ترک پارلیمنٹ نے شام اور عراق میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی


0
Categories : News

ترک پارلیمنٹ نے شام اور عراق میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی

انقرہ (ویب ڈیسک) — ترک پارلیمنٹ نے ایک اہم قرارداد منظور کرتے ہوئے شام اور عراق میں فوجی دستے تعینات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد مسلم سرزمین کو محفوظ بنانا اور خطے میں بڑھتی ہوئی استعماری توسیع پسندی کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنا ہے۔

ترک حکومت کے مطابق، یہ تعیناتی تین سال کے لیے مؤثر ہوگی، جس کے دوران ترک فوج شام اور عراق کی سرحدی حدود میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گی۔ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی قرارداد کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا گیا، جسے ترکی کے قومی مفادات اور خطے کے امن و استحکام کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

ترک وزارتِ دفاع کے مطابق، شمالی شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کی کارروائیاں ترکی کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہی تھیں۔ اس لیے فوجی موجودگی برقرار رکھنا خطے میں امن کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔

صدر رجب طیب اردوان نے بھی پارلیمنٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ترکی ہمیشہ امتِ مسلمہ کے دفاع میں صفِ اول میں رہا ہے اور آئندہ بھی اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

دوسری جانب عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکی کا یہ فیصلہ مشرقِ وسطیٰ میں نئے جغرافیائی توازن کو جنم دے سکتا ہے، جہاں علاقائی طاقتوں کے درمیان اثر و رسوخ کی دوڑ پہلے ہی جاری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *