History of worlds tallest man auj bin unaq | auj bin anaq kon tha | auj bin anak story

دنیا کے سب سے بلند آدمی: عوج بن انقاع کی تاریخ اور ان کی وفات کی تفصیل

دنیا کی تاریخ میں ایسے کئی افراد گزرے ہیں جنہوں نے اپنے جسمانی خصوصیات یا اپنی خصوصیت کے لحاظ سے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔ ان میں سے ایک شخصیت عوج بن انقاع کی ہے، جنہیں دنیا کے سب سے بلند آدمی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ عوج بن انقاع کا ذکر قرآن مجید اور اسلامی تاریخ میں ملتا ہے۔

عوج بن انقاع کا تعارف

عوج بن انقاع کا شمار قبیلہ “عاد” کے اہم افراد میں کیا جاتا ہے۔ یہ قبیلہ یمن کے علاقے میں آباد تھا اور ان کے لوگ بہت طاقتور، قد آور اور شجاع سمجھے جاتے تھے۔ عوج بن انقاع کا قد اتنا بلند تھا کہ وہ ایک جھرنہ سے پانی پینے کے لیے پہاڑوں تک پہنچ جاتا تھا۔ اسلامی روایات کے مطابق، عوج بن انقاع کی قد کا تخمینہ نو سو ہاتھ (تقریباً 150 فٹ) لگایا جاتا ہے، جو کہ آج کے دور میں ایک غیر معمولی بات سمجھی جاتی ہے۔

عوج بن انقاع کا طرزِ زندگی اور قوت

عوج بن انقاع نہ صرف اپنے قد بلکہ اپنی طاقت اور جاہ و جلال کے لئے بھی مشہور تھا۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کئی سالوں تک عاد کے علاقے میں حکمرانی کرتا رہا اور لوگوں پر اپنا رعب جما کر رکھا۔ وہ بہت زیادہ طاقتور تھا اور اپنی طاقت کے باعث وہ بڑی جنگوں میں حصہ لیتا تھا۔ عوج بن انقاع کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کے پاس اتنی قوت تھی کہ وہ پہاڑوں کو اٹھا سکتا تھا اور دریا کو بھی عبور کر سکتا تھا۔

عوج بن انقاع کی موت

عوج بن انقاع کی موت کی کہانی بھی بہت دلچسپ ہے۔ اس کی موت کا سبب اس کے تکبر اور سرکشی کے نتیجے میں ہوئی۔ عوج بن انقاع نے اللہ کی ہدایات کو نظرانداز کیا اور اس کے اس غرور کی وجہ سے اللہ نے اس پر عذاب نازل کیا۔ قرآن میں حضرت صالح علیہ السلام کا ذکر ہے جنہوں نے عوج بن انقاع اور اس کے لوگوں کو اللہ کی طرف رجوع کرنے کی دعوت دی تھی، لیکن وہ نہ مانے۔

اللہ کی جانب سے عذاب کی صورت میں ایک زبردست آندھی آئی جس نے عوج بن انقاع اور اس کے تمام لوگوں کو نابود کر دیا۔ روایات کے مطابق، عوج بن انقاع کی موت ایک سنگین زلزلے کے نتیجے میں ہوئی، جس نے اس کے وسیع و عریض محل اور اس کے شہر کو تباہ کر دیا۔ اس کی بلند قامت اور طاقت اس کے تکبر کو بڑھا رہی تھی، اور اسی غرور کے سبب اللہ کی طرف سے اس کی سزا آئی۔

عوج بن انقاع کا پیغام

عوج بن انقاع کی زندگی اور موت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ انسان کو کبھی بھی اپنی طاقت یا قد کاٹھ پر فخر نہیں کرنا چاہیے۔ اس کی داستان ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اللہ کے سامنے ہر انسان برابر ہے اور تکبر کا انجام ہمیشہ برا ہی ہوتا ہے۔ دنیا میں جو قوت اور طاقت ہو، وہ اللہ کی مرضی اور حکمت کے تحت ہے۔

اختتام
عوج بن انقاع کی داستان نے تاریخ میں ایک گہرا نشان چھوڑا ہے، اور اس کی زندگی کی مثال ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ دنیا میں جتنی بھی قوت یا عظمت ہو، انسان کا اصل مقصد اللہ کی رضا اور ہدایت کی پیروی کرنا ہونا چاہیے۔

مزید اسلامی اور تاریخی کہانیاں پڑھنے کے لیے آپ ہماری ویب سائٹ پر جا سکتے ہیں:
اسلامی کہانیاں

Leave a Comment