اٹھارہ ہزار سے 18 ارب تک: اللہ سے تجارت کا دلچسپ واقعہ
ایک وقت کی بات ہے کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک نوجوان رہتا تھا جس کا نام فہد تھا۔ فہد کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا، اور وہ دن رات محنت کرتا تھا تاکہ اپنے خاندان کے لیے روٹی کا بندوبست کر سکے۔ اس کی آمدنی صرف اٹھارہ ہزار روپے ماہانہ تھی، اور وہ اس محدود رقم سے اپنی ضروریات پوری کرنے کی جدوجہد کرتا رہتا تھا۔
فہد نہایت دیانتدار، ایماندار اور عبادت گزار شخص تھا۔ اس کے دل میں ہمیشہ یہ خواہش تھی کہ وہ اپنے حالات کو بہتر کرے اور لوگوں کی مدد کرے۔ لیکن اس کے پاس نہ سرمایہ تھا، نہ کوئی خاص تعلیم، اور نہ ہی کوئی ایسا ذریعہ جس سے وہ اپنی زندگی میں تبدیلی لا سکے۔
پہلا موقع
ایک دن فہد کے ایک دوست نے اسے ایک کتاب تحفے میں دی۔ کتاب کا نام تھا “اللہ سے تجارت کا راز”۔ اس کتاب نے فہد کے دل پر گہرا اثر ڈالا۔ کتاب میں لکھا تھا کہ اگر انسان اپنے معاملات میں اللہ کو شامل کرے اور نیک نیتی کے ساتھ صدقہ اور خیرات کو اپنا اصول بنا لے، تو اللہ اس کے رزق میں برکت عطا کرتا ہے۔
فہد نے کتاب کا ایک جملہ خاص طور پر یاد کر لیا:
“جو اللہ کی راہ میں خرچ کرے گا، اللہ اسے دس گنا زیادہ لوٹائے گا۔”
پہلا تجربہ
فہد نے اسی وقت فیصلہ کیا کہ وہ اپنی محدود آمدنی میں سے ہر مہینے دس فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کرے گا، چاہے اس کے پاس کتنی ہی مشکلات کیوں نہ ہوں۔ اس نے اپنی پہلی تنخواہ میں سے اٹھارہ سو روپے نکالے اور اپنے گاؤں کے ایک یتیم خانے کو دے دیے۔
کچھ دن بعد، فہد کو ایک چھوٹا سا کام ملا جس سے اس کی آمدنی اچانک دوگنا ہو گئی۔ یہ پہلا موقع تھا جب اس نے اللہ کے وعدے کو اپنی زندگی میں حقیقت بنتے دیکھا۔
اللہ سے تجارت کا اصول
فہد نے اس اصول کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا۔ اس نے طے کیا کہ وہ جتنا زیادہ کمائے گا، اتنا ہی زیادہ اللہ کی راہ میں خرچ کرے گا۔ ہر بار جب وہ صدقہ کرتا، اسے کسی نہ کسی ذریعے سے زیادہ رقم واپس مل جاتی۔
فہد نے ایک چھوٹا کاروبار شروع کیا، جس میں اس نے انتہائی ایمانداری اور محنت سے کام کیا۔ وہ ہمیشہ اپنے گاہکوں کے ساتھ دیانتداری برتتا اور ناپ تول میں کمی نہ کرتا۔ وہ اپنے منافع کا ایک بڑا حصہ یتیموں، بیواؤں، اور مسکینوں کی مدد کے لیے وقف کر دیتا۔
حیران کن کامیابی
چند سالوں میں فہد کا کاروبار دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرنے لگا۔ اس کے پاس نہ صرف دولت آئی بلکہ عزت اور شہرت بھی۔ اس کی زندگی کا سب سے حیران کن لمحہ وہ تھا جب اس کی کمپنی کی مالیت 18 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ فہد نے یہ سب کچھ اللہ کے ساتھ کی گئی “تجارت” کو قرار دیا۔
راز پوچھا گیا
ایک دن ایک بڑے سیمینار میں فہد کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔ لوگوں نے اس سے پوچھا:
“آپ نے اپنی زندگی میں یہ حیرت انگیز کامیابی کیسے حاصل کی؟”
فہد نے مسکراتے ہوئے کہا:
“میری کامیابی کا راز صرف ایک جملے میں ہے: میں نے اللہ سے تجارت کی۔”
لوگ حیرت سے اس کی طرف دیکھنے لگے۔ اس نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا:
“جب میں نے اپنی محدود آمدنی سے اللہ کی راہ میں خرچ کرنا شروع کیا، تو اللہ نے میرے رزق میں بےپناہ برکت عطا کی۔ میں نے ہمیشہ اپنی کمائی کا ایک حصہ یتیموں، مسکینوں اور ضرورت مندوں کے لیے وقف کیا۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ جو اس کی راہ میں خرچ کرے گا، وہ اسے دس گنا، سو گنا، اور کبھی کبھی بے حساب لوٹائے گا۔ میری کامیابی اس وعدے کی زندہ مثال ہے۔”
نتیجہ
فہد کی کہانی نے وہاں موجود سب لوگوں کے دلوں کو چھو لیا۔ لوگوں نے سیکھا کہ حقیقی کامیابی صرف دولت کمانے میں نہیں بلکہ اس دولت کو دوسروں کی بھلائی کے لیے استعمال کرنے میں ہے۔ فہد کی کہانی آج بھی لوگوں کو یاد دلاتی ہے کہ اللہ سے تجارت وہ واحد راستہ ہے جو ہمیشہ فائدہ مند رہتا ہے۔