طالبان پاکستان کے خلاف بڑی اطلاعاتی جنگ کی تیاری میں مصروف
پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، اطلاعات ملی ہیں کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) ایک منظم “اطلاعاتی جنگ” کی تیاری میں مصروف ہے۔ اس مہم کا مقصد عوامی رائے کو متاثر کرنا، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پھیلانا اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف منفی بیانیہ عام کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، تنظیم کے مختلف گروپس افغانستان کے سرحدی علاقوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان میں غلط معلومات، جھوٹے بیانات اور من گھڑت ویڈیوز پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا ہدف نوجوان طبقہ اور سوشل میڈیا صارفین ہیں، جن کے ذریعے عوامی سطح پر خوف، بے اعتمادی اور انتشار پیدا کیا جا سکے۔
پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے اس سلسلے میں کئی جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس، پیجز اور چینلز کی نشاندہی کی ہے جو بظاہر “غیر جانب دار خبری پلیٹ فارمز” کے طور پر کام کر رہے ہیں مگر دراصل دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جدید دور کی جنگ کا ایک نیا انداز ہے — جہاں گولیاں نہیں، بلکہ اطلاعات، افواہیں اور بیانیے ہتھیار بن چکے ہیں۔ اس طرح کی “سائبر وار” یا “انفارمیشن وار” کا مقصد دشمن ملک کے اندر عوامی اعتماد کو کمزور کرنا اور ریاستی اداروں کے خلاف نفسیاتی دباؤ پیدا کرنا ہے۔
پاکستانی حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری یا معتبر ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں۔
یقیناً، پاکستان کی ریاستی مشینری اب اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ جدید جنگیں صرف سرحدوں پر نہیں بلکہ ڈیجیٹل میدان میں بھی لڑی جا رہی ہیں — اور طالبان پاکستان کی اس “اطلاعاتی جنگ” کا توڑ صرف اتحاد، سچائی اور شعور سے ممکن ہے۔
