حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر شیطان بھی راستہ بدل لیتا تھا
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اسلام کے عظیم ترین خلیفہ اور ایک انتہائی طاقتور شخصیت تھے جن کی غیر معمولی قیادت اور تقویٰ نے دنیا بھر میں ان کا مقام بلند کیا۔ آپ کی زندگی میں بے شمار ایسی باتیں ہیں جو نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ ان کی موجودگی میں شیطان بھی راستہ بدل دیتا تھا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا کردار اس قدر پر اثر تھا کہ آپ کی ایک جھلک دیکھ کر شیطان خوفزدہ ہو جاتا تھا۔ یہ بات کئی صحابہ کرام اور حدیثوں میں آئی ہے کہ جب حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کہیں سے گزر رہے ہوتے، تو شیطان آپ کے راستے سے بچنے کی کوشش کرتا۔ اس کی وجہ آپ کی دین داری، تقویٰ، اور اللہ کے راستے پر ثابت قدمی تھی۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی جرات و بہادری
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دل میں اللہ کی محبت اور خوف اس قدر تھا کہ وہ ہر عمل میں اللہ کی رضا کو مدنظر رکھتے تھے۔ آپ کا ہر فیصلہ، ہر قدم اللہ کی ہدایت کی روشنی سے جڑا ہوتا تھا۔ آپ کی زندگی میں دین کی اعلیٰ قدروں کی جھلک دکھائی دیتی تھی، جس کا نتیجہ یہ تھا کہ شیطان آپ کے قریب نہیں آ سکتا تھا۔
ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ خود فرمایا: “جب شیطان مجھے دیکھتا ہے، تو وہ مجھے دیکھ کر راستہ بدل لیتا ہے۔”
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا شیطان سے خوف
شیطان کی قوت اور وسوسے انسانوں کو گمراہ کرنے کے لیے ہیں، لیکن حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شخصیت اور اللہ کے راستے پر آپ کا عزم اتنا پختہ تھا کہ شیطان خود آپ سے خوف کھاتا تھا۔ آپ کی جرات اور تقویٰ نے شیطان کو بھی گھبرایا، اور وہ آپ کے راستے سے بچنے کی کوشش کرتا تھا۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بداعمالیوں کے خلاف جدوجہد
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی زندگی اس بات کی مثال ہے کہ اللہ کے راستے پر چلنا اور حق کی بات کرنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا، لیکن جب انسان کی نیت درست ہو اور اس کا مقصد صرف اللہ کی رضا ہو، تو اللہ کی مدد ہمیشہ ساتھ ہوتی ہے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ہمیشہ برائیوں اور فسادات کے خلاف کمر کس کر لڑائی لڑی۔ آپ نے خود کو ہر قسم کے گناہ سے بچایا اور معاشرتی برائیوں کے خلاف مضبوط آواز بلند کی۔
نتیجہ
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شخصیت مسلمانوں کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے۔ آپ نے اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کی جستجو میں گزارا اور اس کی بدولت نہ صرف دنیا میں عزت و عظمت حاصل کی، بلکہ آپ کی موجودگی سے شیطان بھی راستہ بدل لیتا تھا۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ اگر ہم بھی اللہ کی رضا کے راستے پر چلیں، تو شیطان اور اس کے وسوسے ہمیں کبھی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ایمان کی طاقت اور اللہ پر یقین انسان کو ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی طاقت دیتا ہے، اور اللہ کے راستے پر چلنے سے شیطان اور اس کی تمام فریبکاریوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
2
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ: وہ عظیم شخصیت جنہیں دیکھ کر شیطان بھی راستہ بدل لیتا تھا
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا شمار اسلام کی عظیم ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔ آپ کی شخصیت کا ہر پہلو دینی بصیرت، عدل، جرأت، اور حکمت کا مظہر ہے۔ آپ کی عظمت اور طاقت کا یہ عالم تھا کہ آپ کو دیکھ کر شیطان بھی راستہ بدل لیتا تھا۔
قبولِ اسلام: شیطان کے قدم ڈگمگا گئے
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسلام لانے سے قبل کفارِ مکہ کے درمیان ایک مضبوط اور بے خوف شخصیت کے طور پر اپنی پہچان بنائی تھی۔ لیکن جب آپ نے اسلام قبول کیا، تو آپ کی یہ بہادری اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی راہ میں وقف ہو گئی۔ آپ کے قبولِ اسلام سے مسلمانوں کو کھل کر اپنے دین پر عمل کرنے کا حوصلہ ملا۔
شیطان کے راستہ بدلنے کی حکمت
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی جرات اور پرہیزگاری کا یہ عالم تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“عمر جس راستے پر چلتے ہیں، شیطان وہ راستہ چھوڑ کر دوسرا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔”
(صحیح بخاری)
یہ فرمان اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شخصیت شیطان کے لیے خوف کی علامت تھی۔ آپ کے ایمان کی پختگی، تقویٰ، اور نیکی کا یہ عالم تھا کہ شیطان آپ کے قریب آنے سے بھی کتراتا تھا۔
عدل اور حکمرانی کی مثال
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت کو اسلامی تاریخ کا سنہری دور کہا جاتا ہے۔ آپ نے ایک مثالی حکومت قائم کی، جہاں عدل و انصاف کی حکمرانی تھی۔ غریبوں، یتیموں، اور مسکینوں کے حقوق کا تحفظ آپ کی اولین ترجیح تھی۔ آپ کی راتوں کو جاگ کر گشت کرنے کی عادت اور عوام کے مسائل حل کرنے کی لگن بے مثال تھی۔
شیطان کے خوف کی وجوہات
- تقویٰ اور اللہ سے محبت: آپ کا دل اللہ کی محبت سے لبریز تھا، اور آپ کی زندگی ہر وقت اللہ کے خوف میں گزرتی تھی۔
- حق کے لیے کھڑا ہونا: حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہمیشہ حق بات کے لیے کھڑے رہتے تھے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔
- جرأت اور بہادری: آپ کی بے خوفی اور طاقت دشمنوں کو مرعوب کر دیتی تھی۔
سبق
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی زندگی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ایمان، تقویٰ، اور نیکی کی قوت نہ صرف انسان کو مضبوط بناتی ہے بلکہ اسے شیطان کی شرارتوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ آج کے مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ آپ کی زندگی سے سبق لے اور اپنے کردار کو بہتر بنائے۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شخصیت ایک ایسی روشنی ہے جو آج بھی ہمارے دلوں کو منور کرتی ہے۔ آپ کے عدل و انصاف، حکمت و بصیرت، اور اللہ کی محبت نے آپ کو ہمیشہ کے لیے عظمت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔