پاکستان میں ٹماٹر کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ — ایرانی درآمد کے باوجود بحران برقرار

عنوان: پاکستان میں ٹماٹر کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ — ایرانی درآمد کے باوجود بحران برقرار


پاکستان میں اس وقت سبزیوں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، خاص طور پر ٹماٹر کی قیمت نے عام صارفین کو حیران کر دیا ہے۔ مقامی فصل کے ختم ہونے کے بعد اب مارکیٹ میں ایرانی ٹماٹر دستیاب ہے، جس کے باعث قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ پیدا ہو گیا ہے۔


🌾 مقامی فصل کے اختتام سے پیدا ہونے والی قلت

پاکستان میں ٹماٹر کی مقامی فصل رواں ماہ کے وسط میں ختم ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں منڈیوں میں ٹماٹر کی دستیابی کم ہو گئی۔ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بیشتر علاقوں میں فصل کی برداشت مکمل ہونے کے بعد سپلائی گھٹ گئی، جس سے قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا۔


🍅 ایرانی ٹماٹر کی درآمد اور قیمتوں کی صورتحال

اگرچہ ایران سے ٹماٹر کی درآمد شروع ہو چکی ہے، مگر لاگتِ درآمد اور کرنسی ایکسچینج ریٹ کے باعث قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔

  • کراچی میں ٹماٹر گزشتہ روز 500 روپے فی کلو تک فروخت ہوا، تاہم آج معمولی کمی کے بعد 350 روپے فی کلو پر آگیا۔
  • کوئٹہ میں ایرانی ٹماٹر 400 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔
  • جنوبی وزیرستان (وانا) میں ٹماٹر 450 روپے فی کلو تک جا پہنچا۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایرانی ٹماٹر مقامی پیداوار کے مقابلے میں ٹرانسپورٹ لاگت اور درآمدی ٹیکس کی وجہ سے کافی مہنگا ہے۔


😟 عوامی مشکلات اور سبزی منڈیوں کا حال

عام صارفین کے لیے روزمرہ کھانوں میں استعمال ہونے والی یہ سبزی اب ایک مہنگی جنس بن چکی ہے۔ لاہور، فیصل آباد، ملتان، پشاور اور حیدرآباد جیسے شہروں میں ٹماٹر کی قیمت 300 سے 400 روپے فی کلو کے درمیان ہے۔

ایک دکاندار نے بتایا:

“ایرانی ٹماٹر آنے کے باوجود قیمت نیچے نہیں جا رہی کیونکہ ٹرانسپورٹ اور درآمدی ٹیکس بہت زیادہ ہیں۔”


🏛 حکومت اور مارکیٹ کمیٹیوں کا ردعمل

صوبائی حکومتوں نے سبزی منڈیوں میں قیمتوں پر قابو پانے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں، لیکن سپلائی کی کمی کے باعث فوری ریلیف ممکن نہیں۔
وزارتِ خوراک کے ایک عہدیدار کے مطابق، آئندہ دو ہفتوں میں سندھ اور پنجاب کے کچھ اضلاع میں نئی فصل آنے کی امید ہے، جس سے قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے۔


👨‍🌾 ماہرینِ زراعت کی رائے

ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلیوں، بارشوں اور فصل کے نقصان کے باعث پیداوار میں کمی آئی۔ اگر حکومت بروقت زرعی پالیسیوں میں بہتری لائے اور کاشتکاروں کو مالی امداد فراہم کرے تو مستقبل میں ایسے بحرانوں سے بچا جا سکتا ہے۔


🔮 مستقبل میں بہتری کی امید

ایران سے درآمد جاری رہنے اور نئی فصل کی آمد کے بعد اگلے چند ہفتوں میں مارکیٹ کی صورتحال بہتر ہونے کی توقع ہے۔ تاہم، جب تک مقامی پیداوار دوبارہ دستیاب نہیں ہوتی، قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کا امکان کم ہے۔


🧾 نتیجہ

پاکستان میں ٹماٹر کی مقامی فصل کے اختتام سے پیدا ہونے والی قلت نے مارکیٹ میں شدید بحران پیدا کر دیا ہے۔ ایرانی ٹماٹر کی درآمد نے وقتی سہارا تو دیا ہے، مگر مسئلے کا مستقل حل مقامی پیداوار میں اضافہ اور حکومتی نگرانی کے مؤثر نظام کے قیام میں پوشیدہ ہے۔

Leave a Comment