What Is Rooh in Quran? Rooh In Islam, Rooh Kya Hai? What Is Soul ? Rooh in Quran, Rooh Ki Haqeeqat

روح قرآن کی روشنی میں: ایک منفرد جائزہ

قرآن مجید میں “روح” کا ذکر کئی مقامات پر ہوا ہے، اور اس کا مطلب مختلف سیاق و سباق میں مختلف مفاہیم رکھتا ہے۔ روح انسانی زندگی کا بنیادی عنصر ہے، جو انسان کو زندہ رکھتی ہے اور اسے دیگر مخلوقات سے ممتاز بناتی ہے۔ قرآن مجید میں روح کے بارے میں سوالات اور جوابات کا ذکر ہمیں اس کی گہرائی اور اہمیت کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

روح کی حقیقت

روح کی حقیقت انسانی عقل سے ماورا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا:

“اور یہ لوگ آپ سے روح کے متعلق سوال کرتے ہیں۔ آپ کہہ دیجیے کہ روح میرے رب کے حکم سے ہے اور تمہیں بہت تھوڑا علم دیا گیا ہے۔”
(سورۃ الإسراء: 85)

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے واضح کر دیا کہ روح کی حقیقت انسانی سمجھ سے باہر ہے اور اس کے بارے میں مکمل علم صرف اللہ کے پاس ہے۔

روح کی تخلیق

قرآن مجید کے مطابق، اللہ تعالیٰ نے انسان کو مٹی سے پیدا کیا اور پھر اس میں اپنی طرف سے روح پھونکی:

“پھر جب میں اس (انسان) کو درست کر لوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب اس کے لیے سجدے میں گر پڑنا۔”
(سورۃ الحجر: 29)

یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ انسان کا جسم تو مٹی سے بنایا گیا، لیکن اس کی اصل زندگی اللہ کی دی ہوئی روح سے ہے، جو اسے اشرف المخلوقات بناتی ہے۔

روح اور وحی کا تعلق

قرآن مجید میں روح کو وحی کے ساتھ بھی جوڑا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

“اور ہم نے اپنی وحی کے ذریعے آپ کی طرف روح کو بھیجا۔”
(سورۃ الشوریٰ: 52)

یہاں “روح” سے مراد وحی ہے، جو انسان کے دل و دماغ کو زندگی بخشتی ہے اور اسے ہدایت کے راستے پر گامزن کرتی ہے۔

قیامت کے دن روح کا مقام

قیامت کے دن روح کا ذکر فرشتوں کے ساتھ کیا گیا ہے، جو اس کی عظمت کو ظاہر کرتا ہے:

“اس دن روح اور فرشتے صف بستہ کھڑے ہوں گے۔”
(سورۃ النبأ: 38)

یہ آیت روح کی عظمت اور اس کی اہمیت کو واضح کرتی ہے، کیونکہ وہ اللہ کے حکم کے مطابق قیامت کے دن موجود ہوگی۔

روح کے بارے میں چند اہم نکات

زندگی کا جوہر:
روح انسان کی زندگی کا بنیادی عنصر ہے۔ اس کے بغیر جسم بے جان ہے۔

اللہ کا خاص امر:
روح اللہ کے حکم سے تخلیق کی گئی ہے، اور اس کا علم محدود ہے۔

انسان کی روحانی ترقی:
انسان کی روحانی ترقی کا دارومدار وحی، عبادت اور اللہ کی اطاعت پر ہے، جو اسے اللہ کے قریب کرتی ہے۔

روحانی سوالات کے جوابات

روح کی حقیقت کے بارے میں سوالات انسانی فطرت کا حصہ ہیں، لیکن قرآن مجید ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ان سوالات کو اللہ کے حکم اور اس کی تعلیمات کی روشنی میں سمجھنا چاہیے۔

خلاصہ:

روح اللہ کی ایک خاص تخلیق ہے، جس کی حقیقت انسانی علم سے باہر ہے۔ یہ زندگی کا بنیادی عنصر ہے اور وحی کے ساتھ گہرا تعلق رکھتی ہے۔ قرآن پاک روح کی عظمت کو نمایاں کرتا ہے اور ہمیں اس حقیقت کی یاد دلاتا ہے کہ روحانی زندگی کا دارومدار اللہ کی ہدایت پر ہے۔

اللہ ہمیں اپنی روح کو پاکیزہ رکھنے اور اس کے ذریعے اپنی زندگی کو اللہ کے قریب کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

Leave a Comment