Hazrat Ali Ki Zahanat Ka Waqia – Imam Ali R.A. Ka Farman – Hazrat ali se yahodi esaion ke sawalat

حضرت علیؓ کی حکمت اور ذہانت کا ایک واقعہ

ایک دن ایک عیسائی اور ایک یہودی حضرت علیؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ ایسے سوالات کریں جو ان کے خیال میں مشکل ہوں اور حضرت علیؓ کو حیران کر سکیں۔ وہ دونوں کہنے لگے:

“یا علی، ہم نے سنا ہے کہ آپ کے علم و حکمت کا کوئی مقابلہ نہیں۔ ہم آپ سے دو سوالات پوچھنا چاہتے ہیں، اگر آپ ان کا جواب دے سکیں تو ہم آپ کی عظمت کو تسلیم کریں گے۔”

حضرت علیؓ مسکراتے ہوئے بولے: “پوچھو جو پوچھنا چاہتے ہو۔ علم اللہ کا عطا کردہ ہے، اور وہی ہمیں سمجھ عطا کرتا ہے۔”

پہلا سوال:
عیسائی نے پوچھا: “یا علی، وہ کون سی چیز ہے جو ہم دیکھتے ہیں لیکن اللہ نہیں دیکھتا؟”

حضرت علیؓ نے تبسم کے ساتھ جواب دیا:
“وہ جھوٹ ہے۔ اللہ سب کچھ دیکھتا اور جانتا ہے، لیکن جھوٹ کا کوئی وجود اللہ کے علم میں نہیں۔ اللہ کا علم حق اور سچ پر مبنی ہے، اور جھوٹ محض ایک دھوکہ ہے جو انسانوں کے درمیان ہوتا ہے۔ اللہ کے نزدیک جھوٹ کی کوئی حقیقت نہیں۔”

یہ جواب سن کر عیسائی حیران رہ گیا۔

دوسرا سوال:
یہودی نے سوال کیا: “یا علی، وہ کیا چیز ہے جو قرآن میں نہیں ہے؟”

حضرت علیؓ نے فوراً جواب دیا:
“قرآن میں جھوٹ اور باطل نہیں ہے۔ قرآن حق کا سرچشمہ ہے اور اللہ کا کلام ہے، جس میں ہر بات سچائی اور ہدایت پر مبنی ہے۔ اس میں غلطی، جھوٹ، یا گمراہی کی کوئی گنجائش نہیں۔”

یہودی بھی یہ جواب سن کر خاموش ہو گیا اور دل سے حضرت علیؓ کی عظمت کا قائل ہو گیا۔

دونوں کا اعتراف:
عیسائی اور یہودی دونوں نے کہا: “واقعی، آپ کا علم بے مثال ہے، اور آپ نے جو فرمایا وہ حق ہے۔ ہم نے آپ کی حکمت اور انصاف کے بارے میں جو کچھ سنا تھا، وہ آج اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔”

حضرت علیؓ نے مسکراتے ہوئے فرمایا:
“علم اور حکمت اللہ کی عطا ہے۔ جو لوگ علم کو اللہ کی رضا کے لیے استعمال کرتے ہیں، وہی کامیاب ہیں۔ اللہ ہمیں حق کے راستے پر قائم رکھے۔”

یہ واقعہ حضرت علیؓ کی حکمت اور علم کی گہرائی کا ایک خوبصورت نمونہ ہے، جو نہ صرف سوال کرنے والوں کے دلوں کو روشن کر گیا بلکہ ان کے دلوں میں اسلام کے لیے عزت اور محبت بھی پیدا کر گیا۔

Leave a Comment