کام کی برکت
#نسخہ_نبوی #محنت_کی_برکت #حکمت_رسول
ایک مرتبہ ایک غریب آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا:
“یا رسول اللہ ﷺ! میرا ہاتھ تنگ ہے، گھر میں فاقے ہیں، اور کوئی ذریعہ معاش نہیں۔”
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسکراتے ہوئے پوچھا:
“تمہارے گھر میں کچھ ہے؟”
وہ شخص بولا:
“یا رسول اللہ ﷺ! بس ایک پرانا کمبل اور پانی پینے کا ایک برتن ہے۔”
آپ ﷺ نے فرمایا:
“یہ دونوں چیزیں لے آؤ۔”
وہ شخص گیا اور دونوں چیزیں لے آیا۔ نبی کریم ﷺ نے ان چیزوں کو لیا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مجمع سے مخاطب ہو کر فرمایا:
“کون ان دونوں چیزوں کو خریدے گا؟”
ایک صحابی نے کہا:
“یا رسول اللہ ﷺ! میں ایک درہم میں خریدتا ہوں۔”
آپ ﷺ نے فرمایا:
“کیا کوئی اس سے زیادہ دے گا؟”
ایک اور صحابی نے کہا:
“میں دو درہم دیتا ہوں۔”
آپ ﷺ نے وہ چیزیں دو درہم میں اسے فروخت کر دیں اور وہ رقم اس غریب آدمی کو دیتے ہوئے فرمایا:
“ان دو درہم میں سے ایک سے کھانے کا سامان خرید لو اور دوسرے سے ایک کلہاڑی لے آؤ۔”
غریب آدمی نے ایسا ہی کیا۔ نبی کریم ﷺ نے اس کلہاڑی میں اپنا دستہ لگا کر اسے دیا اور فرمایا:
“جاؤ، جنگل سے لکڑیاں کاٹو اور انہیں بیچ کر اپنی ضروریات پوری کرو۔ پندرہ دن بعد آنا۔”
وہ شخص خوشی خوشی چلا گیا۔ پندرہ دن کے بعد واپس آیا تو اس کے چہرے پر خوشی جھلک رہی تھی۔ اس نے عرض کیا:
“یا رسول اللہ ﷺ! اللہ کے فضل سے اب میرے گھر میں کھانے پینے کی کمی نہیں اور میں کچھ پس انداز بھی کر رہا ہوں۔”
نبی کریم ﷺ مسکرائے اور فرمایا:
“یہ اس سے بہتر ہے کہ تم لوگوں سے مانگو، چاہے وہ تمہیں دیں یا نہ دیں۔”
سبق:
یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ محنت اور کام کرنے میں برکت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خود انحصاری، محنت اور عزت کے ساتھ جینے کا راستہ دکھایا ہے۔
#محنت_کی_عظمت #اسلامی_تعلیمات #حلال_رزق #برکت