رمضان المبارک کے آغاز کی ممکنہ تاریخ کی پیشن گوئی کر دی گئی

رمضان المبارک کے آغاز کی ممکنہ تاریخ کی پیشن گوئی کر دی گئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) دنیا بھر کے مسلمان ہر سال جس مہینے کے منتظر رہتے ہیں، اس کے آغاز سے متعلق ابتدائی فلکیاتی پیشگوئیاں سامنے آگئی ہیں۔ ماہرینِ فلکیات کے مطابق رمضان المبارک 1447 ہجری کا آغاز ممکنہ طور پر جمعرات، 19 فروری 2026 کو ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق امارات فلکیاتی انجمن نے نیا ہجری سال 1477 کے لیے پیشگی کیلنڈر جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رمضان 1447 ہجری کا چاند 17 فروری 2026 کو شام 4 بج کر ایک منٹ پر (اماراتی وقت کے مطابق) پیدا ہوگا، جو سعودی عرب کے وقت کے مطابق 3 بج کر ایک منٹ بنتا ہے۔

انجمن کے صدر ابراہیم جروان کے مطابق، سورج غروب ہونے کے صرف ایک منٹ بعد ہی چاند افق سے غائب ہو جائے گا، جس کے باعث اس شام ہلالِ رمضان کے نظر آنے کے امکانات نہایت کم ہیں۔ اسی بنا پر امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ رمضان المبارک کا پہلا روزہ 19 فروری 2026 (جمعرات) کو رکھا جائے گا۔

فلکیاتی تخمینوں کے مطابق، اگر یہ حساب درست ثابت ہوا تو عیدالفطر جمعہ 20 مارچ 2026 کو منائے جانے کا قوی امکان ہے، جبکہ اس سال رمضان کے 29 روزے ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

دوسری جانب، پاکستان میں سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے بھی قمری مہینوں کی پیشگوئی سے متعلق اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، جمادی الاول 1447 ہجری کا نیا چاند 21 اکتوبر 2025 کو شام 5 بج کر 25 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق) پر طلوع ہوگا۔

سپارکو کا کہنا ہے کہ 23 اکتوبر 2025 کی شام کو چاند کی عمر تقریباً 48 گھنٹے اور 54 منٹ ہوگی، جبکہ ساحلی علاقوں میں غروبِ آفتاب اور غروبِ ماہتاب کے درمیان 56 منٹ کا فرق ہوگا، اس لیے اگر موسم صاف رہا تو چاند بآسانی دیکھا جا سکے گا۔

فلکیاتی اندازوں کے مطابق جمادی الاول کا پہلا دن 24 اکتوبر 2025 کو ہونے کا امکان ہے، تاہم اسلامی مہینوں کے حتمی آغاز کا اعلان ہمیشہ کی طرح مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی ہی کرے گی، جو ملک بھر سے موصول ہونے والی مستند شہادتوں کی بنیاد پر فیصلہ سنائے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فلکیاتی پیشگوئیاں محض سائنسی اندازے ہیں، اور حقیقی فیصلہ رویتِ ہلال کے اصولوں کے تحت کیا جاتا ہے۔ تاہم ان پیشگوئیوں سے رمضان اور عید کی تیاریوں کے لیے ایک عمومی رہنمائی ضرور مل جاتی ہے۔

Leave a Comment