اسلام آباد میں ایس پی عدیل اکبر کی موت: ابتدائی تحقیقات میں چونکا دینے والے انکشافات

اسلام آباد میں ایس پی عدیل اکبر کی موت: ابتدائی تحقیقات میں چونکا دینے والے انکشافات

اسلام آباد — وفاقی دارالحکومت میں پولیس کے اعلیٰ افسر ایس پی عدیل اکبر کی اچانک موت نے نہ صرف پولیس محکمے بلکہ عوامی حلقوں میں بھی گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ بظاہر ایک حادثہ یا خودکشی معلوم ہوتا ہے، تاہم پولیس ذرائع کے مطابق معاملہ اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور پراسرار ہو سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس پی عدیل اکبر کی لاش ان کی سرکاری رہائش گاہ سے ملی، جہاں پولیس کو جائے وقوعہ سے کچھ مشکوک شواہد بھی حاصل ہوئے ہیں۔ ابتدائی فرانزک رپورٹ کے مطابق کمرے میں جدوجہد کے آثار پائے گئے ہیں، جس سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ واقعہ محض خودکشی نہیں بلکہ ممکنہ طور پر کسی سازش یا دباؤ کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔

تحقیقات کرنے والی ٹیم نے ایس پی عدیل اکبر کے فون ڈیٹا، حالیہ کال ریکارڈ اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کا بھی جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ ایک سینئر تفتیشی افسر کے مطابق، “کچھ ایسے شواہد سامنے آئے ہیں جو بتاتے ہیں کہ ایس پی صاحب گزشتہ چند دنوں سے شدید ذہنی دباؤ میں تھے۔ ان کے قریبی ساتھیوں نے بتایا کہ وہ کسی بڑے معاملے پر پریشان تھے۔”

پولیس حکام نے اس واقعے کی جامع انکوائری کا حکم دے دیا ہے، جبکہ آئی جی اسلام آباد نے کہا ہے کہ “حقائق کو مکمل طور پر عوام کے سامنے لایا جائے گا اور کسی کو بچایا نہیں جائے گا۔”

عوامی اور سماجی حلقوں نے ایس پی عدیل اکبر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی “JusticeForSPAdeel” کے ہیش ٹیگ کے ساتھ صارفین واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ واقعہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں افسران کی ذہنی صحت، دباؤ اور خفیہ دباؤ کے بڑھتے ہوئے مسائل پر ایک نئے سوالیہ نشان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

کیا آپ چاہیں گے کہ میں اس آرٹیکل کے لیے SEO ٹائٹل، میٹا ڈسکرپشن، اور ہیش ٹیگز بھی بنا دوں تاکہ آپ اسے سیدھا اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کر سکیں؟

Leave a Comment