سرحد کی بندش سے افغانستان کو پاکستان سے دوگنا نقصان، سابق سینیئر نائب صدر سرحد چیمبر آف کامرس
پشاور (نیوز ڈیسک) — پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے باعث تجارتی راستوں کی بندش نے دونوں ممالک کی معیشت پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ تاہم، سابق سینیئر نائب صدر سرحد چیمبر آف کامرس کے مطابق اس بندش سے افغانستان کو پاکستان کے مقابلے میں دوگنا نقصان ہو رہا ہے۔
💼 تجارتی سرگرمیوں میں نمایاں کمی
تازہ اعداد و شمار کے مطابق، پاک-افغان تجارت جو روزانہ کروڑوں روپے کی مالیت پر مشتمل تھی، سرحد بند ہونے کے بعد شدید متاثر ہوئی ہے۔ ٹرکوں میں پھنسے سامان، خراب ہوتی اشیاء اور تعطل شدہ برآمدات نے کاروباری برادری کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔
سابق سینیئر نائب صدر کے مطابق:
“پاکستان کی برآمدات میں وقتی کمی ضرور آئی ہے، مگر افغانستان کے تاجر اس بندش سے دوگنا مالی دباؤ میں ہیں، کیونکہ ان کی روزمرہ ضروریات، خوراک، تیل، اور دیگر اشیاء کا بڑا حصہ پاکستان سے ہی آتا ہے۔”
🛑 افغان منڈیوں میں قلت اور مہنگائی میں اضافہ
سرحد بندش کے باعث افغانستان میں اشیائے خوردونوش، ادویات، اور تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق:
- آٹا، چاول، اور تیل کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد اضافہ
- سیمنٹ اور اسٹیل کی فراہمی میں رکاوٹ
- پٹرولیم مصنوعات کی قلت
یہ حالات عام عوام کے لیے زندگی مزید مشکل بنا رہے ہیں۔
🚛 بارڈر پر پھنسے ٹرک اور نقصان
طورخم اور چمن بارڈر پر سینکڑوں ٹرک کئی دنوں سے کھڑے ہیں جن میں پھل، سبزیاں اور جلد خراب ہونے والی اشیاء شامل ہیں۔
پاکستانی تاجروں کو مال کے ضائع ہونے اور اضافی کرایوں کا سامنا ہے، جبکہ افغان تاجر سامان کی عدم فراہمی سے پریشان ہیں۔
🤝 تجارت کے ذریعے تعلقات کی بحالی کی ضرورت
کاروباری برادری نے دونوں ممالک کی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تجارتی تعلقات کو بحال کریں۔
سابق نائب صدر نے کہا:
“تجارت دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے کا ذریعہ ہے۔ اگر سرحدیں بند رہیں تو نقصان دونوں کا ہوگا، مگر افغانستان کا انحصار چونکہ زیادہ ہے، اس لیے انہیں زیادہ بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔”
📈 پاک-افغان تجارت کی اہمیت
پاک-افغان دوطرفہ تجارت کی سالانہ مالیت تقریباً 2.5 ارب ڈالر تھی۔
اس میں سے تقریباً 70 فیصد سامان افغانستان کی ضرورتوں پر مشتمل تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تجارتی بندش سے افغان معیشت پر شدید اثر پڑنا فطری ہے۔
📌 نتیجہ:
سرحد کی بندش وقتی سیاسی فیصلہ ہو سکتا ہے، مگر اس کے معاشی اثرات دور رس ہیں۔ پاکستان کے تاجر عارضی نقصان جھیل سکتے ہیں، لیکن افغانستان کی منڈیوں میں پیدا ہونے والی قلت اور مہنگائی اس بات کا ثبوت ہے کہ اس بندش کا سب سے زیادہ نقصان افغان عوام کو ہو رہا ہے۔