Moral Stories In Urdu – Mother And Son Story – Urdu/Hindi – Sabaq Amoz Kahani – Story Palace

بیٹے اور ماں کا رشتہ: محبت، قربانی، اور شکریہ

ماں اور بیٹے کا رشتہ دنیا کے سب سے خوبصورت اور منفرد رشتہ میں شمار ہوتا ہے۔ اس رشتہ میں محبت، قربانی، اور بے لوث احساسات ہوتے ہیں جو کسی اور رشتہ میں نہیں مل سکتے۔ یہ کہانی ایک ایسی ماں اور بیٹے کی ہے جس نے اپنی زندگی میں ایک دوسرے کے لئے بے شمار قربانیاں دیں اور اس کے باوجود محبت اور احترام کا دائرہ کبھی کم نہ ہوا۔ ایک دن بیٹے نے اپنی ماں سے ایک اہم سوال پوچھا جس نے نہ صرف ماں کو سوچنے پر مجبور کیا بلکہ اس نے اس کے دل میں ایک خاص احساس پیدا کیا۔

ماں اور بیٹے کا رشتہ

ماں اپنے بچے کے لیے ہر تکلیف اور قربانی برداشت کرتی ہے۔ اس کا دل اپنے بچے کی خوشی کے لئے دھڑکتا ہے، اور جب تک اس کا بچہ خوش رہتا ہے، وہ اپنی مشکلات کو چھپائے رکھتی ہے۔ بیٹے کے لئے ماں کی محبت اور قربانی کا کوئی حساب نہیں ہوتا، لیکن ایک دن بیٹے نے اپنی ماں سے پوچھا کہ “جتنا قرض آپ کا مجھ پر ہے، آپ مجھے بتا دیں تاکہ میں آپ کو دے دوں۔” یہ سوال ایک بیٹے کی جانب سے ماں کے لئے غیر معمولی تھا، لیکن اس کے پیچھے ایک گہری محبت اور احترام کی کہانی چھپی ہوئی تھی۔

ماں کا جواب: ایک لمبی کہانی

بیٹے کے سوال پر ماں نے کہا، “بیٹا، حساب بڑا لمبا ہے۔” ماں کا جواب اس بات کا غماز تھا کہ وہ جانتی تھی کہ اس کے دل میں بہت ساری قربانیاں ہیں جو اس نے اپنے بچے کی خوشی کے لئے کی ہیں۔ وہ اس سوال کا جواب نہیں دے سکتی تھی کیونکہ اس کے دل میں وہ تمام لمحات، وہ تمام جدوجہد، وہ تمام محبتیں چھپی ہوئی تھیں جو وہ اپنے بیٹے کے لیے کر چکی تھی۔

ماں کی یہ بات ایک گہری حقیقت کو چھپائے ہوئے تھی۔ وہ جانتی تھی کہ اس کی محبت کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوتا۔ ماں کی محبت اور قربانی کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔ اس کے دل میں اپنے بچے کے لئے اتنی محبت ہوتی ہے کہ وہ اس کے لئے ہر چیز قربان کرنے کو تیار رہتی ہے، اور یہ قرض کبھی بھی ادا نہیں کیا جا سکتا۔

بیٹے کا اصرار

بیٹے نے جب ماں کا جواب سنا، تو اس کے دل میں مزید سوالات پیدا ہوئے۔ وہ جانتا تھا کہ ماں نے اس کے لئے بہت کچھ کیا ہے، لیکن وہ یہ چاہتا تھا کہ وہ اپنی ماں کی محبت کا کچھ بدلہ دے سکے۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی ماں کی قربانیاں بےکار جائیں، بلکہ وہ چاہتا تھا کہ وہ اپنی ماں کی تکالیف اور مشکلات کو سمجھ سکے اور ان کا کچھ نہ کچھ بدلہ دے سکے۔

بیٹے نے ماں کو کہا: “کوئی بات نہیں، آپ دو چار دن میں سوچ کر مجھے بتا دیں۔” اس کا یہ کہنا اس بات کی علامت تھی کہ وہ اپنی ماں کی قربانیوں کا ادراک کرتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اس کا کچھ بدلہ ادا کیا جائے۔ وہ جانتا تھا کہ ماں کی محبت کا کوئی بدلہ نہیں ہو سکتا، مگر پھر بھی وہ چاہتا تھا کہ اپنی ماں کو خوش کرے اور اسے بتائے کہ وہ اس کی قدر کرتا ہے۔

اگلے دن ماں کا بیٹے کے کمرے میں جانا

اگلے دن ماں بیٹے کے کمرے میں گئی، اور جب وہ وہاں پہنچی تو اس کی نظر اس کے بیٹے پر پڑی، تو اس نے حیرانی سے دیکھا۔ بیٹا اپنے کمرے میں بہت سنجیدہ بیٹھا تھا، اور اس کے ہاتھ میں کچھ کاغذ تھے۔ ماں نے پوچھا، “بیٹا، کیا ہو رہا ہے؟ تم اتنے پریشان کیوں ہو؟”

بیٹے نے ماں کو ایک نرم مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا، “ماں، میں نے آپ کا قرض چکانے کے لیے کچھ حساب کتاب کیا ہے۔” اس کے بعد بیٹے نے ماں کو جو کاغذ دکھائے، ان پر وہ تمام چیزیں لکھی ہوئی تھیں جو ماں نے اپنی زندگی میں اپنے بچے کے لیے کی تھیں۔ اس نے اپنی ماں کی تمام قربانیوں کا حساب کتاب کیا تھا۔

بیٹے نے بتایا، “ماں، میں نے حساب لگایا ہے کہ آپ نے میرے لیے کتنی محنت کی ہے، اور کتنی قربانیاں دی ہیں۔ آپ نے مجھے کھانا دیا، میرے لئے تعلیم کے دروازے کھولے، اور ہمیشہ میری مشکلات میں میرے ساتھ کھڑی رہیں۔ میں آپ کے قرض کا حساب نہیں کر سکتا، لیکن پھر بھی میں چاہتا ہوں کہ آپ کو بتاؤں کہ میں نے آپ کی قربانیوں کو سمجھا ہے، اور میں ان کا قدر کرتا ہوں۔”

ماں کی آنکھوں میں آنسو

ماں نے جب اپنے بیٹے کا یہ اظہار محبت سنا، تو اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ وہ سمجھ گئی کہ اس کا بیٹا اپنے دل سے اس کی قربانیوں کو سمجھتا ہے اور اس کی قدر کرتا ہے۔ اس نے اپنے بیٹے کو گلے لگایا اور کہا، “بیٹا، تمہاری محبت ہی میرے لیے سب کچھ ہے۔ تمہاری زندگی میں کامیابیاں اور خوشیاں میری قربانیوں کا اصل بدلہ ہیں۔”

ماں نے بیٹے سے کہا، “بیٹا، میری محبت کا کوئی حساب نہیں، اور نہ ہی تمہیں مجھے کچھ دینے کی ضرورت ہے۔ تمہاری کامیابی، تمہاری خوشی، اور تمہاری قدر ہی میرے لیے سب کچھ ہے۔ تمہاری کامیاب زندگی میری سب سے بڑی کامیابی ہے۔”

بیٹے کا نیا عہد

بیٹے نے اپنی ماں کی باتوں کو دل سے سنا اور اس نے فیصلہ کیا کہ وہ ہمیشہ اپنی ماں کی عزت کرے گا اور اس کے لیے ہمیشہ اس کی محبت کا بدلہ دینے کی کوشش کرے گا۔ وہ جانتا تھا کہ ماں کی قربانیاں اور محبت کا کوئی بدلہ نہیں ہو سکتا، لیکن وہ اپنی زندگی میں ایسا کچھ کرے گا کہ اس کی ماں فخر سے کہہ سکے، “میرا بیٹا کامیاب ہے، اور میں نے اس کی پرورش بہترین طریقے سے کی ہے۔”

بیٹے نے اپنی ماں سے وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ اس کا خیال رکھے گا اور اس کی زندگی میں جو بھی کامیابیاں آئیں گی، وہ اپنی ماں کے نام کرے گا۔ وہ جانتا تھا کہ ماں کی دعائیں اور محبت ہی وہ سب سے بڑی طاقت ہیں جو اس کی زندگی میں موجود ہیں۔

نتیجہ: ماں کی محبت کا کوئی حساب نہیں

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ماں کی محبت اور قربانیوں کا کوئی حساب نہیں ہو سکتا۔ ماں وہ ہستی ہے جو ہمیشہ اپنے بچوں کے لیے ہر تکلیف اور مشکل کا سامنا کرتی ہے، اور اس کا کوئی بدلہ نہیں ہوتا۔ بیٹے نے اپنی ماں کی قربانیوں کا حساب کتاب کیا، لیکن اس کے دل میں یہ حقیقت تھی کہ ماں کی محبت کا کوئی حساب نہیں ہے۔

ماں کی محبت ایک ایسی قیمتی چیز ہے جو کبھی بھی ادا نہیں کی جا سکتی۔ یہ وہ محبت ہے جو بلا شرط اور بے لوث ہوتی ہے، اور یہی محبت انسان کو دنیا کی ہر مشکل سے نمٹنے کی طاقت دیتی ہے۔

آخرکار، بیٹے نے اپنی ماں سے یہ وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ اپنی زندگی میں اس کی محبت کو یاد رکھے گا اور اس کی قربانیوں کا قدر کرے گا۔ یہی ماں اور بیٹے کے رشتہ کی اصل حقیقت ہے، جو کبھی بھی ختم نہیں ہوتی اور ہمیشہ قائم رہتی ہے۔

Leave a Comment