Best Urdu Moral Story – Islamic Story – Sabaq Amoz Kahani – Hindi/Urdu – Ikhlaqi Kahani

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک عظیم سلطنت کا مشہور بادشاہ تھا، جو اپنی حکمت، شجاعت اور انصاف کے لیے مشہور تھا۔ اس بادشاہ کے دربار میں ایک جادوگر بھی رہتا تھا جو نہایت طاقتور اور ہوشیار تھا۔ جادوگر نے اپنی تمام زندگی بادشاہ کی خدمت میں گزاری اور اپنی جادوئی صلاحیتوں کی بدولت بادشاہ کے دشمنوں کو شکست دی، مملکت کے مسائل حل کیے، اور سلطنت کی سرحدوں کو محفوظ رکھا۔

جادوگر کی نا امیدی

وقت گزرتا گیا، اور جادوگر بوڑھا ہو گیا۔ اس کے بال سفید ہو گئے، جسم کمزور ہو گیا، اور وہ پہلے جیسی قوت محسوس نہ کرتا تھا۔ جادوگر کے دل میں ایک عجیب سی بےچینی نے جگہ بنا لی۔ وہ سوچنے لگا کہ اس کی تمام عمر جادو اور طاقت کے پیچھے گزر گئی، لیکن وہ اپنی زندگی کا اصل مقصد نہیں سمجھ پایا۔ ایک دن، وہ بادشاہ کے دربار میں حاضر ہوا، اور انتہائی سنجیدہ اور تھکے ہوئے لہجے میں بولا:

“بادشاہ سلامت، میں نے آپ کی خدمت میں اپنی پوری زندگی گزار دی۔ میں نے اپنے جادو کے زور سے آپ کے دشمنوں کو نیست و نابود کیا، آپ کی سلطنت کو محفوظ بنایا، اور اپنی وفاداری کو ثابت کیا۔ لیکن اب، میں اپنی روح میں ایک عجیب سی خلش محسوس کرتا ہوں۔ مجھے یوں لگتا ہے کہ میں نے اپنی زندگی کا سب سے اہم راز کھو دیا ہے۔”

بادشاہ کا ردعمل

بادشاہ نے جادوگر کی بات غور سے سنی اور اس کی حالت کو سمجھا۔ بادشاہ نے کہا، “میرے وفادار جادوگر، تم نے ہمیشہ ہماری خدمت کی ہے۔ اگر تمہاری زندگی میں کوئی کمی رہ گئی ہے تو مجھے بتاؤ، میں تمہاری مدد کروں گا۔”

جادوگر نے آہ بھری اور کہا، “بادشاہ سلامت، میری زندگی کی سب سے بڑی خواہش یہ تھی کہ میں اپنے جادو کو انسانیت کی بھلائی کے لیے استعمال کروں، لیکن جنگوں اور طاقت کے کھیل نے مجھے کبھی یہ موقع نہیں دیا۔ اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ میری موت قریب ہے، اور میں کچھ بھی اچھا نہیں کر پایا۔”

ایک غیر معمولی خواہش

بادشاہ نے سوچا اور کہا، “اگر تم اپنی زندگی میں نیکی کرنا چاہتے ہو، تو ابھی بھی وقت ہے۔ ہم مل کر کچھ ایسا کر سکتے ہیں جو لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکے۔ تمہاری جادوئی طاقت ابھی بھی ہمارے کام آ سکتی ہے۔”

جادوگر کی آنکھوں میں امید کی چمک لوٹ آئی۔ اس نے کہا، “بادشاہ سلامت، اگر آپ مجھے اجازت دیں تو میں ایک ایسا جادوئی باغ تخلیق کرنا چاہتا ہوں جہاں دنیا بھر کے لوگ آئیں، اپنی بیماریوں کا علاج کروائیں، امن اور سکون حاصل کریں، اور اپنی زندگی کی خوبصورتی کو سمجھ سکیں۔”

جادوئی باغ کی تخلیق

بادشاہ نے جادوگر کی خواہش کو قبول کیا۔ جادوگر نے اپنی آخری جادوئی طاقت کو جمع کیا اور محل کے قریب ایک وسیع و عریض باغ تخلیق کیا۔ یہ باغ کسی جنت سے کم نہ تھا۔ وہاں ہر طرح کے پھول کھلتے تھے، جادوئی درخت لوگوں کی بیماریوں کو شفا دیتے تھے، اور فضا میں ایسی خوشبو پھیلی رہتی تھی جو دلوں کو سکون دیتی تھی۔ لوگ دنیا کے کونے کونے سے اس باغ میں آتے اور خوشیوں کے ساتھ لوٹتے۔

جادوگر کی آخری خواہش

جب باغ مکمل ہوا تو جادوگر نے بادشاہ کے سامنے آ کر کہا، “بادشاہ سلامت، اب میں سکون کے ساتھ اس دنیا سے جا سکتا ہوں۔ میں نے آخر کار اپنی زندگی کا مقصد پایا، اور میری روح اب مطمئن ہے۔”

بادشاہ نے جادوگر کو گلے لگا کر کہا، “تمہارا یہ کارنامہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور تمہارا نام نیکی اور عظمت کی علامت بن جائے گا۔”

جادوگر مسکراتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوا، لیکن اس کا بنایا ہوا جادوئی باغ ہمیشہ کے لیے لوگوں کی خدمت کرتا رہا، اور اس کی کہانی نسل در نسل سنائی جاتی رہی۔

Leave a Comment