عنوان: پرندوں سے ٹکراؤ — مذاق نہیں، ایک سنگین خطرہ!
جدہ (مانیٹرنگ ڈیسک): دو روز قبل سعودی ائرلائن کے طیارے سے پرندوں کے ٹکرانے کا واقعہ پیش آیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے اس معاملے کا مذاق اڑایا اور طنزیہ تبصرے کیے کہ “پرندہ ٹکرایا ہے یا بھینسا؟” تاہم ماہرین کے مطابق چھوٹے پرندے بھی جہازوں کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
ایوی ایشن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پرندوں سے ٹکراؤ (Bird Strike) ایک سنگین تکنیکی خطرہ ہے، جو پرواز کے دوران طیارے کے انجن، شیشے یا ونگز کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ایسے کئی واقعات دنیا بھر میں رپورٹ ہو چکے ہیں جہاں محض ایک چھوٹے پرندے کے ٹکرانے سے انجن فیل یا ہنگامی لینڈنگ کی نوبت آ گئی۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایوی ایشن ماہرین نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی حساس معاملے کا مذاق اڑانے سے پہلے تحقیق ضرور کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاز کے پرزے انتہائی نازک اور حساس ہوتے ہیں، جو پرندے کے جسمانی اثر سے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
ایوی ایشن انجینئرنگ کے ماہر کپتان عامر صدیقی نے کہا کہ “ایک چھوٹا سا پرندہ بھی انجن کے اندر چلا جائے تو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے، اس لیے اس خطرے کو معمولی سمجھنا جہالت کے مترادف ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی اڈوں کے ارد گرد پرندوں کو روکنے کے لیے خاص Bird Control Systems اور ساؤنڈ ریپلرز استعمال کیے جاتے ہیں، تاکہ حادثات سے بچاؤ کیا جا سکے۔
یہ واقعہ یاد دہانی ہے کہ ہر بات کو طنز یا تفریح کے زاویے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ سوشل میڈیا پر بظاہر چھوٹی باتیں بھی بعض اوقات سنجیدہ مسائل پر غیر ذمہ دارانہ رویے کو ظاہر کرتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے، آمین یا رب العالمین۔
