قیامت کا مکمل قصہ: قیامت کے دن حساب کیسے ہوگا؟ قیامت کیسے آئے گی؟ اور قیامت کے دن انسان قبر سے کیسے اٹھے گا اور کس حالت میں ہوگا؟
قیامت ایک ایسا دن ہے جس کا ذکر قرآن و حدیث میں بار بار آیا ہے۔ یہ دن وہ ہوگا جب اللہ تعالی کا فیصلہ ہر شخص کے اعمال کے بارے میں ہوگا اور دنیا کا یہ نظام مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ اس دن کا آنا ایک حقیقت ہے جس سے کوئی بھی نہیں بچ سکے گا، چاہے وہ دنیا میں کتنا ہی طاقتور، امیر یا کامیاب کیوں نہ ہو۔ اس مضمون میں ہم قیامت کے دن کے وقوع پذیر ہونے، حساب کتاب اور اس دن انسان کی حالت پر تفصیل سے بات کریں گے۔
قیامت کیسے آئے گی؟
قیامت کا آغاز اللہ کی مرضی اور حکم سے ہوگا۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
“جس دن زمین اور پہاڑ ٹل جائیں گے، اور زمین بالکل ہموار ہو جائے گی۔” (الزلزال: 1-2)
سب سے پہلے قیامت کی علامتیں ظاہر ہوں گی، جیسے کہ زمین و آسمان میں عجیب و غریب تبدیلیاں آئیں گی، سورج کی روشنی کم ہو جائے گی، پہاڑ اُڑ کر بکھر جائیں گے، اور ایک زبردست دھماکے سے قیامت کا آغاز ہوگا۔ پھر اللہ کا حکم ہوگا اور زندگی کا تمام نظام ختم ہو جائے گا۔
قیامت کے دن انسان کا حساب کیسے ہوگا؟
قیامت کے دن انسانوں کا حساب کتاب ایک مفصل اور بہت سخت مرحلہ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
“ہر شخص کے سامنے اس کی زندگی کے تمام اعمال پیش کیے جائیں گے، جو اس نے دنیا میں کیے ہوں گے۔” (الانبیاء: 47)
سب سے پہلے انسانوں کو ان کی قبروں سے اٹھایا جائے گا اور ان کے سامنے ان کے اعمال کا حساب رکھا جائے گا۔ یہ حساب بہت مفصل ہوگا اور ہر انسان کو اس کے اعمال کے مطابق انعام یا عذاب دیا جائے گا۔ اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“ہر انسان کے ساتھ دو فرشتے ہوں گے جو اس کے تمام اعمال کا حساب رکھیں گے، پھر وہ اس کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔” (صحیح مسلم)
قیامت کے دن انسان قبر سے کیسے اُٹھے گا؟
قیامت کے دن جب سور کی صور پھونکی جائے گی، تو تمام انسانوں کو ان کی قبروں سے اٹھایا جائے گا۔ اس دن انسانوں کی حالت انتہائی سخت اور غمگین ہوگی۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“اور جب وہ (انسان) قبر سے نکل کر اپنے رب کے سامنے حاضر ہوں گے، تو وہ ہراساں ہوں گے اور اپنے آپ کو برہنہ پائیں گے۔” (یٰس: 52)
انسان اپنے جسم کے ساتھ ساتھ روح کے طور پر بھی قبر سے اٹھایا جائے گا۔ اس دن کی شدت سے انسانوں کی حالت بہت مشکل ہوگی، کچھ لوگ خوف سے بے حال ہوں گے اور کچھ اپنے اعمال کی وجہ سے پشیمان ہوں گے۔
قیامت کے دن انسان کی حالت کیسی ہوگی؟
قیامت کے دن انسانوں کی حالت انتہائی پریشانی اور غم میں ڈوبی ہوئی ہوگی۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے اس دن کی شدت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
“اس دن آدمی بھاگے گا، اپنی ماں اور اپنے والد سے، اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹے سے۔” (عبس: 34-36)
انسان اس دن اپنے تمام عزیزوں سے بے پرواہ ہوگا اور اس کی ساری توجہ صرف اپنے اعمال پر ہوگی۔ اس دن انسانوں کی حالت اتنی مشکل ہوگی کہ وہ اپنے اعمال کا حساب دینے کے لئے درپیش ہوں گے اور اس دن کا کوئی بھی شخص کسی دوسرے کی مدد نہیں کرے گا۔
قیامت کے دن کا انجام:
قیامت کے دن جو لوگ اچھے اعمال کریں گے، انہیں جنت میں داخل کیا جائے گا، اور جو لوگ برے اعمال کریں گے، انہیں عذاب دیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
“جنت میں داخل ہونے والے جنت میں ہمیشہ رہیں گے، اور جہنم میں داخل ہونے والے ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔” (الآعراف: 42)
یہ دن ایسا ہوگا جب انسان کو اس کے تمام اعمال کا بدلہ دیا جائے گا اور اسے اپنے اعمال کے مطابق جنت یا جہنم کا سامنا کرنا ہوگا۔
قیامت کے دن انسان کی حالت اور اس کی کیفیت
قیامت کے دن انسان کی حالت انتہائی پریشانی، خوف اور بے بسی میں ہوگی۔ وہ اس دن اللہ کے سامنے کھڑا ہوگا، اور اسے اپنے ہر چھوٹے بڑے عمل کا حساب دینا ہوگا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس دن کی شدت کو یوں بیان کیا ہے:
“اس دن انسان اپنے اعمال سے غافل نہیں ہوگا، وہ اپنے ہر عمل کا جواب دینے کے لیے تیار ہوگا۔” (الانبیاء: 94)
قیامت کے دن انسان کی زبان تک بند ہو جائے گی، اور وہ صرف اپنے اعمال کے ذریعے ہی اپنی حالت کو بیان کرے گا۔ اس دن کسی کو کسی کی مدد نہیں ہوگی۔ ہر شخص کو صرف اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔
قیامت کے دن انسان کے اعمال کا وزن
قیامت کے دن انسان کے اعمال کا وزن ہوگا۔ اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایا:
“جس کا وزن اچھے اعمال زیادہ ہوگا، وہ کامیاب ہوگا، اور جس کا وزن برے اعمال زیادہ ہوگا، وہ ہلاک ہو جائے گا۔” (القیامت: 6-9)
ہر انسان کے اعمال ایک وزن میں تولے جائیں گے۔ نیک اعمال اور گناہ دونوں کا حساب کیا جائے گا۔ اگر کسی کے نیک اعمال زیادہ ہوں گے، تو وہ جنت کا مستحق ہوگا، لیکن اگر اس کے برے اعمال زیادہ ہوں گے، تو وہ عذاب کا سامنا کرے گا۔
قیامت کے دن کی نشانیاں اور انسان کی سرگردانی
قیامت کے دن انسانوں کی حالت کو بیان کرتے ہوئے قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“وہ دن جب انسان بھاگے گا، اپنے بھائی سے، اپنی ماں اور اپنے والد سے، اپنی بیوی اور اپنے بچوں سے، ہر شخص اپنے آپ میں مگن ہوگا۔” (عبس: 34-36)
یہ ایک ایسی تصویر ہے کہ قیامت کے دن انسان اپنے عزیزوں سے بھی بے پرواہ ہو جائے گا، کیونکہ وہ اپنے اعمال اور اپنے انجام کو لے کر اتنے پریشان ہوں گے کہ کوئی بھی دوسروں کی مدد کے لیے نہیں آئے گا۔
قیامت کے دن انسان کی قبر سے اُٹھنا
قیامت کے دن جب انسان قبر سے اُٹھائے جائیں گے تو اس وقت ان کی حالت ایسی ہوگی جیسے وہ پہلے کبھی نہ اٹھے ہوں۔ انہیں اپنے جسم کی حالت کا شعور ہوگا، اور وہ مٹی سے نکل کر اللہ کے سامنے حاضر ہوں گے۔ وہ اس دن خوف و ہراس کی حالت میں ہوں گے، اور ان کا دل اللہ کے عذاب سے بچنے کے لیے ترپ رہا ہوگا۔ اللہ تعالی نے اس دن کی شدت اور انسان کی حالت کو بیان کیا:
“یوم یفر المرء من اخیہ و امہ و ابیہ و صاحبتیہ و بَنیہ” (عبس: 34-36)
اس دن انسان کے چہرے پر خوف اور پریشانی کی لکیریں ہوں گی، اور وہ اپنے ہی اعمال کے نتائج سے ڈرے ہوئے ہوں گے۔
قیامت کا دن اور جنت و جہنم کا فیصلہ
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی عدالت میں ہر شخص کو اس کے اعمال کے مطابق انعام یا سزا ملے گی۔ اللہ کی عدالت میں نیک عمل کرنے والوں کو جنت میں داخل کیا جائے گا، اور برے عمل کرنے والوں کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ جنت میں داخل ہونے والوں کو اللہ کا انعام ملے گا، جہاں نہ کوئی تکلیف ہوگی، نہ کوئی غم، بلکہ دائمی خوشی اور سکون ہوگا۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
“جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے، وہ جنت میں داخل ہوں گے، جہاں ان کے لیے نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔” (یونس: 62)
لیکن جو لوگ اپنے گناہوں میں ڈوبے رہے، انہوں نے اللہ کی ہدایات کو نظرانداز کیا، انہیں جہنم کی آگ میں ڈالا جائے گا، جو کہ بہت سخت اور تکلیف دہ ہوگی۔ قرآن میں اللہ نے فرمایا:
“جو لوگ کفر کی حالت میں مر گئے، ان کے لیے جہنم کی آگ ہوگی، اور وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔” (النساء: 56)
قیامت کے دن کی اہمیت
قیامت کا دن انسان کے لیے ایک آخری موقع ہوگا جس میں اسے اپنے اعمال کا حساب دینا ہوگا۔ اس دن کی تیاری ہمیں دنیا میں اپنی زندگی کے ہر لمحے کو درست انداز میں گزارنے کی ترغیب دیتی ہے۔ قیامت کا دن اس بات کی علامت ہے کہ ہماری زندگی کا ہر عمل، چھوٹا ہو یا بڑا، اس کے نتائج ہمارے سامنے آئیں گے۔ یہ دن ہمیں اللہ کی ہدایت کی طرف واپس آنے، اچھے اعمال کرنے اور اس کی رضا کے لیے کوشش کرنے کی اہمیت بتاتا ہے۔
قیامت کے دن انسان کی حالت اور اُس کی سرگوشیاں
قیامت کے دن جب انسان قبر سے اُٹھائے جائیں گے، ہر شخص کی حالت مختلف ہوگی۔ کوئی شخص اپنے اعمال کی بنا پر خوش و مطمئن ہوگا، تو کچھ لوگ اپنے گناہوں کی وجہ سے پریشانی اور خوف میں مبتلا ہوں گے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا:
“یوم یجمعکم لیوم الجمع ذٰلک یوم التناشُ”
(الآل عمران: 9)
یہ وہ دن ہوگا جب ہر انسان کے دل میں خوف ہوگا اور وہ اپنے گناہوں سے پناہ مانگے گا۔ قرآن میں مزید فرمایا گیا ہے:
“کاش وہ دن انسان کو اس کے تمام گناہوں اور برائیوں کا پچھتاوا دے کر سکون ملے!” (الفرقان: 27-29)
قیامت کے دن انسانوں کی حالت انتہائی گھمبیر ہوگی۔ ہر شخص اپنی زندگی کے ہر لمحے کو یاد کرے گا اور اُس کا دل اس وقت کی شدت کی وجہ سے دکھی ہوگا۔ کچھ لوگ ایسے ہوں گے جنہیں اپنے گناہوں کی معافی مل جائے گی اور وہ اللہ کی رحمت کے سائے میں پناہ لے کر جنت میں داخل ہوں گے، لیکن بعض لوگ ایسے بھی ہوں گے جو اپنے گناہوں کی سزا پائیں گے۔
قیامت کے دن انسان کی زبان اور دل کی حالت
قیامت کے دن انسان کی زبان اور دل کی حالت بہت مختلف ہوگی۔ قرآن میں فرمایا:
“وہ دن جب کوئی کسی کی مدد نہیں کرے گا، اور ہر شخص اپنی جان کی فکر میں مگن ہوگا۔” (عبس: 37-40)
اس دن ہر انسان اپنی مشکلات اور پریشانیوں میں غرق ہوگا، اور اس کے دل میں صرف خوف اور اضطراب ہوگا۔ کوئی شخص بھی دوسرے کی مدد نہیں کرے گا، ہر شخص صرف اپنے اعمال کے بارے میں سوچے گا اور اس کے دل میں خوف ہوگا کہ کیا اس کے اعمال کے سبب وہ جنت میں داخل ہو گا یا جہنم کی طرف جانے والا ہوگا۔
قیامت کے دن کے بعد انسان کی منزل
قیامت کے دن ہر انسان کی منزل کا فیصلہ ہوگا۔ وہ لوگ جو اللہ کی رضا کی کوشش کرتے رہے، نیک اعمال کرتے رہے، اور ایمان لائے، وہ جنت کی طرف جائیں گے۔ جنت کا دروازہ اُن کے لیے کھولا جائے گا اور وہ اللہ کی خوشنودی حاصل کریں گے۔ قرآن میں اللہ تعالی نے فرمایا:
“اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے ہیں، جنت میں داخل کرے گا۔” (الجاثیہ: 30)
یہ لوگ جنت میں ہمیشہ رہیں گے اور انہیں نہ کوئی خوف ہوگا، نہ وہ غمگین ہوں گے۔ جنت میں داخل ہونے والے لوگوں کے لیے اللہ نے ہر طرح کی نعمتیں تیار کر رکھی ہیں، جو ان کی آنکھوں کو خیرہ کر دیں گی اور انہیں ہر تکلیف سے آزاد کر دیں گی۔
لیکن جو لوگ گناہوں میں ڈوبے ہوئے ہوں گے، جنہوں نے اللہ کی ہدایات کو نظرانداز کیا، وہ جہنم کی طرف روانہ ہوں گے۔ اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایا:
“جو لوگ کفر کی حالت میں مر گئے، اُن کے لیے جہنم کا عذاب ہوگا، اور وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔” (النساء: 56)
جہنم ایک انتہائی خوفناک اور تکلیف دہ مقام ہے جہاں انسانوں کو جلایا جائے گا، اور یہ عذاب ہمیشہ کے لیے ہوگا۔ جہنم کی آگ اتنی شدت کی ہوگی کہ انسانوں کے جسم اور روح کو جلا دے گی، اور وہ اس عذاب سے بچنے کی کوشش میں ہوں گے، مگر اللہ کی رضا کے بغیر ان کے لیے کوئی رہائی نہیں ہوگی۔
قیامت کے دن کی اہمیت اور ہماری تیاری
قیامت کا دن اللہ کی جانب سے انسان کے اعمال کا حساب لینے کا دن ہوگا، اور یہ دن ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس دن کی تیاری کا آغاز ہمیں آج ہی سے کر دینا چاہیے۔ ہمیں اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ہر دن نیک عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہم اپنی عبادات، صدقہ، انسانوں کے ساتھ حسن سلوک، اور اللہ کی ہدایات پر عمل کر کے قیامت کے دن اپنے لئے کامیابی کی راہیں ہموار کر سکتے ہیں۔
اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایا:
“جنت کی طرف تیزی سے دوڑو، جو تمہارے لیے تیار کی گئی ہے، اور یہ تمہارے اعمال کا بدلہ ہے۔” (آل عمران: 133)
قیامت کے دن ہر انسان کو اس کے اعمال کا جواب دینا ہوگا۔ وہ دن انسان کی آخری آزمائش ہوگی، اور اس دن کامیابی کا انحصار ہمارے عمل پر ہوگا۔ اس دن کا حساب صحیح طور پر دینے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگی میں اللہ کی رضا کے لئے نیک عمل کریں اور ہر لمحہ اس کی ہدایات کو یاد رکھیں۔
نتیجہ
قیامت کا دن حقیقت میں ایک لمحہ نہیں بلکہ ایک طویل اور اہم دن ہوگا۔ اس دن ہر انسان کا اعمال کا حساب ہوگا، اور اس حساب کے مطابق انسان یا تو جنت میں جائے گا یا جہنم کی طرف روانہ ہوگا۔ اس دن کی تیاری کے لیے ہمیں اپنی زندگی کو نیک کاموں سے بھر دینا چاہیے تاکہ قیامت کے دن اللہ کی رحمت کے ہم وارث بن سکیں۔ ہم سب کو اس دن کی حقیقت کو یاد رکھنا چاہیے اور اپنی زندگیوں میں اس کے مطابق عمل کرنا چاہیے تاکہ ہم قیامت کے دن کامیاب ہو سکیں اور اللہ کی رضا حاصل کر سکیں۔
#قیامت #قیامت_کا_دن #قیامت_کے_دن_کی_تیاری #حساب_کتاب #جنت_اور_جہنم #انسان_کی_حالت #قیامت_کی_علامات #دین_اسلام #اللہ_کی_رضا #نیک_عمل #برے_اعمال #اسلام #آخرت #زندگی_کی_اصلاح #اللہ_کا_عذاب #قیامت_کا_حساب
#Qiyamat #DayOfJudgment #ResurrectionDay #Accountability #HeavenAndHell #HumanCondition #SignsOfQiyamat #IslamicFaith #GoodDeeds #BadDeeds #Islam #TheAfterlife #LifeImprovement #AllahsWrath #QiyamatPreparation