📰 انڈیا کے مشہور پبلک پراسیکیوٹر اجول نکم کا انکشاف — سنجے دت کیس کے پسِ منظر کی دلچسپ باتیں
انڈیا کے معروف پبلک پراسیکیوٹر اجول نکم نے حال ہی میں اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں 1993 کے ممبئی بم دھماکوں اور سنجے دت کے مقدمے سے متعلق کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔
اجول نکم نے اس انٹرویو میں بتایا کہ سنجے دت کا کیس محض ایک فلمی اداکار کے خلاف مقدمہ نہیں تھا بلکہ یہ قانون، سیاست، اور ممبئی انڈرورلڈ کے باہمی تعلقات کی ایک پیچیدہ کہانی تھی۔
انھوں نے کہا کہ اس مقدمے کے دوران انھیں کئی بار دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن وہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے پرعزم رہے۔
اجول نکم کے مطابق، سنجے دت کو اسلحہ رکھنے کے جرم میں سزا ملی تھی، مگر عدالت نے ان کے فلمی کیریئر اور رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے سزا میں نرمی برتی۔
پراسیکیوٹر نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ ممبئی انڈرورلڈ کے اثرات اُس وقت انڈین فلم انڈسٹری پر بہت گہرے تھے، اور کئی نامور شخصیات ان کی زد میں آچکی تھیں۔
اجول نکم کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو یہ سمجھنا چاہیے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، چاہے وہ کتنی ہی مشہور شخصیت کیوں نہ ہو۔
یہ انٹرویو ایک بار پھر اس تاریخی مقدمے کو عوامی بحث کا موضوع بنا رہا ہے، جس نے نہ صرف بھارتی عدالتی نظام بلکہ بالی وُڈ کی دنیا کو بھی ہلا کر رکھ دیا تھا۔
تحریر: حارث اسٹوریز
ماخذ: بھارتی میڈیا رپورٹس
