ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کے منافع میں شاندار اضافہ، مالیاتی استحکام کی نئی مثال قائم
(تحریر: نیوز ڈیسک)
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) — ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 ستمبر 2025 کو ختم ہونے والے 9 ماہ کے مالیاتی نتائج جاری کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بینک نے ٹیکس سے قبل 5.65 ارب روپے منافع حاصل کیا، جو گزشتہ سال کے 3.88 ارب روپے کے مقابلے میں 45.60 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ غیر معمولی منافع ڈپازٹس میں نمایاں اضافہ، ڈیجیٹل پیمنٹ سروسز سے حاصل ہونے والی فیس آمدن، اور مؤثر اخراجاتی نظم کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔
💰 آمدن میں نمایاں بہتری
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بینک کی نیٹ مارک اپ آمدن میں 8.46 فیصد اضافہ ہوا، جو ڈیجیٹل قرضوں اور کم لاگت ڈپازٹس میں تسلسل سے ہونے والے اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔
دوسری جانب نان مارک اپ آمدن میں بھی 44.62 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بنیادی وجوہات میں آن لائن ٹرانزیکشنز، بَنڈل پروڈکٹس، ڈسبرسمنٹ و کلیکشن کمیشن اور انشورنس پروڈکٹس شامل ہیں۔
📊 اخراجات میں کمی، کارکردگی میں بہتری
آپریٹنگ اخراجات میں صرف 5.92 فیصد معمولی اضافہ ہوا، تاہم بینک نے ٹیکنالوجی، ٹیلنٹ، اور کسٹمر ایکوزیشن میں سرمایہ کاری جاری رکھی۔
بینک کی کاسٹ ٹو انکم ریشو گزشتہ سال کے 80.31 فیصد کے مقابلے میں بہتر ہو کر 69.91 فیصد پر آ گئی، جو انتظامی کارکردگی میں نمایاں بہتری کو ظاہر کرتی ہے۔
🏦 ڈپازٹس اور قرضہ جات میں اضافہ
ایزی پیسہ بینک کے کسٹمر ڈپازٹس 109.6 ارب روپے تک پہنچ گئے، جو گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں 61.88 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
کل قرضہ جات 26.14 ارب روپے رہے جبکہ لون ٹو ڈپازٹ ریشو 21.54 فیصد ریکارڈ کیا گیا، جو محتاط مگر ترقی یافتہ مالی حکمتِ عملی کی نشاندہی کرتا ہے۔
📈 مالیاتی استحکام اور سرمایہ
بینک کی کل ایکویٹی 18.35 ارب روپے جبکہ سرمایہ جاتی کفایت کا تناسب (CAR) 23.16 فیصد رہا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بینک نہ صرف مالیاتی لحاظ سے مستحکم ہے بلکہ اس کے پاس آئندہ سرمایہ کاری کے لیے بھی مضبوط بنیاد موجود ہے۔
ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کا یہ مالیاتی نتیجہ پاکستان کے بینکنگ سیکٹر میں ڈیجیٹل انقلاب اور جدید مالیاتی حکمت عملی کی کامیاب مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔