے تھے۔ ان کی سلطنت میں تمام مذاہب کے لوگوں کو آزادی حاصل تھی، اور وہ اپنے عدل کے لیے مشہور تھے۔ ان کی حکومت میں غیر مسلم بھی ان کے انصاف کے قائل تھے۔
اختتام
صلاح الدین ایوبی کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ طاقت کے ساتھ اخلاق اور عدل کا ہونا کتنا ضروری ہے۔ وہ نہ صرف ایک عظیم سپہ سالار تھے بلکہ انسانیت کے لیے ایک مثالی شخصیت تھے۔ آج بھی ان کی شخصیت تاریخ کے صفحات میں چمکتی ہے اور دنیا کے لیے مشعل راہ ہے۔