چمن بارڈر پر بلا اشتعال فائرنگ: پاکستان کا مؤثر اور ذمہ دارانہ جواب
چمن بارڈر پر بلا اشتعال فائرنگ: پاکستان کا مؤثر اور ذمہ دارانہ جواب
چمن بارڈر پر افغانستان کی جانب سے کچھ عناصر نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں سرحدی صورتحال میں وقتی تناؤ پیدا ہوا۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے انتہائی ذمہ دارانہ اور مؤثر انداز میں فوری ردعمل دیتے ہوئے نہ صرف فائرنگ کا جواب دیا بلکہ علاقے میں امن و امان کو بھی یقینی بنایا۔
وزارت اطلاعات کے مطابق، فائرنگ کا آغاز افغانستان کی سمت سے ہوا تھا، تاہم پاکستانی فورسز نے تحمل اور پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کر لیا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں کسی بھی قسم کے ڈرون حملے نہیں کیے جاتے اور نہ ہی امریکی افواج کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
دوسری جانب، وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں قیام امن کیلئے افغانستان کو دانشمندی اور تدبر سے کام لینا چاہیے۔ پاکستان ہمیشہ سے امن و استحکام کا خواہاں ہے اور جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے لئے پرعزم ہے۔
ترجمان پاک فوج نے بھی واضح کیا کہ پاکستان کی فورسز سرحدی امن برقرار رکھنے کے لیے بھرپور تعاون کی خواہاں ہیں، تاہم کسی بھی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔ پاکستان کی حکومت اور سیکیورٹی ادارے امید کرتے ہیں کہ افغان حکام بھی ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے جو دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس امر کی یاد دہانی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سرحدی رابطہ اور مشترکہ سیکیورٹی اقدامات خطے میں دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں۔