Bad Zuban Biwi Ka Elaj | Very Important Bayan by Molana Tariq Jameel Latest Bayan | nafarman biwi ki saza in quran

برا زبان بیوی کا علاج
(ایک بہت اہم بیان از مولانا طارق جمیل)

بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم

معزز حاضرین!
آج ہم ایک ایسے مسئلے پر بات کریں گے جو ہمارے گھریلو سکون کو متاثر کرتا ہے، اور وہ ہے “بیوی کی بد زبانی۔” یہ مسئلہ اکثر مردوں کی شکایت بن جاتا ہے، لیکن ہم سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ اس کا علاج کیا ہے اور دینِ اسلام نے اس بارے میں کیا رہنمائی دی ہے۔

بد زبانی کے اثرات

بد زبانی کسی بھی رشتے میں تلخی پیدا کرتی ہے۔ گھر، جو سکون کی جگہ ہونا چاہیے، اگر جھگڑوں اور تلخ کلامی کا مرکز بن جائے تو نہ صرف شوہر اور بیوی، بلکہ بچوں کی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہترین ہو۔”
اس حدیث سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر رشتے میں کوئی کمی ہے تو اسے محبت اور حکمت سے دور کرنا چاہیے۔

بد زبانی کا علاج

  1. صبرو تحمل سے کام لیں:
    شوہر کو چاہیے کہ بیوی کی باتوں پر فوراً ردعمل نہ دے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں:
    “اور جب وہ جاہل لوگ ان سے جھگڑا کرتے ہیں تو وہ سلام کہہ کر الگ ہو جاتے ہیں۔”
    (سورة الفرقان: 63)
  2. محبت اور نصیحت کریں:
    بیوی کے رویے کو بدلنے کا سب سے بہترین طریقہ محبت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ہمیشہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کیا۔ بیوی کو محبت سے سمجھائیں کہ بد زبانی سے نہ صرف رشتہ خراب ہوتا ہے بلکہ اللہ کی ناراضگی بھی مول لی جاتی ہے۔
  3. گھر میں دینی ماحول بنائیں:
    قرآن اور حدیث کی تعلیمات کو گھر کا حصہ بنائیں۔ روزانہ کچھ وقت نکال کر اہل خانہ کے ساتھ قرآن کی تلاوت کریں یا دین کی بات کریں۔ یہ عمل دلوں کو نرم کرتا ہے اور اللہ کی رحمت کو گھر میں داخل کرتا ہے۔
  4. دعا اور ذکر کریں:
    اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کریں۔ یہ دعا کثرت سے پڑھیں:
    رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا
    (سورة الفرقان: 74)

بیوی کے لیے نصیحت

اے بہنوں! یاد رکھو کہ زبان ایک طاقتور ہتھیار ہے۔ اگر اس کا استعمال صحیح جگہ پر نہ کیا جائے تو یہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں:
“اور لوگوں سے نرمی سے بات کرو۔”
(سورة البقرہ: 83)

اپنے شوہر کی عزت کریں، ان کے ساتھ نرم لہجے میں بات کریں، اور جھگڑوں سے پرہیز کریں۔

برا زبانی کے روحانی اثرات

برا زبان ہونے کا اثر صرف دنیاوی معاملات پر نہیں پڑتا، بلکہ روحانی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے۔”
(صحیح بخاری)

برا زبانی نہ صرف شوہر کے دل کو دکھ دیتی ہے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث بھی بنتی ہے۔ عورت کی زبان اگر نرم ہو اور وہ اچھے الفاظ استعمال کرے تو یہ صدقہ جاریہ کے برابر ہے۔

شوہر کے لیے خاص نصیحت

اگر بیوی بد زبان ہو تو شوہر کو چاہیے کہ اس کے ساتھ حکمت اور صبر سے کام لے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
“عورت پسلی کی مانند ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو توڑ دو گے، اور اگر اسے برداشت کرو گے تو فائدہ اٹھاؤ گے۔”
(صحیح بخاری)

اس حدیث میں ہمیں عورت کی فطرت کو سمجھنے کی تعلیم دی گئی ہے۔ بد زبانی کا جواب بد زبانی سے دینے کے بجائے شوہر کو اپنا ظرف بڑا رکھنا چاہیے۔

بیوی کے لیے عملی اقدامات

  1. اپنی زبان کو قابو میں رکھیں:
    جب بھی غصہ آئے، فوراً کچھ پڑھ لیں جیسے:
    “اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم”
    یہ شیطان کے وسوسے کو دور کرنے میں مددگار ہے۔
  2. اپنے شوہر کی قدر کریں:
    یاد رکھیں کہ شوہر کی عزت کرنا ایک عورت کے ایمان کی علامت ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
    “اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آؤ۔”
    (سورة النساء: 19)
  3. ماحول کو خوبصورت بنائیں:
    اچھی باتیں کریں، شوہر کی تعریف کریں، اور جھگڑوں سے پرہیز کریں۔ یہ عمل نہ صرف گھر کا سکون بڑھاتا ہے بلکہ شوہر کے دل میں آپ کے لیے محبت پیدا کرتا ہے۔

گھر میں سکون کے اصول

  1. معاف کرنے کی عادت اپنائیں:
    اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں:
    “اور معاف کر دیا کرو، بے شک اللہ معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔”
    (سورة التغابن: 14)
  2. شکرگزاری کریں:
    چھوٹے چھوٹے معاملات میں بھی شکر ادا کریں۔ شوہر کی کمائی اور محنت کو سراہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
    “وہ عورت جنت میں نہیں جائے گی جو اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہے۔”
  3. دعا کو معمول بنائیں:
    روزانہ اپنے گھر کے سکون کے لیے دعا کریں۔ یہ دعا کریں:
    “اللَّهُمَّ اجعل بيوتَنا بيوتَ السَّلامِ والسَّكينةِ.”

برا زبانی کے روحانی اثرات

برا زبان ہونے کا اثر صرف دنیاوی معاملات پر نہیں پڑتا، بلکہ روحانی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے۔”
(صحیح بخاری)

برا زبانی نہ صرف شوہر کے دل کو دکھ دیتی ہے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث بھی بنتی ہے۔ عورت کی زبان اگر نرم ہو اور وہ اچھے الفاظ استعمال کرے تو یہ صدقہ جاریہ کے برابر ہے۔

شوہر کے لیے خاص نصیحت

اگر بیوی بد زبان ہو تو شوہر کو چاہیے کہ اس کے ساتھ حکمت اور صبر سے کام لے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
“عورت پسلی کی مانند ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو توڑ دو گے، اور اگر اسے برداشت کرو گے تو فائدہ اٹھاؤ گے۔”
(صحیح بخاری)

اس حدیث میں ہمیں عورت کی فطرت کو سمجھنے کی تعلیم دی گئی ہے۔ بد زبانی کا جواب بد زبانی سے دینے کے بجائے شوہر کو اپنا ظرف بڑا رکھنا چاہیے۔

بیوی کے لیے عملی اقدامات

  1. اپنی زبان کو قابو میں رکھیں:
    جب بھی غصہ آئے، فوراً کچھ پڑھ لیں جیسے:
    “اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم”
    یہ شیطان کے وسوسے کو دور کرنے میں مددگار ہے۔
  2. اپنے شوہر کی قدر کریں:
    یاد رکھیں کہ شوہر کی عزت کرنا ایک عورت کے ایمان کی علامت ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
    “اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آؤ۔”
    (سورة النساء: 19)
  3. ماحول کو خوبصورت بنائیں:
    اچھی باتیں کریں، شوہر کی تعریف کریں، اور جھگڑوں سے پرہیز کریں۔ یہ عمل نہ صرف گھر کا سکون بڑھاتا ہے بلکہ شوہر کے دل میں آپ کے لیے محبت پیدا کرتا ہے۔

گھر میں سکون کے اصول

  1. معاف کرنے کی عادت اپنائیں:
    اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں:
    “اور معاف کر دیا کرو، بے شک اللہ معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔”
    (سورة التغابن: 14)
  2. شکرگزاری کریں:
    چھوٹے چھوٹے معاملات میں بھی شکر ادا کریں۔ شوہر کی کمائی اور محنت کو سراہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
    “وہ عورت جنت میں نہیں جائے گی جو اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہے۔”
  3. دعا کو معمول بنائیں:
    روزانہ اپنے گھر کے سکون کے لیے دعا کریں۔ یہ دعا کریں:
    “اللَّهُمَّ اجعل بيوتَنا بيوتَ السَّلامِ والسَّكينةِ.”

اختتامیہ دعا

آخر میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی زبان پر قابو رکھنے کی توفیق عطا فرمائے، ہمارے گھروں میں سکون عطا کرے، اور ہمارے رشتوں کو محبت و رحمت سے بھر دے۔
آمین یا رب العالمین۔


یہ بیان گھر کے مسائل کو دین کی روشنی میں حل کرنے کا ایک نیا اور منفرد انداز پیش کرتا ہے۔ اس پر عمل کرنے سے ان شاء اللہ آپ کی زندگی میں خوشحالی آئے گی۔

Leave a Comment