اسرائیلی جیلوں میں بہیمانہ تشدد بے نقاب — 98 فلسطینی قیدی ’پراسرار موت‘ کا شکار

اسرائیلی جیلوں میں تشدد سے درجنوں فلسطینی جاں بحق — انسانی حقوق کی تنظیم کا دل دہلا دینے والا انکشاف

غزہ میں جاری جنگ نے جہاں زمین کو لہو سے رنگ دیا ہے، وہیں اسرائیلی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں کی حالت بھی دنیا کے سامنے ایک نئے المیے کے طور پر اُبھر رہی ہے۔ حال ہی میں Physicians for Human Rights–Israel کے تحت کام کرنے والے اسرائیلی ڈاکٹروں نے ایک چونکا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے، جو فلسطینی قیدیوں پر روا رکھے جانے والے وحشیانہ سلوک کی سنگینی کو بے نقاب کرتی ہے۔

98 فلسطینی قیدی ’پراسرار موت‘ کا شکار — جسموں پر تشدد، بھوک اور ظلم کے واضح آثار

ایسوسی ایٹیڈ پریس (AP) کے مطابق، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ان اسرائیلی ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ غزہ پر حملوں کے آغاز سے اب تک اسرائیلی جیلوں میں 98 فلسطینی قیدی پراسرار حالات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق:

  • مرنے والے قیدیوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔
  • شدید بھوک، لاپرواہی اور مسلسل جسمانی اذیت کی علامات پائی گئیں۔
  • کئی قیدیوں کو جان بوجھ کر کھانے پینے سے محروم رکھا گیا۔

یہ ہلاکتیں محض ’’حادثات‘‘ نہیں، بلکہ ایک منظم ظلم اور خوف کی پالیسی کا حصہ معلوم ہوتی ہیں۔

’سرکش قیدیوں کو بھوک سے مارا جا رہا ہے‘ — عبرت کی مثال بنانے کی پالیسی؟

ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں ’’سرکش‘‘ سمجھے جانے والے قیدیوں کو کھانا، پانی اور بنیادی انسانی ضروریات سے محروم کر کے،
انہیں موت کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

ان ہلاکتوں کا مقصد:

  • دیگر قیدیوں میں خوف پھیلانا
  • مزاحمت کو کچلنا
  • اور ظلم کے سائے میں خاموشی قائم رکھنا

قرار دیا جا رہا ہے۔

انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی

تحقیق کے مطابق یہ صورتحال نہ صرف جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کے عالمی قوانین کے منہ پر طمانچہ ہے۔
قیدیوں کے تحفظ اور بنیادی زندگی کے حقوق کو یوں نظر انداز کرنا کسی بھی مہذب ملک یا نظام کی علامت نہیں۔

دنیا کی خاموشی — ایک سوالیہ نشان

سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ:

  • انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں
  • عالمی عدالتیں
  • اور اقوام متحدہ

اب تک کوئی مضبوط قدم اٹھانے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

جبکہ اسرائیلی ڈاکٹروں کی اپنی رپورٹ اس بربریت کو بے نقاب کر رہی ہے، دنیا کا مجموعی ردعمل اب تک تشویشناک حد تک خاموش ہے۔

نتیجہ — زندانوں میں چھپا ہوا غزہ کا ایک اور محاذ

غزہ کی کھلی جیل کے ساتھ ساتھ، اسرائیلی قید خانوں میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ایک الگ جنگ ہے —
ایک خاموش جنگ، جہاں آوازیں دبائی جاتی ہیں، جسم توڑ دیے جاتے ہیں، اور روحیں بھوک، تشدد اور خوف کے سائے میں دم توڑ دیتی ہیں۔

Physicians for Human Rights–Israel کی یہ رپورٹ دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے—
اب سوال یہ ہے کہ کون جاگے گا… اور کب؟


Trending🔥🔥 News

Leave a Comment