موسمِ سرما کے لیے گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری — عوام کو مشکلات کے لیے تیار رہنے کا عندیہ
ملک بھر میں سردی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی حکومت نے موسمِ سرما کے لیے گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ اس شیڈول کے مطابق گھریلو اور کمرشل صارفین کو مخصوص اوقات میں گیس فراہم کی جائے گی، جبکہ صنعتی سیکٹر کے لیے بھی نیا ضابطۂ کار نافذ کیا گیا ہے۔
گیس کمپنیوں کے مطابق رواں سال گیس کی طلب میں تقریباً 30 فیصد اضافہ متوقع ہے، جب کہ دستیاب گیس کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے نظام پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ اسی لیے حکومت نے لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کیا ہے تاکہ کم از کم عوامی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
نئے شیڈول کے تحت صبح 6 بجے سے 9 بجے تک، دوپہر 12 بجے سے 2 بجے تک اور شام 6 بجے سے 9 بجے تک گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان اوقات کے علاوہ بیشتر علاقوں میں گیس پریشر انتہائی کم یا بند رہے گا۔
وزارتِ توانائی کے ترجمان نے بتایا کہ:
“ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عوام کو کھانے پکانے کے اوقات میں گیس میسر ہو، لیکن ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ عوام سے درخواست ہے کہ گیس کے استعمال میں احتیاط کریں اور متبادل ذرائع جیسے ایل پی جی یا بجلی کے ہیٹرز کا استعمال بڑھائیں۔”
دوسری جانب شہریوں نے گیس کی قلت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے دوران نہ صرف کھانا پکانا مشکل ہو جاتا ہے بلکہ گیس پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ ہیٹر یا گیزر بھی کام نہیں کرتے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق گیس بحران اب ایک سالانہ مسئلہ بن چکا ہے، جسے صرف وقتی شیڈول سے نہیں بلکہ مستقل پالیسی اصلاحات کے ذریعے حل کرنا ہوگا۔ نئی گیس فیلڈز کی تلاش، درآمدی ایل این جی کے بہتر انتظامات اور گھریلو صارفین کے لیے سبسڈی کے متوازن نظام کی اشد ضرورت ہے۔
یہ نیا شیڈول عوام کے لیے ایک اور آزمائش بن کر آیا ہے، اور سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی شہری ایک بار پھر گرمی کے انتظار میں سرد ہوا کے جھونکوں کے درمیان فریاد کرتے نظر آ رہے ہیں۔
