ہیکرز کا بڑا وار — سینیٹرز آن لائن فراڈ کا نشانہ، لاکھوں روپے غائب


0
Categories : News

ہیکرز کا بڑا وار — سینیٹرز آن لائن فراڈ کا نشانہ، لاکھوں روپے غائب


مکمل خبر:

اسلام آباد (نیوز ڈیسک): پاکستان کے اعلیٰ ایوان سینیٹ کے اراکین بھی سائبر جرائم سے محفوظ نہ رہ سکے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ ہیکرز نے متعدد سینیٹرز کو آن لائن فراڈ کے ذریعے لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

اجلاس چیئرمین فیصل سلیم کی زیر صدارت ہوا، جہاں بتایا گیا کہ ہیکرز نے سینیٹر فلک ناز چترالی، قادر مندوخیل، سیف اللہ ابڑو اور دلاور خان سمیت کئی اراکین کو بلیک میلنگ، ای میلز اور فون کالز کے ذریعے نشانہ بنایا۔

گوگل کی جانب سے بھی انکشاف سامنے آیا ہے کہ ایک خطرناک ہیکرز گروہ سرگرم ہے جو جی میل صارفین اور بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ کمپنی نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ مشکوک ای میلز یا فون کالز سے ہوشیار رہیں۔

سینیٹر فلک ناز چترالی نے کمیٹی کو بتایا کہ ہیکرز نے انہیں ایک “کونسلنگ سینٹر” بنانے کے بہانے فون کیا، ان کے خاندان کے مکمل تفصیلات بتا کر اعتماد حاصل کیا اور دو قسطوں میں 5 لاکھ روپے کا فراڈ کر لیا۔

اسی طرح سینیٹر دلاور خان سے ساڑھے 8 لاکھ روپے کا فراڈ کیا گیا، جب کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ ہیکرز کا گروہ عموماً 5 سے ساڑھے 5 لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کرتا ہے۔ ہیکرز متاثرین کو مکمل ذاتی معلومات بتا کر یقین دلاتے ہیں کہ وہ کسی سرکاری یا فلاحی ادارے سے وابستہ ہیں۔

سینیٹرز نے شکایت کی کہ این سی سی آئی اے (National Cyber Crime Investigation Agency) میں درخواستیں دینے کے باوجود کوئی عملی کارروائی نہیں کی گئی۔

ماہرین کے مطابق یہ گروہ جدید سوشل انجینئرنگ (Social Engineering) تکنیک استعمال کرتا ہے، جس کے ذریعے وہ متاثرہ افراد کا ذاتی ڈیٹا، بینک تفصیلات اور نجی معلومات حاصل کر لیتا ہے۔

کمیٹی نے وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے سے اس معاملے پر فوری تحقیقات تیز کرنے اور سینیٹرز سمیت تمام عوام کو سائبر سیکیورٹی آگاہی مہم چلانے کی سفارش کی ہے۔

یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں کوئی بھی محفوظ نہیں، چاہے وہ عام شہری ہو یا ملک کا قانون ساز۔

— رپورٹ: اسلام آباد بیورو، حارث اسٹوریز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *