عنوان:
کھٹے میوے اور انگور کے قدرتی اجزاء ٹائپ-2 ذیابیطس کے لیے مؤثر — اطالوی ماہرین کی نئی تحقیق
تفصیل:
اٹلی کے ماہرینِ صحت نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کھٹے میوے اور انگور میں پائے جانے والے قدرتی اجزاء ٹائپ-2 ذیابیطس اور پیش ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ عناصر نہ صرف بلڈ شوگر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
تحقیق، جو اٹلی کی ایک معروف یونیورسٹی میں کی گئی، میں 18 سے 75 سال کی عمر کے 60 افراد شامل تھے جن کی فاسٹنگ بلڈ گلوکوز معمول سے زیادہ تھی۔ شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا:
- ایک گروپ کو روزانہ لیموں، ریڈ انگور، ہیسپرڈن اور 250 مائیکروگرام کرومیم پر مشتمل سپلیمنٹ دی گئی۔
- دوسرے گروپ کو پلیسبو (غیر فعال مادہ) فراہم کیا گیا۔
چھ ماہ کے بعد نتائج حیران کن تھے۔
سپلیمنٹ لینے والے گروپ میں فاسٹنگ بلڈ گلوکوز کی سطح 114 mg/dL سے کم ہو کر 94 mg/dL تک پہنچ گئی۔ اس کے مقابلے میں پلیسبو گروپ میں صرف معمولی بہتری دیکھی گئی۔
مزید برآں، تحقیق سے معلوم ہوا کہ سپلیمنٹ لینے والوں میں:
- برا کولیسٹرول (LDL) کم ہوا۔
- اچھا کولیسٹرول (HDL) میں اضافہ دیکھا گیا۔
- اور ٹرائیگلسرائیڈز کی سطح میں بھی نمایاں بہتری آئی۔
محققین کے مطابق، کھٹے میوے اور انگور میں موجود پولی فینولز، فلیوونائیڈز، اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے انسولین کے ردعمل کو بہتر بناتے ہیں، جس سے شوگر کی سطح قدرتی طور پر قابو میں رہتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ سپلیمنٹ، اگر متوازن غذا اور باقاعدہ ورزش کے ساتھ استعمال کی جائے، تو پیش ذیابیطس کے شکار افراد کو ٹائپ-2 ذیابیطس سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
تاہم ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ مطالعہ محدود تعداد اور BMI 30 سے کم افراد پر مشتمل تھا، اس لیے اس کے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید وسیع پیمانے پر تحقیق کی ضرورت ہے۔
یہ تحقیق ذیابیطس سے نمٹنے کے قدرتی اور غذائی طریقوں کی تلاش میں ایک نئی امید بن کر سامنے آئی ہے۔