پاکستانی نژاد ریحان جلیل کی اے آئی سیکیورٹی کمپنی 1 ارب 70 کروڑ ڈالر میں فروخت

💼 پاکستانی نژاد ریحان جلیل کی اے آئی سیکیورٹی کمپنی 1 ارب 70 کروڑ ڈالر میں فروخت

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)
ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور پاکستانی کا نام بلند — ریحان جلیل، جو امریکا میں مقیم ایک پاکستانی نژاد ٹیکنالوجی ماہر اور سرمایہ کار ہیں، نے اپنی اے آئی سیکیورٹی کمپنی کو حیران کن 1 ارب 70 کروڑ ڈالر (تقریباً 475 ارب پاکستانی روپے) میں فروخت کر دیا۔
یہ معاہدہ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت (AI) کی سیکیورٹی انڈسٹری میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔


🤖 کمپنی کا پس منظر اور جدت

ریحان جلیل کی کمپنی، جو مصنوعی ذہانت پر مبنی سائبر سیکیورٹی کے حل فراہم کرتی ہے، کا قیام چند سال قبل سلیکن ویلی میں عمل میں آیا تھا۔
کمپنی نے مختصر وقت میں عالمی سطح پر شناخت حاصل کی کیونکہ اس نے ڈیٹا پروٹیکشن، اے آئی تھریٹ ڈیٹیکشن اور کلاؤڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی کے لیے جدید ترین سسٹمز متعارف کروائے۔

ماہرین کے مطابق کمپنی کی بنیادی طاقت اس کا AI Threat Prediction Algorithm ہے جو حملوں کا قبل از وقت پتہ لگا کر ڈیجیٹل نیٹ ورکس کو محفوظ بناتا ہے۔


💰 ڈیل کی تفصیلات

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ خریداری ایک امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ نے کی ہے جو اپنی سیکیورٹی خدمات کو وسعت دینا چاہتا ہے۔
ڈیل کی مالیت 1.7 بلین ڈالر بتائی گئی ہے، جس میں کمپنی کے پیٹنٹس، انجینئرنگ ٹیم، اور انٹیلی جنس پلیٹ فارم بھی شامل ہیں۔

ریحان جلیل نے فروخت کے بعد اپنے بیان میں کہا:

“ہم نے ایک ایسا نظام بنایا جو انسانوں کے بجائے مشینوں کو خطرات سمجھنے اور روکنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ فروخت ہمارے وژن کی کامیابی کی علامت ہے، مگر سفر یہاں ختم نہیں ہوتا۔”


🇵🇰 پاکستان کے لیے فخر کا لمحہ

پاکستانی ٹیک کمیونٹی نے ریحان جلیل کی اس کامیابی کو پاکستانی ذہانت اور جدت کی عالمی سطح پر پہچان قرار دیا ہے۔
ریحان جلیل کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں پاکستان میں اے آئی ریسرچ اور اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ نئی نسل کو عالمی ٹیک مارکیٹ میں مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

Leave a Comment