دبئی ایئر شو کا المناک اختتام — بھارتی لڑاکا طیارہ ’تیجس‘ گر کر تباہ، پائلٹ جاں بحق

دبئی ایئر شو کے آخری روز ایک افسوسناک حادثے نے تقریب کو سوگوار بنا دیا، جب بھارتی ساختہ ہال تیجس (HAL Tejas) لڑاکا طیارہ پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے کے فوراً بعد المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ایک حصے سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے، جس سے ایئر شو میں شریک افراد میں ہڑبونگ مچ گئی۔

حادثہ کیسے پیش آیا؟
جمعے کی دوپہر جب ایئر شو پوری آب و تاب کے ساتھ جاری تھا، تب اچانک بھارتی تیجس طیارہ حدِ پرواز کھوتا ہوا زمین سے ٹکرا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پائلٹ ایجیکٹ نہیں کر سکا، جس کے باعث وہ موقع پر ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ طیارہ تیزی سے نیچے آیا اور ٹکر کے بعد زور دار دھماکا سنائی دیا۔ ریسکیو ٹیمیں چند لمحوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور ایئرپورٹ کے متاثرہ حصے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔
بھارتی فضائیہ کی تصدیق
بھارتی فضائیہ نے ایک سرکاری بیان میں نہ صرف حادثے کی تصدیق کی بلکہ پائلٹ کی موت پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔
بیان کے مطابق:
“بھارتی فضائیہ اس قیمتی جان کے نقصان پر گہرے غم میں مبتلا ہے۔ ہم سوگوار خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حادثے کی تحقیقات کے لیے کورٹ آف انکوائری تشکیل دے دی گئی ہے۔”
پہلے سے موجود خرابی؟
ترکی کے دفاعی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہی طیارہ ایک روز قبل فیول لیک (ایندھن کے اخراج) کے مسئلے کا شکار بھی ہوا تھا، اور ایئر شو کے عملے نے اس خرابی کو سوشل میڈیا پر بھی رپورٹ کیا تھا۔
یہ اب تک واضح نہیں کہ آیا وہ تکنیکی مسئلہ اس المناک حادثے کا سبب بنا یا کوئی نئی خرابی سامنے آئی۔
ایئر شو کے شرکا صدمے میں
ایئر شو میں شریک مختلف ممالک کے وفود اور عام ناظرین اس حادثے سے شدید متاثر ہوئے۔ انتظامیہ نے اعلان کیا کہ ایونٹ شیڈول جاری رہے گا، تاہم حادثے کے مقام پر حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔
تحقیقات کا آغاز
دبئی سول ایوی ایشن، بھارتی فضائیہ اور ایئر شو انتظامیہ نے مشترکہ طور پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا ہے، جو تکنیکی خرابی، انسانی غلطی یا کسی اور ممکنہ وجہ کی چھان بین کرے گی۔
یہ حادثہ نہ صرف دبئی ایئر شو کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے بلکہ بھارت کے تیجس پروگرام کے حوالے سے بھی کئی سوالات کھڑے کر گیا ہے۔ تحقیقات کے نتائج ہی بتائیں گے کہ یہ واقعہ تکنیکی نقص کا شاخسانہ تھا یا کوئی اور وجہ ذمہ دار تھی۔