Islam Mein Kutta Kharidna Aur Bechna: Jaiz Hai Ya Naajiz? – کتّا خریدنا اور بیچنا: اسلام میں جائز یا ناجائز؟

کتّا خریدنا اور بیچنا: اسلام میں جائز یا ناجائز؟

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو انسانوں کی زندگی کے ہر پہلو کو مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح، اسلامی شریعت میں حیوانات کے بارے میں بھی واضح احکام موجود ہیں۔ ان احکام میں کتّے کی خرید و فروخت بھی شامل ہے، جو کہ ایک اہم اور پیچیدہ موضوع ہے۔ اس مضمون میں ہم اس بات پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے کہ کتّے کو خریدنا اور بیچنا اسلام میں جائز ہے یا نہیں اور اس کے مختلف پہلو کیا ہیں۔

1. کتّا خریدنے اور رکھنے کا مقصد

اسلام میں کسی بھی جانور کو رکھنا، اس کے فائدے اور مقصد کے مطابق جائز ہے۔ اسلام میں کتّے کو رکھنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن اس کی کچھ شرائط اور مخصوص مقاصد ہیں:

  • کھیتوں کی حفاظت: کھیتوں اور فصلوں کی حفاظت کے لیے کتّا رکھنا جائز ہے۔
  • شکار کے لیے کتّا: شکار کے لیے کتّے کی تعلیم دینا اور اسے رکھنا بھی جائز ہے۔
  • حفاظتی مقصد: کسی شخص کی حفاظت کے لیے کتّا رکھنا، جیسے کہ دروازے کی حفاظت یا کسی اہم جگہ کی نگرانی کرنا، جائز ہے۔

اگر کتّا صرف شوق یا بے مقصد رکھنے کے لیے رکھا جائے تو اسلام میں اس کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی۔ ایسا کرنے سے انسان کو اضافی ذمہ داریوں اور صفائی کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے، جس سے اس کی زندگی میں مشکلات آ سکتی ہیں۔

2. کتّے کا بیچنا: جائز یا ناجائز؟

کتّے کی خرید و فروخت کے بارے میں اسلامی فقہاء کے مختلف آراء ہیں۔ عمومی طور پر، اگر کسی شخص کو کسی خاص مقصد کے لیے کتّا درکار ہو، تو اسے خریدنا جائز ہے۔ تاہم، کچھ خاص صورتوں میں کتّے کی خرید و فروخت کو ممنوع سمجھا گیا ہے۔ اس کا تعلق اس بات سے ہے کہ کتّا کس مقصد کے لیے خریدا جا رہا ہے۔

کتّے کی بیچنے کی صورتیں:

  • شوق یا کاروبار کے طور پر کتّا بیچنا: اگر کوئی شخص صرف شوق یا کاروباری مقصد کے لیے کتّے کی خرید و فروخت کر رہا ہو، تو یہ عمل اسلام میں ناجائز سمجھا جاتا ہے۔ اس کی بنیاد یہ ہے کہ اس سے انسان کو زیادہ فائدہ نہیں ہوتا بلکہ یہ عمل اس کی زندگی میں فتنہ اور مشکلات پیدا کرتا ہے۔

  • مفید مقاصد کے لیے کتّے کی بیچنے کی صورت: اگر کوئی شخص اپنے کھیت، باغات، یا کاروبار کے تحفظ کے لیے کتّا بیچ رہا ہو، تو اس صورت میں یہ جائز ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اس کا مقصد شریعت کے مطابق ہو اور وہ کسی حرام یا ناجائز عمل میں ملوث نہ ہو۔

3. کتّے کی خرید و فروخت کے بارے میں احادیث

کتّے کی خرید و فروخت پر ایک مشہور حدیث ہے جس میں نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

“جو شخص کتّے کی قیمت ادا کرے گا، اس کے مال میں سے ایک قیراط کم ہو جائے گا۔”
(صحیح بخاری)

اس حدیث میں یہ واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ کتّے کی خرید و فروخت ایک ناجائز عمل ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب اس کا مقصد صرف شوق ہو یا کاروبار کے طور پر ہو۔

4. کتّے کے فوائد اور نقصانات

کتّا ایک مفید جانور ہو سکتا ہے اگر اسے صحیح مقصد کے لیے رکھا جائے۔ اس کے فائدے میں شامل ہیں:

  • حفاظت: کتّے کو گھروں کی اور املاک کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • شکار میں مدد: شکار کرنے والے افراد کے لیے کتّا ایک معاون جانور ہے۔
  • پالتو جانور: کچھ لوگ کتّے کو پالتو جانور کے طور پر رکھتے ہیں جو ان کے لیے ایک ہمسایہ بن جاتا ہے۔

تاہم، کتّے کو رکھنے کے کچھ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں:

  • صفائی کے مسائل: کتّے کی دیکھ بھال اور صفائی کا خاص خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
  • مالی بوجھ: کتّے کی دیکھ بھال اور علاج کے لیے اضافی مالی اخراجات آ سکتے ہیں۔

5. کتّے کے ساتھ اخلاقی سلوک

اسلام میں جانوروں کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

“تم میں سے کوئی شخص اپنے جانور کے ساتھ نیکی سے پیش آتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اسے اپنی رحمت سے نوازتا ہے۔”

اس حدیث سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام میں جانوروں کے ساتھ نرمی، محبت، اور خیال رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔

نتیجہ

کتّا خریدنا اور بیچنا اسلام میں جائز ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اس کا مقصد شریعت کے مطابق ہو اور وہ کسی حرام عمل میں ملوث نہ ہو۔ بے مقصد کتّے کی خرید و فروخت سے بچنا چاہیے کیونکہ یہ ایک غیر ضروری عمل ہو سکتا ہے جس سے انسان کی زندگی میں مشکلات آ سکتی ہیں۔

البتہ، اگر کتّا کھیتوں کی حفاظت، شکار، یا کسی اور جائز مقصد کے لیے رکھا جائے، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کے علاوہ، کتّے کے ساتھ حسن سلوک کرنا اور ان کی ضروریات کا خیال رکھنا اسلام کے اصولوں کے مطابق ہے۔

اس مضمون کا مقصد یہ ہے کہ انسان اس بات کا شعور حاصل کرے کہ کتّا خریدنے اور رکھنے کا عمل ہمیشہ ایک سوچ سمجھ کر کیا جائے، تاکہ اس سے نہ صرف انسان کی زندگی میں سکون آئے بلکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق عمل کیا جا سکے۔

  • #IslamMeinKuttaKharidna
  • #KuttaBechnaJaizHai
  • #KuttaAurIslam
  • #IslamicTeachingsOnDogs
  • #KuttaKharidnaAurBechna
  • #DogsInIslam
  • #KuttaKaHaq
  • #IslamicViewOnDogs
  • #ShariatAurKutta
  • #KuttaIslamMeinJaiz

Leave a Comment