قیامت کب آئے گی؟ قیامت کی 10 نشانیاں قرآن اور حدیث کی روشنی میں
قیامت ایک ایسا دن ہے جس کی آمد کا علم صرف اللہ تعالی کو ہے۔ قیامت کے دن دنیا اور اس کی تمام موجودات کا خاتمہ ہو جائے گا اور اللہ کی عدالت قائم ہو گی۔ قرآن اور حدیث میں قیامت سے متعلق بہت سی نشانیاں بیان کی گئی ہیں، جو قیامت کے قریب ہونے کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔ تاہم، قیامت کب آئے گی، اس کا کوئی مخصوص وقت یا تاریخ بتانا انسانی علم سے باہر ہے، کیونکہ یہ صرف اللہ تعالی کے علم میں ہے۔ اس مضمون میں ہم قیامت کی 10 اہم نشانیاں بیان کریں گے جو قرآن اور حدیث کی روشنی میں ثابت ہیں۔
1. رسول اللہ ﷺ کی بعثت
رسول اللہ ﷺ کی آمد قیامت کی ایک بڑی نشانی تھی۔ آپ ﷺ کی بعثت کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہو گیا۔ ایک حدیث میں آتا ہے: “میں اور قیامت کی نشانیاں یوں ہیں جیسے یہ دو انگلیاں” (صحیح بخاری)۔ یہ حدیث بتاتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا آنا قیامت کی قریب آنے کی ایک علامت تھی۔ اس کے بعد کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔
2. کثرت میں زنا
حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا:
“قیامت کے قریب لوگ زنا کو حلال سمجھیں گے اور اسے عام کر دیں گے۔”
(صحیح مسلم) آج کے معاشرتی حالات میں زنا کا بڑھتا ہوا رجحان اور اس کے خلاف کم تر مزاحمت اس حدیث کی صداقت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
3. دجال کا ظہور
دجال کا ظہور قیامت سے قبل ہونے والی ایک اہم علامت ہے۔ حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“دجال کے بارے میں کوئی نبی ایسا نہیں آیا جس نے اس کے بارے میں آگاہ نہ کیا ہو۔” (صحیح مسلم)
دجال کا آنا قیامت سے کچھ قبل ہوگا اور اس کی آمد ایک شدید فتنہ کی صورت میں ہو گی، جو مسلمانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہو گا۔
4. سورج کا مغرب سے طلوع ہونا
قیامت کے قریب ایک اور بڑی نشانی سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ہے۔ حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک سورج مغرب سے طلوع نہ ہو جائے۔”
(صحیح مسلم)
یہ نشانی قیامت کی آمد کی آخری علامت سمجھی جاتی ہے۔ جب سورج مغرب سے طلوع کرے گا، تو انسانوں کے توبہ کا دروازہ بند ہو جائے گا اور اللہ کی آخری سزا کا آغاز ہو گا۔
5. مکہ مکرمہ میں فتنے
حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک مکہ اور مدینہ میں فتنے اور خونریزی نہ ہو جائے۔” (صحیح مسلم)
آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ مختلف سیاسی اور سماجی حالات کی وجہ سے سعودی عرب میں بھی بعض اوقات اضطراب اور فساد کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے، جو اس حدیث کے مطابق ایک علامت ہو سکتی ہے۔
6. علم کا اٹھنا اور جاہلوں کا بڑھنا
حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“علم اس طرح اٹھا لیا جائے گا جیسے بلیوں کے پیچھے دھکیلنے والے کتے۔ اور جاہلوں کی تعداد بڑھ جائے گی۔” (صحیح مسلم)
یہ بات آج کے دور میں بہت واضح نظر آتی ہے، جہاں علم کے معیار میں کمی آ رہی ہے اور بہت ساری بے بنیاد باتوں کو سچ سمجھا جا رہا ہے۔
7. کثرت میں قتل
قیامت کے قریب قتل و غارت کا بہت بڑھنا ایک اور بڑی نشانی ہے۔ حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“قیامت کے قریب قتل کی تعداد اتنی بڑھ جائے گی کہ ایک شخص دوسرے سے سوال کرے گا: کیا آپ نے فلاں کو قتل کیا؟ وہ جواب دے گا: میں تو قتل کرنے والوں میں شامل تھا۔”
(صحیح بخاری)
آج کل کی دنیا میں دہشت گردی، جنگیں اور قتل و غارت کا بڑھنا قیامت کے قریب آنے کی نشانیوں میں شمار ہو سکتا ہے۔
8. عورتوں کی کثرت
حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“قیامت کے قریب عورتوں کی تعداد بڑھ جائے گی اور مردوں کی تعداد کم ہو جائے گی۔” (صحیح مسلم)
یہ نشانی آج کی دنیا میں حقیقت بن چکی ہے، جہاں دنیا کی آبادی میں خواتین کی تعداد بڑھ گئی ہے اور مردوں کی تعداد کچھ کم ہو رہی ہے۔
9. زمین کا ہلنا اور زلزلے
حضرت رسول اللہ ﷺ نے قیامت کے قریب زمین کے ہلنے اور زلزلوں کے بڑھنے کی بات کی تھی۔ ایک حدیث میں فرمایا:
“قیامت کے قریب زلزلے اتنے زیادہ ہوں گے کہ انسان سمجھیں گے کہ وہ اس زمین پر نہیں ہیں۔” (صحیح مسلم)
ہم آج کل دنیا کے مختلف حصوں میں زلزلوں اور قدرتی آفات کا بڑھنا دیکھ سکتے ہیں، جو قیامت کے قریب آنے کی نشانی ہو سکتے ہیں۔
10. دھوکہ دہی کا بڑھنا
حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“قیامت کے قریب سچائی کا اتنا فقدان ہوگا کہ جھوٹ اتنا پھیل جائے گا کہ لوگوں کو دھوکہ دینا آسان ہو جائے گا۔” (صحیح مسلم)
آج کی دنیا میں ہم دیکھتے ہیں کہ جھوٹ اور فریب کی فراوانی ہے، خاص طور پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر۔
نتیجہ: قیامت کی نشانیاں قرآن اور حدیث میں واضح طور پر بیان کی گئی ہیں، اور ان میں سے بہت ساری نشانیاں ہماری آنکھوں کے سامنے پوری ہوتی جا رہی ہیں۔ تاہم، قیامت کا حقیقی وقت اللہ تعالی کے سوا کسی کو نہیں معلوم، اور ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو درست سمت میں گزاریں، اللہ کے فرمان پر عمل کریں اور قیامت کی تیاری کریں۔