ایک قرض دار کا قصہ اور درود پاک | قرض اتارنے کا وظیفہ
مقدمہ:
دنیا میں ہر انسان پر کسی نہ کسی وقت مالی مشکلات آتی ہیں اور وہ قرض کے بوجھ تلے دب جاتا ہے۔ قرض کا بوجھ انسان کی زندگی کو جتنا پریشان کن بناتا ہے، اتنا ہی وہ انسان کے ذہنی سکون اور روحانی حالت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ لیکن اسلامی تعلیمات میں قرض اتارنے کی کئی دعائیں اور وظائف بیان کیے گئے ہیں جو نہ صرف مالی مشکلات میں کمی لاتے ہیں بلکہ روحانی سکون بھی فراہم کرتے ہیں۔ اسی حوالے سے ہم آپ کو ایک ایمان افروز قصہ اور ایک اہم وظیفہ کے بارے میں آگاہ کریں گے جس کے ذریعے قرض سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
قرض دار کا قصہ:
ایک بار ایک شخص تھا جو شدید مالی مشکلات میں مبتلا تھا اور اس پر بہت زیادہ قرض تھا۔ وہ ہر دن قرض کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزار رہا تھا اور اپنے اہل خانہ کی ضروریات پوری کرنے میں بھی مشکل محسوس کرتا تھا۔ اس کی حالت اتنی بری ہو گئی کہ وہ گھر کی چھت کے نیچے راتوں کو آنکھوں میں بے سکونی اور بے چینی کے ساتھ گزارنے لگا۔
ایک دن وہ اپنے محلے کی مسجد میں نماز پڑھنے گیا اور وہاں ایک بزرگ عالم دین سے ملاقات ہوئی۔ عالم دین نے اس شخص کی حالت دیکھ کر اس سے پوچھا، “بیٹے، تمہیں کیا پریشانی ہے؟” وہ شخص اپنی حالت بتاتے ہوئے کہنے لگا، “میرے پاس پیسہ نہیں ہے، قرض اتارنا میرے لیے مشکل ہو گیا ہے، اور ہر وقت فکر مندی اور غم کی حالت میں ہوں۔”
عالم دین نے اس سے کہا، “بیٹے، تم جو کہہ رہے ہو وہ سچ ہے، لیکن تمہیں یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اپنے بندوں کی مدد کرتا ہے جو اس سے مدد مانگتے ہیں اور اس کے راستے پر چلتے ہیں۔ میں تمہیں ایک وظیفہ بتاتا ہوں جو قرض کی ادائیگی کے لیے بہت موثر ہے۔”
درود پاک اور قرض اتارنے کا وظیفہ:
عالم دین نے اس شخص کو بتایا کہ قرض اتارنے کے لیے “درود پاک” پڑھنا بے حد فائدہ مند ہے۔ درود پاک وہ دعائیہ کلمات ہیں جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھیجے جاتے ہیں اور ان کے ذریعے انسان اللہ کی بارگاہ میں اپنی دعاؤں کو پہنچاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عالم دین نے یہ وظیفہ بھی بتایا:
وظیفہ:
- روزانہ 313 مرتبہ “درود شریف” پڑھنا، یعنی “اللہم صلی علی محمد و علی محمد”۔
- اس کے بعد 7 مرتبہ “یا ذوالجلال و الاکرام” پڑھنا۔
- اس وظیفے کو روزانہ کسی بھی وقت پڑھنا، خاص طور پر نماز کے بعد، اور نیت کرنی کہ اللہ تعالیٰ اپنے انعامات سے قرض کی ادائیگی میں مدد دے۔
اس وظیفے کی تکرار سے انسان کی روحانی حالت میں بہتری آتی ہے اور اس کا دل سکون پاتا ہے۔ اللہ کی مدد سے قرض میں کمی آنا شروع ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذات سے برکتیں اور رزق ملتا ہے۔
اس شخص کا تجربہ:
وہ شخص روزانہ اس وظیفے کو کرنے لگا، اور ساتھ ہی اپنی کوششوں اور محنت میں بھی اضافہ کیا۔ کچھ ہی دنوں میں اللہ کے کرم سے اس کی مالی حالت میں بہتری آئی اور وہ اپنا قرض چکانے میں کامیاب ہو گیا۔ وہ اللہ کی مدد سے اپنی زندگی میں خوشی اور سکون محسوس کرنے لگا اور اس کے دل میں شکرگزاری کی کیفیت پیدا ہوئی۔
قرض کے بارے میں اسلامی تعلیمات:
اسلام میں قرض کے بارے میں بہت ہی واضح ہدایات دی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
“اگر کوئی تم سے قرض مانگے تو اسے اچھے طریقے سے دو اور قرض کے بارے میں اللہ سے ڈرو۔” (سورة البقرة)
قرض کا لین دین کرنا اسلامی شریعت میں جائز ہے، لیکن اس میں اس بات کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے کہ قرض واپس کرنے میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو، کیونکہ قرض دار پر قرض کی ادائیگی فرض ہوتی ہے۔
نتیجہ:
قرض کی ادائیگی ایک اہم مسئلہ ہے جو انسان کی زندگی کو متاثر کرتا ہے، لیکن اسلامی تعلیمات کے مطابق درود پاک اور اللہ کی طرف رجوع کرنے سے انسان کی مشکلات حل ہو سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہمیں اپنی محنت اور کوششوں پر بھی یقین رکھنا چاہیے اور اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط کرنا چاہیے تاکہ وہ ہماری دعاوں کو قبول کرے اور ہمیں قرض سے نجات دے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی مدد و برکت سے نوازے اور ہمیں اپنے مالی مسائل حل کرنے کی توفیق دے۔ آمین۔
اختتام:
اس قصے اور وظیفے سے ہم یہ سیکھ سکتے ہیں کہ اللہ کی مدد اور درود پاک کی تلاوت سے انسان اپنی مشکلات کا حل پا سکتا ہے، اور قرض کی ادائیگی میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
قرض سے نجات حاصل کرنے کے مزید طریقے:
اسلامی تعلیمات میں قرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے نہ صرف روحانی وظیفے بلکہ کچھ عملی اقدامات بھی دیے گئے ہیں۔ قرض کا بوجھ انسان کے دل و دماغ پر ایک اضافی دباؤ ڈالتا ہے، اور اگر اس سے نجات حاصل نہ کی جائے تو زندگی کی راحت اور سکون متاثر ہو جاتا ہے۔ لہذا، ہمیں اپنے معاملات کو درست کرنے اور مالی مشکلات سے باہر نکلنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی مدد اور اپنی کوششوں کو بہتر بنانا ہوگا۔
1. صدقہ دینا: اسلام میں صدقہ دینے کی بڑی اہمیت ہے، اور یہ کسی بھی مشکل سے نجات حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ جب انسان قرض کے بوجھ تلے دب جائے تو صدقہ دینے سے نہ صرف اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے بلکہ اس کے رزق میں برکت بھی پڑتی ہے۔ صدقہ دینے سے قرض کی ادائیگی میں آسانی پیدا ہوتی ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنی رضا کے لیے دی جانے والی چیزوں کو بڑھا کر واپس کرتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“تم جو بھی مال خرچ کرتے ہو، وہ تمہارے لیے کئی گنا بڑھا کر واپس آتا ہے۔” (سورة البقرة)
صدقہ دینے سے دل میں سکون آتا ہے اور اللہ کی طرف سے رزق میں اضافے کی امید پیدا ہوتی ہے۔
2. استغفار اور توبہ: کبھی کبھی انسان اپنی مالی مشکلات کا سامنا اپنے گناہوں کی وجہ سے کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ جو شخص سچے دل سے توبہ کرتا ہے اور اپنے گناہوں سے نادم ہو کر استغفار کرتا ہے، اللہ اس کے گناہوں کو معاف کر دیتا ہے اور اس کی مشکلات آسان کر دیتا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“اور تم اپنے رب سے معافی مانگ لو، وہ تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور تمہیں ایک اچھا رزق دے گا۔” (سورة نوح)
اس لیے استغفار اور توبہ کا اہتمام کرنا بہت ضروری ہے، تاکہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور مدد حاصل ہو سکے۔
3. اللہ پر توکل: قرض کی حالت میں سب سے اہم چیز اللہ پر توکل ہے۔ بندہ جب اپنے معاملات کو اللہ کے سپرد کرتا ہے اور یقین رکھتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرے گا، تو اللہ اس کی مدد کرتا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“جو اللہ پر توکل کرتا ہے، اللہ اس کے لیے کافی ہے۔” (سورة الطلاق)
یعنی اگر انسان اللہ پر پورا بھروسہ رکھے اور اس کی مدد طلب کرے، تو اللہ تعالیٰ ہر مشکل سے اسے نکال کر اس کے رزق میں اضافہ کرے گا۔
4. قرض کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا: اسلام میں قرض کے بارے میں ایک خاص ترتیب اور اصول ہیں۔ قرض لینا اور دینا دونوں کا صحیح طریقہ سیکھنا ضروری ہے تاکہ اس میں کسی قسم کی پیچیدگی یا زیادتی نہ ہو۔ قرض کے دوران شریعت کی ہدایات پر عمل کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ قرض کا صحیح استعمال ہو، بہت اہم ہے۔ قرض کو وقت پر واپس کرنا اور اس میں تاخیر سے بچنا ضروری ہے، کیونکہ یہ انسان کے ایمان پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔
5. اپنی مالی حالت بہتر بنانے کے لیے کوششیں کرنا: اسلامی تعلیمات صرف دعاؤں اور وظیفوں تک محدود نہیں ہیں بلکہ اس میں عملی اقدامات پر بھی زور دیا گیا ہے۔ انسان کو اپنے مالی حالات بہتر بنانے کے لیے محنت، ایمانداری اور سلیقے سے کام کرنا چاہیے۔ روزگار کے ذرائع بڑھانے، مہنگی عادتوں کو چھوڑنے اور بچت کی عادت ڈالنے سے انسان اپنے مالی حالات کو بہتر کر سکتا ہے اور قرض سے نجات پا سکتا ہے۔
6. “یا رزاق” کا وظیفہ: ایک اور اہم وظیفہ جو قرض سے نجات کے لیے بہت مؤثر مانا جاتا ہے وہ “یا رزاق” کا ورد ہے۔ اس وظیفے کو روزانہ 41 مرتبہ پڑھنے سے رزق میں برکت آتی ہے اور قرض کی ادائیگی میں آسانی ہوتی ہے۔ یہ وظیفہ انسان کی مالی حالت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
خلاصہ:
قرض ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے، لیکن اللہ کی مدد، درود پاک کی تلاوت، صدقہ، استغفار، اور توکل کے ذریعے اس سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ جو شخص اپنی مشکلات میں اس سے مدد طلب کرے، وہ نہ صرف اس کی مدد کرے گا بلکہ اس کی زندگی کو آسان بنا دے گا۔ اس لیے، ہمیں ان سب چیزوں کو اپنے زندگی میں شامل کرنا چاہیے اور اللہ پر مکمل بھروسہ رکھنا چاہیے۔
دعا:
ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہم سب کی مالی مشکلات آسان کرے، ہمیں اپنی مدد سے نوازے، اور قرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہماری محنتوں میں برکت دے۔ آمین۔
قرض سے نجات کے مزید روحانی اور عملی طریقے
7. “یا مالِکُ الملک” کا وظیفہ:
اسلام میں ایسے بہت سے دعائی کلمات ہیں جن کے ذریعے انسان اللہ کی بارگاہ میں اپنے مالی مسائل کو حل کرنے کی دعا کر سکتا ہے۔ ان میں سے ایک بہت مؤثر وظیفہ “یا مالِکُ الملک” ہے۔ اس وظیفے کو ہر دن کم از کم 100 مرتبہ پڑھنا بہت فائدہ مند ہے۔ “یا مالِکُ الملک” کا مطلب ہے، “اے بادشاہ، اے ملک کا مالک، جو سب کا مالک ہے، میری مدد فرما!” یہ وظیفہ انسان کی مالی حالت کو بہتر بنانے اور قرض سے نجات حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
8. قرض کی ادائیگی کی نیت اور خلوص:
جب بھی انسان کسی سے قرض لیتا ہے، اس کی نیت اور خلوص بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ قرض کو واپس کرنے کی نیت صاف اور اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے۔ اگر انسان اس بات کی نیت کرتا ہے کہ وہ اپنا قرض واپس کرے گا اور اس کے لیے اللہ کی مدد طلب کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرتا ہے اور قرض اتارنے میں آسانی فراہم کرتا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے:
“اللہ تمہارے دلوں میں جو کچھ ہے، اسے جانتا ہے۔” (سورة آل عمران)
لہذا، جب ہم قرض کی ادائیگی کے لیے سچی نیت رکھتے ہیں اور اللہ سے مدد مانگتے ہیں، تو اللہ ہمیں اپنی مدد سے نوازتا ہے۔
9. مستقل اور مسلسل محنت:
قرض اتارنے کے لیے صرف روحانی وظائف پر اکتفا کرنا کافی نہیں ہوتا۔ اس کے ساتھ ساتھ محنت اور لگن سے کام کرنا ضروری ہے۔ انسان جو بھی کاروبار کرتا ہے یا جس کام میں لگا ہوتا ہے، اسے پوری ایمانداری اور محنت سے کرنا چاہیے۔ قرض اتارنے کی دعاؤں کے ساتھ، انسان کی محنت بھی ضروری ہے تاکہ اللہ تعالیٰ کی مدد شامل حال ہو سکے۔ اس کے ساتھ ہی انسان کو یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ مالی معاملات میں کبھی کبھار تھوڑا وقت لگتا ہے، اور ہمیں صبر اور استقامت کی ضرورت ہوتی ہے۔
10. مالی معاملات میں احتیاط اور دانشمندی:
اسلام میں مالی معاملات میں احتیاط اور دانشمندی پر زور دیا گیا ہے۔ اس لیے ہمیں اپنے خرچوں کو سمجھداری سے چلانا چاہیے اور قرض لینے سے پہلے اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ اس کی ادائیگی کیسے کی جائے گی۔ قرض کے بوجھ سے بچنے کے لیے ہمیں اپنی ضروریات اور خواہشات میں توازن قائم کرنا چاہیے اور فضول خرچی سے بچنا چاہیے۔ حضرت علیؓ کا قول ہے:
“جو شخص قرض لے کر اپنے آپ کو تکلیف میں ڈالتا ہے، وہ دراصل اپنے نفس کو پریشانی میں مبتلا کرتا ہے۔”
اس لیے ہمیں اپنی زندگی کو سادہ اور بغیر کسی مالی بوجھ کے گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
11. اللہ سے دعا:
ہر مسلمان کی سب سے بڑی طاقت اللہ کی طرف رجوع کرنا اور دعا کرنا ہے۔ قرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے اللہ کی بارگاہ میں عاجزی سے دعا کرنا بہت ضروری ہے۔ جب انسان اللہ سے دعا کرتا ہے اور اپنے دل کی حالت اللہ کے سامنے پیش کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اُس کی دعاؤں کو قبول فرماتا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“اور تمہارا رب کہتا ہے: تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہیں جواب دوں گا۔” (سورة غافر)
اس لیے ہمیں ہمیشہ اپنے دل سے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہمیں قرض سے نجات دے، رزق میں برکت دے، اور ہماری زندگی میں سکون اور خوشی لے کر آئے۔
12. نیک عمل اور صدقہ جاریہ:
نیک عمل اور صدقہ جاریہ بھی قرض اتارنے کے عمل میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جب انسان کسی دوسرے کی مدد کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے معاملات میں برکت ڈالتا ہے۔ آپ روزانہ کسی نہ کسی مستحق کو چھوٹا سا صدقہ دے سکتے ہیں، چاہے وہ پیسے ہوں، کھانا ہو یا کسی اور طریقے سے مدد ہو۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے دل کو سکون دے گا، بلکہ اللہ کی رضا اور مدد کو بھی اپنے قریب لائے گا۔
خلاصہ:
قرض ایک ایسی پریشانی ہے جو انسان کی زندگی کو بوجھل کر دیتی ہے، لیکن اسلام میں اس کے حل کے لیے کئی روحانی اور عملی طریقے موجود ہیں۔ درود پاک، صدقہ، استغفار، توکل اور نیک نیتی کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں دعا کرنے سے انسان قرض سے نجات حاصل کر سکتا ہے۔ ان تمام طریقوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنا کر، انسان اپنی مالی حالت بہتر کر سکتا ہے اور اللہ کی مدد سے قرض سے نکلنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے حالات کو دیکھتا ہے اور جب انسان اللہ کی رضا کے لیے قدم اٹھاتا ہے، تو اللہ اسے اپنی مدد سے نوازتا ہے۔ اس لیے ہم سب کو اپنے معاملات میں اللہ کی رضا کو مقدم رکھتے ہوئے، اس کی مدد کے لیے دعا کرنی چاہیے اور اپنے روزمرہ کے کاموں میں سچائی اور ایمانداری سے کام لینا چاہیے۔
دعا:
ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہم سب کو قرض سے نجات دے، ہمارے رزق میں برکت ڈالے، اور ہماری زندگیوں میں سکون اور خوشی بھر دے۔ آمین۔
English Hashtags:
#DebtRelief #DebtFree #IslamicDua #DebtFreeLife #FinancialBlessings #IslamicPrayer #DuaForDebt #QarzSeNajat #FinancialFreedom #IslamicGuidance #DuaForWealth #BlessingsOfAllah #DebtSolutions #IslamicWazifa #DebtReliefDua #FinancialPeace #QuranicPrayers #DebtPrayers #HelpingHands #DebtSupport #RelieveDebt
Urdu Hashtags:
#قرض_سے_نجات #قرض_اتارنے_کا_وظیفہ #اسلامی_دعا #مالی_آسانی #اللہ_کی_برکتیں #دعا_برائے_قرض #قرض_کی_ادائیگی #اسلامی_رہنمائی #دعا_برائے_رزق #رزق_کی_برکتیں #قرض_کا_حل #اللہ_کی_مدد #دعا_اور_وظیفے #قرض_سے_نجات_کی_دعا #مالی_مشکلات #قرض_کی_ادائیگی_کی_دعائیں