گھر میں کون سے جانور پالتے ہوئے اسلام کیا کہتا ہے؟
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں انسان کے ہر عمل، سوچ، اور اس کے ماحول کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ اسی طرح، جانوروں کے بارے میں بھی اسلامی تعلیمات میں بہت کچھ بیان کیا گیا ہے۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ اسلام میں کون سے جانور پالنا جائز ہیں اور کون سے نہیں، تاکہ ہم اپنی زندگیوں میں بہتر فیصلے کر سکیں اور اللہ کی رضا حاصل کر سکیں۔
گھر میں جانور پالنے کی اہمیت:
گھر میں جانور پالتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ ہم ان کے ساتھ حسن سلوک کریں اور ان کے حقوق کا خیال رکھیں۔ قرآن اور حدیث میں جانوروں کے ساتھ برتاؤ کے بارے میں بار بار ہدایات دی گئی ہیں۔ ہمارے پیارے نبی ﷺ نے فرمایا:
“ایک انسان نے اپنی بلی کو بھوکا مارا تھا اور اس وجہ سے وہ عذاب میں مبتلا ہوئی، اور دوسری جانب ایک عورت نے ایک کتے کو پانی پلایا اور اللہ کے حکم سے جنت میں داخل ہوئی” (صحیح مسلم)۔
یہ حدیث ہمیں سکھاتی ہے کہ جانوروں کے ساتھ حسن سلوک کرنا اور ان کی ضروریات پوری کرنا ہماری دینی ذمہ داری ہے۔
اسلام میں جائز جانور:
اسلام میں بعض جانوروں کے بارے میں واضح ہدایات موجود ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی بھی جسمانی یا مالی نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔ جن جانوروں کو پالنا جائز ہے، ان میں چند اہم جانور شامل ہیں:
-
کتا:
اسلام میں کتے کو پالنا جائز ہے، بشرطیکہ اسے ضرورت کے مطابق رکھا جائے اور اس کی حفاظت اور دیکھ بھال کی جائے۔ اگرچہ کتے کو کچھ حالات میں نجاست سمجھا گیا ہے، لیکن اگر ان کے بارے میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو انہیں پالا جا سکتا ہے۔ پیغمبر اکرم ﷺ کی حدیث کے مطابق، کتے کی موجودگی سے انسان کے گھر میں برکت آتی ہے اگر وہ حفاظت یا شکار کے لیے رکھے جائیں۔ اس کے موضوع پر نیچے تفصیل سے آرٹیکل لکھا ہوا ہے، اسے ضرور پڑھیں۔ -
گائے، بیل اور بکری:
گائے، بیل اور بکریوں کا پالنا اسلامی معاشرتی زندگی کا حصہ ہے۔ قرآن مجید میں ان جانوروں کو ذکر کیا گیا ہے اور ان کے دودھ، گوشت اور دیگر فوائد کے بارے میں ہدایات دی گئی ہیں۔ ان جانوروں کا پالنا اسلامی معاشرت میں بہت معمولی بات ہے اور ان کی دیکھ بھال کے بارے میں بھی تفصیل سے ہدایات دی گئی ہیں۔ -
گھوڑا اور اونٹ:
گھوڑا اور اونٹ ان جانوروں میں شامل ہیں جنہیں اسلامی تاریخ میں عزت دی گئی ہے۔ دونوں جانور انسان کی خدمت میں اہم ہیں اور خاص طور پر سفر اور جنگ میں ان کی اہمیت زیادہ ہے۔ پیغمبر اکرم ﷺ نے گھوڑوں کی تربیت کے بارے میں بھی ہدایات دیں۔ -
پرندے:
کچھ پرندے بھی اسلامی تعلیمات میں جائز ہیں، جیسے کہ مرغی اور کبوتر۔ پرندے انسان کی خوراک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، اور ان کے پینے کے پانی اور خوراک کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔
اسلام میں ناجائز جانور:
اسلام میں بعض جانوروں کے بارے میں مخصوص ہدایات موجود ہیں جنہیں پالنا جائز نہیں سمجھا گیا۔ ان میں شامل ہیں:
-
خرگوش اور خچلی جانور:
خرگوش اور خچلی جانوروں کو پالنا اسلامی تعلیمات کے مطابق جائز نہیں ہے۔ ان جانوروں کی موجودگی میں انسان کو اکثر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان سے بیماریوں کے پھیلنے کا امکان ہوتا ہے۔اس کے موضوع پر نیچے تفصیل سے آرٹیکل لکھا ہوا ہے، اسے ضرور پڑھیں۔ -
ہرن، شیر اور جنگلی جانور:
جنگلی جانوروں کو پالتو جانور کے طور پر رکھنا اور انہیں گھریلو ماحول میں لانا غیر اسلامی عمل ہے، کیونکہ ان جانوروں کی فطری زندگی اور ماحول گھریلو ماحول سے مختلف ہوتا ہے۔ -
سوکھا یا مرجھایا ہوا جانور:
ایسے جانور جو صحتیاب نہیں ہیں یا جو مرجھائے ہوئے ہیں، ان کو پالنا یا ان کے ساتھ تعلق رکھنا بھی مناسب نہیں سمجھا گیا ہے۔
اسلام میں جانوروں کے حقوق:
اسلام میں جانوروں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی بہت اہمیت ہے۔ پیغمبر اکرم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص جانور کے ساتھ حسن سلوک کرتا ہے، وہ اللہ کے نزدیک زیادہ مقبول ہے” (صحیح بخاری)۔
اسلامی تعلیمات میں جانوروں کی ضروریات کا خیال رکھنا ضروری ہے، جیسے کہ ان کی خوراک، پانی اور صحت کا خیال رکھنا۔ اسی طرح، ان کے ساتھ برا سلوک کرنے سے بچنا چاہئے، جیسے کہ ان کو دھکیلنا یا ان پر بوجھ ڈالنا۔
اسلام میں کتے کو پالنا جائز ہے؟
اسلام میں جانوروں کے حوالے سے بہت سی ہدایات دی گئی ہیں جن میں کتے کا موضوع بھی اہم ہے۔ مسلمانوں کے درمیان یہ سوالات اکثر اٹھتے ہیں کہ کیا کتے کو پالنا جائز ہے؟ اسلام میں کتوں کی موجودگی کے بارے میں کیا تعلیمات ہیں؟ اور اگر کتے کو پالا جائے تو اس کی دیکھ بھال اور احتیاطی تدابیر کیا ہونی چاہئیں؟ اس مضمون میں ہم ان تمام سوالات کا تفصیل سے جواب دیں گے تاکہ قارئین کو صحیح معلومات مل سکیں۔
اسلام میں کتے کا مقام اور اہمیت
اسلام میں کتے کے بارے میں مختلف آراء اور ہدایات موجود ہیں۔ قرآن و حدیث میں کتے کا ذکر کئی بار آیا ہے اور ان کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے۔ قرآن میں کتے کو ایک فائدہ مند اور خدمتگار جانور کے طور پر ذکر کیا گیا ہے، جو انسان کے کام آتا ہے، خاص طور پر شکار یا حفاظت کے لیے۔ پیغمبر اکرم ﷺ نے بھی کتے کے بارے میں اپنی حدیث میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ اگر کتے کو شکار یا حفاظت کے لیے رکھا جائے، تو اس کے فوائد ہوتے ہیں۔
البتہ اس کے ساتھ ہی، کتے کے متعلق کچھ خاص ہدایات اور احتیاطیں بھی ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
کتوں کو پالنے کے بارے میں اسلامی رائے
اسلام میں کتے کو پالنے کے بارے میں مختلف مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ پیغمبر ﷺ کی حدیث ہے:
“جو شخص کتے کو پالے گا، اسے روزانہ کی بنیاد پر اس کی خوراک کا خیال رکھنا پڑے گا، اور اگر اس کے علاوہ کسی مقصد کے لیے کتا رکھا جائے تو اس کے حقوق کا مکمل لحاظ کرنا ضروری ہے۔” (صحیح مسلم)
اس حدیث سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کتے کو صرف اس صورت میں پالا جا سکتا ہے جب اس کے پالنے کا مقصد جائز ہو، جیسے کہ شکار یا حفاظت۔ کتے کو پالنے کا مقصد اگر محض سجاوٹ یا دیگر غیر ضروری وجوہات ہیں تو اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا۔
کتوں کو پالنے کی جائز صورتیں
اسلام میں کتے کو پالنے کی جائز صورتیں وہ ہیں جب انہیں کسی مفید مقصد کے لیے رکھا جائے، جیسے:
-
شکار کے لیے کتا رکھنا:
اسلام میں شکار کے لیے کتوں کو استعمال کرنا جائز ہے، بشرطیکہ اس کتے کی تربیت اور حفاظت کی جائے۔ پیغمبر ﷺ نے شکار کے لیے کتے رکھنے کی اجازت دی ہے اور اسے ایک جائز عمل سمجھا ہے۔ -
حفاظت کے لیے کتا رکھنا:
گھریلو یا ملکیتی املاک کی حفاظت کے لیے کتا رکھنا بھی جائز ہے۔ کتے کی موجودگی سے انسان کا گھر محفوظ رہتا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے وہ ایک اہم وسیلہ ثابت ہوتا ہے۔ -
پالتو کتے کی دیکھ بھال:
اگر کتا کسی مخصوص مقصد کے لیے نہ ہو، تو اسے صرف اس صورت میں رکھا جا سکتا ہے جب اس کی مکمل دیکھ بھال اور حفاظت کی جائے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ کتے کو مناسب خوراک، پانی اور پناہ فراہم کی جائے اور اس کے ساتھ برا سلوک نہ کیا جائے۔
کتے کے متعلق احتیاطی تدابیر
کتوں کے ساتھ معاملہ کرتے ہوئے اسلام نے کئی احتیاطی تدابیر کی وضاحت کی ہے، جن کا خیال رکھنا ضروری ہے:
-
کتے کی نجاست:
کتے کو پالنے میں سب سے بڑا مسئلہ اس کی نجاست ہے۔ پیغمبر ﷺ نے فرمایا:“اگر کتے کا منہ کسی چیز پر لگ جائے تو اس چیز کو سات بار دھونا چاہیے، اور اس میں سے ایک بار مٹی کے پانی سے بھی دھونا ضروری ہے۔” (صحیح مسلم)
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کتے کا جسم اور منہ نجس سمجھا جاتا ہے، اس لیے کتے کے ساتھ ہر قسم کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔ اگر کتے کو کسی مخصوص مقصد کے لیے رکھا جائے، تو اس کے ساتھ اضافی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔
-
کتوں کی دیکھ بھال:
کتے کی مناسب دیکھ بھال ضروری ہے، جس میں اس کی خوراک، پناہ، اور صحت کا مکمل خیال رکھا جائے۔ کتوں کو بھوکا یا پیاسا نہیں چھوڑا جانا چاہیے اور ان کے جسمانی صفائی کے لئے بھی باقاعدہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ -
کتوں کی تذلیل سے بچنا:
اسلام میں کتے کے ساتھ تذلیل یا بدسلوکی کی اجازت نہیں ہے۔ پیغمبر ﷺ نے کتے کو اذیت دینے یا اس کے ساتھ برا سلوک کرنے کو منع کیا ہے۔ کتوں کی موجودگی سے انسان کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، لیکن ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا ضروری ہے۔
کتے کی موجودگی سے برکت:
اسلام میں یہ بات بھی موجود ہے کہ اگر کتا کسی جائز مقصد کے لیے رکھا جائے، تو اس کی موجودگی سے گھر میں برکت آتی ہے۔ پیغمبر ﷺ نے فرمایا:
“کتے کی موجودگی سے انسان کے گھر میں برکت آتی ہے، بشرطیکہ وہ شکار یا حفاظت کے لیے رکھا جائے۔” (صحیح مسلم)
یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ کتے کی موجودگی کا فائدہ صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب اس کا استعمال جائز طریقے سے کیا جائے۔ اس کے علاوہ، کتے کو محض سجاوٹ یا غیر ضروری مقاصد کے لیے رکھنا جائز نہیں ہے۔
خرگوش اور خچلی جانوروں کو پالنا: اسلامی تعلیمات کی روشنی میں
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں انسانوں کو نہ صرف اپنی زندگی کے معاملات بلکہ حیوانات کے ساتھ بھی حسن سلوک کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ جانوروں کو پالنے کے بارے میں اسلامی تعلیمات میں کئی واضح اصول موجود ہیں۔ ان اصولوں کی روشنی میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کچھ جانوروں کو پالنا جائز اور فائدہ مند ہو سکتا ہے، جبکہ کچھ جانوروں کو پالنے کے بارے میں احتیاطی تدابیر دی گئی ہیں یا ان سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خرگوش اور خچلی جانوروں کا ذکر
خرگوش اور خچلی جانوروں کو پالنا اسلامی تعلیمات کے مطابق جائز نہیں سمجھا جاتا۔ ان جانوروں کی موجودگی کے حوالے سے مختلف مسائل ہیں، جن میں نہ صرف انسان کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں، بلکہ ان جانوروں سے بعض بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔ اس مضمون میں ہم خرگوش اور خچلی جانوروں کو پالنے کے حوالے سے تفصیل سے بات کریں گے اور ان کی موجودگی کے بارے میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں وضاحت پیش کریں گے۔
خرگوش کا پالنا:
خرگوش کو عموماً گھریلو پالتو جانور کے طور پر رکھا جاتا ہے، مگر اسلامی تعلیمات میں خرگوش کے پالنے کے حوالے سے کوئی خاص ذکر موجود نہیں ہے۔ لیکن ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ خرگوش ایک فطری طور پر شکار کا شکار ہونے والا جانور ہے، اور اسے گھریلو ماحول میں رکھنا ایک غیر فطری عمل ہو سکتا ہے۔
اسلامی معاشرت میں جہاں جانوروں کی فلاح اور ان کے حقوق کی بہت اہمیت ہے، وہاں خرگوش جیسے جانور کو پالنا بسا اوقات مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ خرگوش عموماً کھانے پینے میں خاص احتیاط کا تقاضا کرتا ہے، اور اس کی زندگی کا معیار انسان کے لئے ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔
خچلی جانوروں کا پالنا:
خچلی جانور یا وہ جانور جو عام طور پر صحت مند نہیں ہوتے، انہیں پالنا اسلام میں منع ہے۔ خچلی جانور وہ ہیں جو اپنی فطرت یا بیماری کی وجہ سے انسان کے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں، جیسے کہ کتے، بلی یا خرگوش وغیرہ میں سے وہ جانور جو کسی بیماری کا شکار ہوں یا جنہیں حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق رکھنا مشکل ہو۔
اسلام میں بیماریوں سے بچاؤ اور صفائی کی بہت اہمیت ہے۔ ہمارے پیارے نبی ﷺ نے بھی صحت اور صفائی کے بارے میں ہمیں متعدد ہدایات دیں۔ حدیث مبارکہ میں ہے:
“صفائی ایمان کا حصہ ہے۔” (صحیح مسلم)
جب کوئی جانور بیماری کا شکار ہو یا اس کے جسمانی افعال انسان کے لیے تکلیف کا باعث بنیں، تو اس جانور کو پالنا نہ صرف انسان کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے بلکہ اس سے بیماریوں کے پھیلنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ خچلی جانوروں کی موجودگی میں انسان کو اکثر حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنا پڑتا ہے۔
خرگوش اور خچلی جانوروں سے بیماریوں کا خطرہ:
خرگوش اور خچلی جانوروں کی موجودگی کے دوران کچھ خاص بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ ان جانوروں کی صفائی اور صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے، کیونکہ اگر ان کی دیکھ بھال نہ کی جائے تو یہ مختلف قسم کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان بیماریوں میں سب سے اہم:
-
طاعون:
طاعون ایک متعدی بیماری ہے جو مختلف جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتی ہے۔ خرگوش اور خچلی جانوروں میں یہ بیماری زیادہ پھیلتی ہے اور اس سے انسانوں کے لیے بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ -
خارش اور جلدی بیماریاں:
خرگوش اور خچلی جانوروں میں جلدی بیماریاں، جیسے کہ خارش اور انفیکشن، بھی عام ہیں۔ ان بیماریوں سے انسان میں بھی جلد کی انفیکشن اور دیگر بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ -
نزلہ اور زکام:
بعض خرگوش اور خچلی جانوروں سے انسانوں کو نزلہ اور زکام بھی ہو سکتا ہے، جو کہ ایک عام لیکن تکلیف دہ بیماری ہے۔ -
گندے جراثیم کا پھیلنا:
خرگوش اور خچلی جانوروں کی صفائی میں کوتاہی یا ان کی غیر مناسب دیکھ بھال گندے جراثیم کے پھیلنے کا سبب بن سکتی ہے، جو صحت کے لیے انتہائی مضر ہو سکتے ہیں۔
اسلامی تعلیمات کی روشنی میں خرگوش اور خچلی جانوروں کا پالنا
اسلام میں جانوروں کے حقوق کا مکمل احترام کیا گیا ہے اور انہیں پالنے کے دوران ان کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تاہم، خرگوش اور خچلی جانوروں کو پالنا اس لیے بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا کیونکہ ان کی دیکھ بھال میں انسان کو اکثر مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور ان سے بیماریوں کے پھیلنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ پیغمبر اکرم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص کسی جانور کو اذیت پہنچاتا ہے، اس کا حساب اللہ کے پاس ہوگا۔” (صحیح بخاری)
اس حدیث کی روشنی میں، ہمیں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اگر کسی جانور کی موجودگی ہماری یا اس جانور کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو، تو اس جانور کو پالنا مناسب نہیں ہے۔ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہم اپنے جانوروں کا خیال رکھیں اور ان کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں۔
نتیجہ:
خرگوش اور خچلی جانوروں کو پالنا اسلامی تعلیمات کے مطابق جائز نہیں سمجھا جاتا۔ ان جانوروں کی موجودگی میں انسان کو نہ صرف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ ان سے بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔ اسلامی تعلیمات ہمیں سکھاتی ہیں کہ ہم اپنے جانوروں کا خیال رکھیں، ان کے حقوق کا احترام کریں اور ان کے ساتھ حسن سلوک کریں۔ اگر کسی جانور کی دیکھ بھال کرنا مشکل ہو یا وہ صحت کے لیے نقصان دہ ہو، تو ہمیں اس جانور کو پالنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس طرح ہم اپنے ایمان اور صحت کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
English:
- #IslamicTeachings
- #PetsInIslam
- #AnimalRights
- #IslamicGuidelines
- #HalalPets
- #IslamicLaw
- #PetsAndIslam
- #AnimalWelfare
- #RespectForAnimals
- #IslamicLifestyle
- #PetsInIslamicCulture
- #HalalAnimals
- #IslamAndAnimals
- #ProphetTeachings
- #PetCareInIslam
- #DogsInIslam
- #AnimalsInIslam
- #AnimalRightsInIslam
- #IslamicEthics
- #AnimalsAndFaith
- #KindnessToAnimals
- #PetsAndFaith
- #IslamicPerspective
- #ProperCareForPets
- #EthicalAnimalTreatment
- #IslamicAnimalCare
- #PetsAndMorality
- #IslamicRulesForPets
- #HumaneTreatment
- #IslamicAnimalRights
Roman Urdu:
- #IslamicTaleemat
- #JanwarPaltayHuye
- #JanwaronKeHuqooq
- #IslamicHidayat
- #HalalJanwar
- #IslamicShariyat
- #IslamAurJanwar
- #JanwaronKiKhushhali
- #JanwaronSeAdab
- #IslamicZindagi
- #IslamMeinJanwar
- #HalalJanwarPalna
- #IslamAurPaltayJanwar
- #ProphetKiHidayat
- #PaltayJanwarKiDekhbhaal
- #IslamMeinKutta
- #JanwarAurIslam
- #IslamMeinJanwaronKeHuqooq
- #IslamicAkhlaq
- #JanwarAurIman
- #JanwaronSeMeherbani
- #PaltayJanwarAurIman
- #IslamicNazariya
- #JanwarKiJazb-e-Khushhali
- #AkhlaqiTadabeer
- #IslamMeinJanwarKiDekhbhaal
- #PaltayJanwaronKiMehfoozRehayi
- #IslamicQawaid
- #InsafAurMeherbani
- #JanwaronKeHuqooqKiHifazat