چار بیوقوف بھائیوں کی دلچسپ کہانی
ایک گاؤں میں چار بھائی رہتے تھے جو اپنی نادانی کی وجہ سے مشہور تھے۔ ان کی باتیں اور حرکتیں ہمیشہ لوگوں کے لیے ہنسی کا باعث بنتی تھیں۔ وہ اکثر عجیب و غریب فیصلے کرتے، جن کا نتیجہ ہمیشہ غلط نکلتا۔
جنگل کی طرف جانے کا فیصلہ
ایک دن چاروں بھائیوں نے فیصلہ کیا کہ وہ جنگل میں جائیں گے اور کوئی خزانہ تلاش کریں گے تاکہ اپنی زندگی بہتر بنا سکیں۔ ہر بھائی نے خود کو سب سے زیادہ سمجھدار سمجھا اور اپنی ذمہ داری خود لینے کی ضد کی۔
پہلا بھائی: دریا کی مچھلیاں بچانے کا مشن
جب وہ ایک دریا کے پاس پہنچے تو پہلے بھائی نے دیکھا کہ کچھ مچھلیاں پانی سے باہر چھلانگ لگا رہی ہیں۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ دریا کا سارا پانی نکال دے گا تاکہ مچھلیاں سکون سے زمین پر رہ سکیں۔ وہ بالٹی لے کر پانی نکالنے لگا، لیکن ظاہر ہے کہ یہ کام ناممکن تھا۔
دوسرا بھائی: پتوں کو درخت پر چپکانا
راستے میں ایک درخت کے نیچے پہنچے جہاں کئی سوکھے پتے گرے ہوئے تھے۔ دوسرا بھائی فکر مند ہو گیا اور کہا کہ درخت کو دوبارہ سرسبز کرنا ضروری ہے۔ اس نے گوند تلاش کی اور پتوں کو واپس درخت پر چپکانے لگا، لیکن ظاہر ہے کہ یہ کوشش بےکار تھی۔
تیسرا بھائی: سانپ کو رسی سمجھنا
تیسرا بھائی جنگل میں ایک سانپ دیکھ کر خوش ہوا۔ اس نے سوچا کہ یہ رسی ہے جو خزانے تک پہنچنے میں مدد دے گی۔ اس نے سانپ کو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن سانپ نے اسے ڈسنے کی کوشش کی۔ بھائی چیختا ہوا بھاگ کھڑا ہوا۔
چوتھا بھائی: پتھر کو سونا سمجھنا
چوتھے بھائی نے ایک بڑا پتھر دیکھا جو اسے چمکتا ہوا محسوس ہوا۔ اس نے خوش ہو کر کہا کہ یہ تو سونے کا خزانہ ہے! اس نے پتھر کو اٹھانے کی کوشش کی، لیکن پتھر بھاری تھا اور اس کی کمر میں چوٹ لگ گئی۔
نتیجہ
چاروں بھائی خالی ہاتھ گاؤں واپس آ گئے۔ ان کی یہ بیوقوفیاں گاؤں والوں کے لیے ہنسی مذاق کا باعث بن گئیں۔ ہر ایک نے ان سے کہا کہ زندگی میں عقل اور سمجھداری کا ہونا بہت ضروری ہے، ورنہ ایسی ہی مشکلات پیش آتی ہیں۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ بے وقوفی اور جلد بازی نقصان دہ ہو سکتی ہے، اور کام میں سمجھداری ضروری ہے۔ اگر کوئی ترمیم یا اضافی مواد درکار ہو تو بتائیں!