
خرگوش فارم سے بے روزگاری میں کمی
خرگوش فارمنگ کی مدد سے ہماری عوام کے دو اہم مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔ روزگار کا آسان حصول اور سستا اور بہترین گوشت
شائد آپ جانتے ہوں کہ دنیا میں قدرتی خوراک ( گهاس وغیرہ ) کھا کر کم ترین وقت میں تیزی سے تیار ہو نے والا جانور خرگوش ہے۔
پاکستان میں برائلر مرغی کی پیدا وار اور کھیت اس کے مہنگا ہونے کے با وجود بہت زیادہ ہے۔ مصنوعی خوراک پرتیزی سے تیار ہونے والے جانوروں میں پاکستان میں برائلر پہلے نمبر پر ہے لیکن برائلر مرغی کا مہنگا چوزه مهنگی مصنوعی خوراک مہنگی لیبر مہنگی میڈیسن اور موسم شدت برداشت نہ کر سکنے کی وجہ سے شرح اموات زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ کاروبار زوال کا شکار ہوتا جارہا ہے۔ ایسے دوست جوبی روزگار ہیں ، مرغی فارمنگ چھوڑ چکے ہیں یا اپنے گھر کا گوشت کا خرچ کم کرنا چاہتے ہیں ان کو خرگوش فارمنگ کا مشورہ دینا چاہتا ہوں۔
خرگوش ایک حلال جانور ہے صحیح بخاری میں احادیث نمبر 5489 اور میں ہے جس کا مفہوم ہے کہ 7463 ایک دفعہ صحابہ خرگوش کا کچھ گوشت آپ کے پاس لائے آپ نے اسے قبول فرمايا.
ایک ماده خرگوش کا حمل تقریباً دن کا ہوتا ہے ۔ پاکستان میں ایک 30 ماده 6 سے 10 بچے دیتی ہے ۔ ایک بچہ کا ہو جاتا ہے۔ kg تقریباً 60 دن میں 1.7 کے خرگوش میں سے kg اس 1.7 کے قریب گوشت نکلتا ہے۔ 1.2kg اگر کسی کے گھر میں 7 × 10 فٹ کی مناسب جگہ ہو تو وه 10 ماده اور دو تر خرگوش کے ساتھ ایک چھوٹے سے فارم کا آغاز کر سکتا ہے۔ گھر میں بچنے والی سبزی کے چھلکے اور روٹی کے ٹکڑوں سے اتنے خرگوش با آسانی پالی جا سکتے ہیں۔ 10 مادہ خرگوش مناسب ماحول میں ایک سال میں 500 کے قریب بچے دے سکتی گوشت اگر اتنا kg ہیں۔ یعنی تقریباً 550 گوشت بازار سے خریدنا پڑے تو کم از کم
روپے فی کلو کے حساب سے 200 رویے کا بنتا ہے۔ شتر مرغ اور 110,000 خرگوش کا گوشت انسانی جسم میں سب سے کم چربی پیدا کرتے ہیں اور خواص کے لحاظ سے بکرے اور برن کے درمیانی قسم کی حیثیت رکھتے ہیں.
اگر کمرشل کے حساب سے دیکھا جائے تو 500 مادہ خرگوش کے فارم سے سالانہ 20 سے 25 لاکھ روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔ اب ہم مرغی اور خرگوش فارمنگ کے خرچ کا موازنہ کرتے ہیں آج کل برائلر مرغی کا ایک چوزہ 10 روپے کا ہے جبکہ خرگوش کہ بچہ ہمیں اپنے ہی فارم کی مادہ سے حاصل ہوتا ہے۔ مرغی کے چوزے کی بروڈنگ میڈیسن اور فیڈ پر 80 سے 90 روپے خرچ ہوجاتے ہیں۔ جبکہ خرگوش کی مادہ پہلے 20 دن بچے کی دیکھ بھال خود کرتی ہے اس لیے اسکی پروڈنگ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
خرگوش کے بچے برائلر کے چوزے کی نسبت موسمی شدت برداشت کرنے کی بھرپور طاقت رکھتے ہیں۔ ابھی تک خرگوش میں کو ایسی بیماری سامنے نہیں آئی جس کی وجہ سے برائلر مرغی کی طرح اچانک بہت زیادہ اموات ہو جاتی ہوں۔ اس لیے خرگوش کے لیے میڈسن کا خرچ بھی نہ ہونے کے برابر ہے.
وزن kg برائلر مرغی پہلے دن سے 2 ہونے تک تقریباً 100 روپے کی فیڈ کھا جاتی ہے جبکہ خرگوش سبز چارا اور گھاس وغیرہ کھاتا ہے جو ہمارے ملک میں خاص طور پر میدانی علاقوں میں بہت سستا دستیاب ہے نارمل بچت کے لحاظ سے برائلر مرغی کا ایک چوزه سیل ریٹ مناسب ہونے اور شرح اموات کم ہونے پر 30 روپے کے قریب منافع دیتا ہے۔ لیکن اگر اس کی ایک تیار مرغی مر جائے تو 150 روپے سے زیادہ کا نقصان ہوتا جاتا ہے۔
جبکہ خرگوش کا بچہ 30 سے 40 روپے کے خرگوش kg میں تیار ہوجاتا ہے 1.7 کی کھال ہماری عام مارکیٹ میں 30 سے 40 روپے میں سیل ہو جاتی ہے اس طرح خرگوش کا گوشت بالکل مفت حاصل ہوتا ہے۔ برائلر کا ریٹ عام طور پر سے 270 روپے کے درمیان رہتا ہے۔ 180 اگر خرگوش کا گوشت صرف
روپے فی کلو سیل ہو تو بھی 100 سالانہ اچھا خاصہ منافع حاصل ہوسکتا ہے۔ ایک مادہ خرگوش ایک بار تقریباً 7 بچے دیتی ہے اور سال میں 7 سے زیادہ بار بچے دیتی ہے۔ یعنی ایک مادہ ایک سال میں تقریباً 50 سے زیادہ بچے دیتی ہے اگر ہم ایک تیار خرگوش لگائیں تو سالانہ kg کے گوشت کا وزن 1 بنتا ہے۔ اگر ایک فارمر کے پاس کا 50 ماده خرگوش ہیں تو اس کا 500 سالانہ منافع 25 لاکھ روپے کے قریب بن سکتا ہے۔ اس منافے کو بڑھانے کے لیے گوشت پیدا کرنے والی خوراک کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ میری رائے میں تمام بے روزگار اور سائیڈ بزنس شروع کرنے کے خواہش مند دوست چھوٹے پیمانے پر خرگوش کا فارم ستارت کریں۔ جیسے جیسے خرگوش کے بچوں کی تعداد بڑھتی جانے فارم کو بڑھاتے جائیں نئے پیدا ہونے والے بچوں میں سے مادائیں رکھتے جائیں اور نئے نر سیل کرتے جائیں ۔ ( بر 10 مادہ کے ساتھ 2 تر کا ہونا لازمی ہے ) اس طریقہ سے آپ بغیر اضافی خرچ کے فارمنگ کے لیے اپنی مطلوبہ تعداد پوری کر سکتے ہیں۔