A old Man Emotional Story – Best Urdu Moral Stories – Sabaq amoz kahani

ایک سبق آموز کہانی: بوڑھے والد کی دیکھ بھال

ایک آدمی بہت ہی بوڑھا ہو چکا تھا۔ اس کی کمزور بینائی، لرزتے ہاتھ اور آہستہ قدم اس کی بڑھتی ہوئی عمر کی واضح نشانیاں تھیں۔ وہ اپنے بیٹے، بہو اور پوتے کے ساتھ ایک چھوٹے سے گھر میں رہتا تھا۔ وقت کے ساتھ، اس کی ضروریات بڑھتی گئیں اور اس کے بیٹے اور بہو کے لئے اس کا خیال رکھنا مشکل ہوتا جا رہا تھا۔

ایک دن، بوڑھے آدمی کے بیٹے نے اپنی بیوی سے کہا، “بابا اب عمر کے اس حصے میں ہیں کہ ان کی بینائی بھی کمزور ہو چکی ہے اور ان کے ہاتھوں میں طاقت بھی نہیں رہی۔ ہمیں ان کے لئے کچھ کرنا ہوگا تاکہ ان کی زندگی آسان ہو سکے۔”

بیوی نے بھی اتفاق کیا، لیکن اس کے الفاظ میں نرمی کم اور تھکاوٹ زیادہ تھی۔ “ٹھیک ہے، لیکن ان کی خدمت کرنا واقعی مشکل ہو رہا ہے۔ کبھی کھانے کے دوران چیزیں گر جاتی ہیں، اور کبھی ان کی طبیعت کے باعث سب کچھ الٹ پلٹ ہو جاتا ہے۔ ہمیں کوئی حل نکالنا ہوگا۔”

اگلے دن، بیٹے نے اپنے والد کے لئے ایک الگ کمرے کا بندوبست کیا اور وہاں ایک پرانی میز اور کرسی رکھ دی۔ کھانے کے لئے ایک الگ لکڑی کا پیالہ لے آیا تاکہ کچھ بھی ٹوٹنے سے بچ سکے۔ جب بھی کھانے کا وقت ہوتا، وہ اپنے والد کو اس کمرے میں بھیج دیتا تاکہ وہ الگ کھائیں اور کسی کو تکلیف نہ ہو۔

بوڑھا آدمی خاموشی سے اس سلوک کو برداشت کرتا رہا۔ وہ دل گرفتہ تھا، لیکن اس نے کبھی شکایت نہ کی۔ وہ اپنے پوتے کو دیکھتا اور سوچتا کہ شاید آنے والے دن بہتر ہوں گے۔

ایک دن، وہی پوتا فرش پر لکڑی کے ٹکڑے جوڑ رہا تھا۔ اس کے والد نے حیرت سے پوچھا، “بیٹا، کیا بنا رہے ہو؟”

پوتے نے معصومیت سے جواب دیا، “میں ایک لکڑی کا پیالہ بنا رہا ہوں۔ جب آپ بوڑھے ہو جائیں گے تو میں آپ کو اس میں کھانا کھلاؤں گا، جیسے آپ دادا کو کھلا رہے ہیں۔”

بیٹے اور بہو کے لئے یہ ایک جھٹکا تھا۔ انہوں نے فوراً اپنی غلطی کو پہچانا۔ اس دن کے بعد، انہوں نے بوڑھے والد کو عزت اور محبت کے ساتھ اپنے ساتھ بٹھایا اور ان کا بھرپور خیال رکھنا شروع کر دیا۔

یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ زندگی ایک چکر ہے۔ جو بویا جاتا ہے، وہی کاٹا جاتا ہے۔ بزرگوں کی عزت اور ان کا خیال رکھنا نہ صرف ایک ذمہ داری ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک مثال بھی ہے۔

Leave a Comment