جادوئی سنہری بندر
ایک دن، ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک سنہری بندر پیدا ہوا۔ یہ بندر دیکھنے میں بہت خوبصورت تھا، اس کا رنگ سنہری تھا اور اس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک تھی۔ گاؤں کے لوگ اس بندر کو “جادوئی سنہری بندر” کہہ کر پکارتے تھے کیونکہ کہا جاتا تھا کہ وہ بندر ہر مشکل حل کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
ایک دن، گاؤں میں ایک بڑا مسئلہ آ گیا۔ گاؤں کے کسانوں کے کھیتوں میں ایک عجیب قسم کی پھپھوندی لگ گئی تھی جو فصلوں کو خراب کر رہی تھی۔ کسان بہت پریشان تھے، کیونکہ اگر فصلیں خراب ہو گئیں تو وہ اپنی زندگی گزارنے کے لیے کچھ نہیں بچا پائیں گے۔
گاؤں کے بزرگوں نے فیصلہ کیا کہ جادوئی سنہری بندر سے مدد لی جائے۔ وہ بندر کو لے کر کھیتوں کے قریب پہنچے اور اس سے درخواست کی کہ وہ گاؤں کو بچائے۔
جادوئی بندر نے اپنی سنہری آنکھوں سے کھیتوں کو دیکھا اور پھر وہ ایک درخت کی جڑوں کے قریب جا کر بیٹھ گیا۔ اس کے جسم سے ایک نرم روشنی نکلی اور پورے کھیت میں پھیل گئی۔ کچھ ہی لمحوں میں، کھیتوں میں لگنے والی پھپھوندی خود بخود ختم ہو گئی۔
کسانوں نے خوش ہو کر بندر کا شکریہ ادا کیا، اور اس کے بعد جادوئی بندر نے ایک اور عجیب کام کیا۔ وہ گاؤں کے دریا کے پانی کو بھی صاف کرنے لگا جو گندا ہو چکا تھا۔ اس کی جادوئی طاقت سے پورا گاؤں خوشحال ہو گیا۔
لیکن جادوئی سنہری بندر نے گاؤں والوں کو ایک اہم سبق دیا: “جادو صرف مدد کرنے کے لیے ہے، لیکن انسانوں کو ہمیشہ اپنے کام خود کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔” بندر کے بعد، گاؤں والے اپنی زمین کو صاف رکھنے اور اپنی فصلوں کی حفاظت کرنے کے لیے زیادہ محتاط ہو گئے۔
جادوئی سنہری بندر ہمیشہ کے لیے گاؤں کے دلوں میں رہ گیا، اور اس کی کہانی نسل در نسل سنائی جانے لگی۔
اخلاقی سبق: ہمیں اپنی مشکلات کا حل دوسروں پر چھوڑنے کے بجائے خود تلاش کرنا چاہیے، اور جو چیز ہمیں ملی ہے اس کی قدر کرنی چاہیے۔