قرآن کا معجزہ اور لاس اینجلس کی عظیم آگ
قدرتی آفات انسان کو ہمیشہ قدرت کی طاقت اور اہمیت کا احساس دلاتی ہیں۔ 2025 میں لاس اینجلس میں ایک عظیم آگ بھڑک اٹھی جس نے لاکھوں گھروں کو جلا دیا اور کئی لوگوں کو بے گھر کر دیا۔ لیکن اس آگ کے درمیان ایک حیرت انگیز واقعہ نے دنیا کو حیران کر دیا اور انسانیت کو قرآن کے معجزات پر غور کرنے پر مجبور کر دیا۔
آگ کا طوفان
لاس اینجلس کی یہ آگ بجلی کے طوفان اور خشک موسم کی وجہ سے شروع ہوئی۔ تیز ہواؤں نے اسے بڑے پیمانے پر پھیلنے میں مدد دی، جس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ زمین جل کر راکھ ہو گئی۔ آگ کے درمیان، کئی عمارتیں، گھر، اور دیگر املاک خاکستر ہو گئیں۔ لوگ اپنی جانیں بچانے کے لیے گھروں سے نکلنے پر مجبور ہو گئے۔
قرآن کا محفوظ رہنا
اس آگ کے بعد، جب امدادی ٹیمیں راکھ کے ڈھیر میں بچی کھچی چیزیں تلاش کر رہی تھیں، تو ایک گھر کی راکھ میں قرآن پاک کا نسخہ بالکل محفوظ ملا۔ حیران کن بات یہ تھی کہ قرآن کے ارد گرد ہر چیز جل چکی تھی، لیکن قرآن کے صفحات اور غلاف کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
یہ منظر وہاں موجود لوگوں کے لیے ایک معجزہ تھا۔ کئی غیر مسلم افراد نے اس واقعے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کہا کہ یہ کتاب واقعی خاص ہے۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا اور خبروں کے ذریعے پوری دنیا میں پھیل گیا، اور لاکھوں لوگ اس پر غور کرنے پر مجبور ہوئے۔
قرآن کے معجزات کی یاد دہانی
قرآن خود کہتا ہے:
“بے شک، ہم نے ہی ذکر (قرآن) کو نازل کیا ہے، اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔” (سورہ الحجر: 9)
یہ واقعہ اس آیت کی تصدیق کرتا ہے کہ قرآن کی حفاظت اللہ کے ذمے ہے۔ آگ جیسی تباہ کن چیز بھی اس الہامی کتاب کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
ایمان کی تجدید
یہ واقعہ نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ غیر مسلموں کے لیے بھی ایمان کا ذریعہ بنا۔ کئی افراد نے اس معجزے کے بعد اسلام کے بارے میں تحقیق شروع کی، اور کچھ نے اسلام قبول کرنے کا اعلان بھی کیا۔
سبق
لاس اینجلس کی عظیم آگ کا یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قرآن نہ صرف ایک کتاب ہے بلکہ اللہ کی حفاظت میں محفوظ ایک الہامی معجزہ ہے۔ یہ واقعہ ہمیں اپنی زندگیوں میں قرآن کے پیغام پر غور کرنے اور عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
اللہ کی قدرت اور قرآن کے معجزے پر ایمان رکھنے والے اس واقعے کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور اسے اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کا ذریعہ بنائیں گے۔